خلفاء کا مشکلات میں آپ(ع) کی طرف رجوع کرنا



تب حضرت علی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا:

 Ø§Ú¯Ø± میں تمھیں یہ Ú©Ú¾ÙˆÚº کہ تم اس چیز Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو جو حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ لوگوں سے وصول Ú©ÛŒ تھی تو پھر تم Ù†Û’ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ سنت Ú©Û’ خلاف عمل کیا Ú¾Û’Û” حضرت ابو بکر Ù†Û’ کھاکہ آپ Ù†Û’ جو Ú©Ú†Ú¾ کھا اس کا مطلب یہ Ú¾Û’ کہ میں ان  سے جنگ کروں اور ان سے ایک سال تک Ú©ÛŒ اونٹ اور بکری Ú©ÛŒ زکوة وصول کروں۔[5]

حضرت عمر کامجنون عورت پر حکم

حضرت عمر کے زمانہ میں ایک دیوانی کو لایا گیا اس کے ساتھ کسی شخص نے زیادتی کی تھی اور اس کے گواہ بھی پیش کردئے گئے تو عمر نے حکم دیا کہ اسے کو ڑے مارے جائیں ، چنانچہ اس کو لے جارھے تھے کہ اس کا گزر حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے پاس سے ھوا۔

 Ø­Ø¶Ø±Øª (ع) Ù†Û’ فرمایا :  فلاں قبیلے Ú©ÛŒ اس مجنون اور عورت Ú©Û’ ساتھ کیا ھوا Ú¾Û’ حضرت (ع) Ú©Ùˆ بتایا گیا کہ ایک شخص Ù†Û’ اس سے زیادتی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور بھاگ گیا Ú¾Û’ اس پرگواھی بھی Ú¾Ùˆ گئی Ú¾Û’ اورعمر Ù†Û’ اسے Ú©ÙˆÚ‘Û’ مارنے کا Ø­Ú©Ù… دیا Ú¾Û’Û”

  حضرت Ù†Û’ ان سے ارشاد فرمایا:  اسے دوبارہ عمر Ú©Û’ پاس Ù„Û’ جاؤ اور اس سے کھنا کہ کیا تم نھیں جانتے کہ یہ فلاں قبیلے Ú©ÛŒ مجنون عورت Ú¾Û’ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد Ú¾Û’ : تےن لوگ مرفوع القلم ھیں ان میں ایک مجنون بھی Ú¾Û’ ۔یہاں تک کہ وہ ٹھیک Ú¾Ùˆ جائے۔ مجنون کا دل اور نفس مغلوب ھوتا ھے۔چنانچہ یہ لوگ اسے حضرت عمر Ú©Û’ پاس Ù„Û’ گئے اور اس Ú©Ùˆ حضرت امیر علیہ السلام Ú©ÛŒ گفتگو سے آگاہ کیا حضرت عمر Ú©Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú¯Û’ اللہ انھیں سلامت رکھے (اگر وہ نہ ھوتے )تو اس عورت Ú©Ùˆ Ú©ÙˆÚ‘Û’ لگا کر میں ھلاک Ú¾Ùˆ جاتا Û”[6]

صاحب صحیح ابوداوٴد باب المجنون یسرق Ùˆ یصیب حداً  Ú©Û’ ص۱۴۷پر کھتا Ú¾Û’ کہ حضرت عمر Ù†Û’ لوگوں سے مشورہ کیا اور اسے رجم کرنے کا Ø­Ú©Ù… دیا۔ حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام ارشاد فرماتے ھیں اے عمر ،کیا تو نھیں جانتا کہ تےن افراد مرفوع القلم ھیں؟

مجنون اس وقت تک جب تک وہ ٹھےک نہ ھو جائے، سونے والا شخص یہاں تک کہ وہ بےدار ھو جائے اور بچہ یہاں تک کہ وہ عا قل ھو جائے۔ وہ کھنے لگا جی ہاں جانتا ھوں۔ حضرت امیر علیہ السلام نے فرمایا تو پھر اس غرےب کے متعلق تجھے کیا ھو گیا ھے کہ اس سنگسار کرنے کا حکم دے دیا ۔ وہ کھنے لگا (اے لوگو!)اس کی کوئی سزا نھیں ھے۔ پھر اسے چھو ڑ دیا اور بلند آواز سے کھااللہ اکبر۔

حضرت عمر اور شش ماہ بچے کی ماں

یونس ،حسن سے روایت کرتے ھوئے کھتے ھیں کہ حضرت عمر کے پاس ایک عورت لائی گئی جس نے چھ ماہ کے بچے کو جنم دیا تھا اس نے اسے سنگسا ر کرنے کا حکم دے دیا، حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اس سے ارشاد فرمایا :

          اِن خاصمُتکَ بکتاب اللہ خصمتُک Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next