خلفاء کا مشکلات میں آپ(ع) کی طرف رجوع کرنا



وہ کھنے لگی میں اس کی وارث ھوں اور مجھے ابھی تک حیض نھیں آیا ھے اسے عثمان بن عفان کے پاس لے جایا گیا اس نے بھی اس کی میراث کا حکم دیا ۔

ھاشمی بیوی نے عثمان کی ملامت کی، عثمان نے کھایہ تیرے چچا زاد کے عمل کے مطابق ھے اس کا اشارہ حضرت علی علیہ السلام کی طرف تھا ۔[21]

محب الطیری ریاض النضرہ میں کھتے ھیں کہ یہ خواتےن عثمان کے پاس آئےں ۔

تو عثمان نے کھا:میں اس مسئلے کو نھیں جانتا ،پھر یہ حضرت علی علیہ السلام کے پاس آگئےں تو حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا تم منبر رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کھڑی ھو اور قسم کھا کر مجھے بتاؤ کہ تم نے تین حیض نھیں دیکھے پھر تم میراث کی حقدار ھو اس نے منبر کے پاس کھڑے ھو کر قسم کھائی تو آپ نے اسے ارث میں شریک قرار دے دیا۔[22]

حضرت عثمان اور چھ ماہ کے بچے کی ماں

ابن منذر اور ابن ابی حاتم، بعجہ بن عبداللہ جھنی سے روایت بیان کرتے ھیں ھمارے قبیلہ کے ایک شخص نے جھنیہ خاندان کی ایک عورت سے شادی کی اس کے ہاں چھ ماہ کا ایک کامل بچہ پیدا ھوا اس کا شوھر اسے حضرت عثمان بن عفان کے پاس لے آیا اور اس نے اسے رجم (سنگسار)کرنے کا حکم دیا۔

 ÛŒÛ خبر حضرت علی (ع) تک Ù¾Ú¾Ù†Ú†ÛŒ آپ حضرت عثمان Ú©Û’ پاس آئے اور فرمایا تم Ù†Û’ یہ کیا کھاھے۔ حضرت عثمان Ù†Û’ جواب میں کھااس Ù†Û’ Ú†Ú¾ ماہ میں پورا بچہ پیدا کیا Ú¾Û’ Û”

  حضرت Ù†Û’ فرمایا کیا تو Ù†Û’ نھیں سنا اللہ تبارک وتعالی Ù†Û’ فرمایا Ú¾Û’:

< و حملہ و فصالہ ثلاثون شھراً>

  حمل اور دودھ بڑھائی Ú©Û’ تیس مھینے ھوتے ھیں Û”

اور اللہ تعالی نے فرمایا ھے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next