خلفاء کا مشکلات میں آپ(ع) کی طرف رجوع کرنا



 Ø§Ú¯Ø± تو اللہ Ú©ÛŒ کتاب سے جھگڑا کرے گا تو میں تجھ سے Ù„Ú‘ÙˆÚº گا کیونکہ اللہ تبارک Ùˆ تعالی Ù†Û’ ارشاد فرمایا :

حملہَ و فصالہ ثلا ثو ن شھراً ۔

حمل اور دودھ پلانے کے تےس مھےنے ھیں۔

 Ø§ÙˆØ± اللہ فرماتا Ú¾Û’ :

<وَالْوَالِدَاتُ یُرْضِعْنَ اٴَوْلاَدَہُنَّ حَوْلَیْنِ کَامِلَیْنِ لِمَنْ اٴَرَادَ اٴَنْ یُتِمَّ الرَّضَاعَةَ ۔۔۔>[7]

 Ø¬Ùˆ اپنی اولاد Ú©Ùˆ پوری مدت دودھ پلانا چاھتے ھیں تو اس Ú©ÛŒ خا طر مائیںاپنی اولاد Ú©Ùˆ پورے دوبرس تک دودھ پلائیں۔

 Ù„ہٰذا جب Ú©Ùˆ ئی عورت پورے دوبرس دودھ پلاتی Ú¾Û’ تو حمل اور دودھ پلائی Ú©Û’ تےس مھینے بن جاتے ھیں ۔تو اس وقت حمل Ú†Ú¾ ماہ کا بنتا Ú¾Û’ ۔حضرت عمر Ù†Û’ یہ سن کر اس عورت Ú©Ùˆ Ú†Ú¾Ùˆ Ú‘ دیا اور اسی Ø­Ú©Ù… پر صحابہ اور تابعین Ù†Û’ عمل کیا اور آج تک اس Ú©Û’ مطابق عمل Ú¾Ùˆ رھاھے Û”[8]

حضرت عمر کے سامنے گنھگار عورت کا اقرار

ایک عورت کو لایا گیا اور اس پر لوگوں نے گواھی دی کہ اس کو ایک گھاٹ پر دیکھا گیا ھے جہاں سے عرب پانی بھرتے تھے وہاں ایک شخص نے اس سے زناکیا ھے اور وہ اس کا شوھر بھی نہ تھا۔ حضرت عمر نے حکم دیا کہ اسے سنگسار کردیا جائے کیونکہ یہ شوھر دار عورت ھے اور اس کے زنا کا حکم سنگسار کرنا ھے۔

وہ عورت کھنے لگی پروردگارا تو تو جانتا ھے میں بے قصور ھوں۔ حضرت عمر نے جب یہ سنا تو اس پر غضبناک ھوا اور کھاکہ ان گواھوں کے متعلق کیا کھتی ھو؟

 Ø­Ø¶Ø±Øª امیر المومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام Ù†Û’ ارشاد فرمایا اس عورت Ú©Û’ پاس جاؤ اور اس سے دریافت کروشاید اس Ú©Û’ پاس کوئی عذر Ú¾Ùˆ Û” لوگ اس Ú©Û’ پاس گئے اور اس سے سوال کیا گیا تو اس عورت Ù†Û’ کھا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next