خلفاء کا مشکلات میں آپ(ع) کی طرف رجوع کرنا



میرے خاندان کا ایک اونٹ تھا۔ میں اس اونٹ پر سوار ھو کر گئی تاکہ اس پر پانی لاد کے لاؤں میری اونٹنی کا دودھ بھی نھیں تھا ۔میرے ساتھ ایک اوباش شخص بھی چل دیا، میں نے پانی لینا چاھااس نے مجھے پانی دینے سے انکار کر دیااور کھاکہ جب تک تو اپنے آپ کو میرے حوالے نھیں کردیتی میں پانی نھیں دوں گا۔ میں نے اس سے جان چھڑانے کی بھت کوشش کی اور انکار کیا لیکن وہ جبراً میرے نفس پر غالب ھو گیا اور میں مجبور تھی ۔

حضرت امیر المومنین علی (ع) ابن ابی طالب(ع) Ù†Û’ کھا:  اللہ اکبر۔

< فَمَنْ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَلاَعَادٍ فَلاَإِثْمَ عَلَیْہِ ۔>[9]

پس جو شخص مجبور ھواور کسی قسم کی سرکشی اور زیادتی کرنے والا نہ ھو تو اس پر گناہ نھیں ھے۔

 Ø¬Ø¨ حضرت عمر Ù†Û’ اس بات Ú©Ùˆ سنا تو اسے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا Û”[10]

حضرت عمر کے سامنے بیوی کی شکایت

بےھقی اپنی سنن میں ابی حلال العتکی سے روایت بیان کرتے ھیں کہ ایک شخص حضرت عمر ابن خطاب کے پاس آیا اور کھنے لگا میں نے اپنی بیوی سے کھاکہ تو مجھ سے حاملہ نھیں ھے بلکہ کسی اور سے حاملہ ھوئی ھے۔ (کیا یہ کھنے سے اسے طلاق ھو گئی ھے )حضرت عمر نے کہا:

 ÛŒÛ سوال حج Ú©Û’ موقع پر کرنا،چنانچہ وہ شخص حج Ú©Û’ موقع پر مسجد الحرام میں حضرت عمر Ú©Û’ پاس آیا اور پورا قصہ دھرایا حضرت عمر Ù†Û’ اس سے کھاتو اس کشادہ پیشانی والے شخص Ú©Ùˆ دیکھ رھاھے جو خانہ کعبہ Ú©Û’ طواف میں مصروف Ú¾Û’ اس Ú©Û’ پاس جاؤ اور اپنا سوال بیان کرو اور جوا ب Ù„Û’ کر پھر میرے پاس آنااور مجھے بتانا کہ اس Ù†Û’ کیا کھاھے۔

 ÙˆÛ کھتا Ú¾Û’ کہ میں وہاں گیا اور دیکھا کہ حضرت علی علیہ السلام وہاں موجود تھے انھوں Ù†Û’ پوچھا تمھیں کس Ù†Û’ بھیجا Ú¾Û’ وہ Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا مجھے خلیفہ وقت Ù†Û’ بھیجا Ú¾Û’ ۔پھر وہ Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا کہ میں Ù†Û’ اپنی بیوی سے کھاھے کہ تم مجھ سے حاملہ نھیں ھوئی بلکہ کسی اور سے حاملہ ھوئی Ú¾Ùˆ کیا یہ اس Ú©Ùˆ طلاق Ú¾Ùˆ گئی؟ حضرت Ù†Û’ فرمایا:  قبلہ Ú©ÛŒ طرف منہ کر Ú©Û’ خدا Ú©ÛŒ قسم کھاؤ کہ تمہارا طلاق کا ارادہ تونھیں تھا، وہ شخص Ú©Ú¾Ù†Û’ لگا میںقسم کھاتا Ú¾ÙˆÚº کہ میر ا طلاق کا نھیںارادہ تھا۔ حضرت علی علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا یہ تمہاری اسی طرح بیوی Ú¾Û’ (جس طرح Ù¾Ú¾Ù„Û’ تھی) Û” [11]

 Ø­Ø¶Ø±Øª عمر اور شرابی

ایک روزقدامہ بن مظعون نے شراب پی لی ۔حضرت عمر نے اس پر حد جاری کرنے کا ارادہ ظاھر کیا توقدامہ کھنے لگا مجھ پر حد جاری نھیں ھو سکتی کیونکہ خداوند عالم نے فرمایا ھے :

< لَیْسَ عَلَی الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِیمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَآمَنُوا>[12]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next