حضرت امام موسی کاظم عليه السلام



          اس کابیان ہے کہ بغدادکے ہسپتال میں اپنی آنکھ کاعلاج کررہاتھا بالآخرسب ڈاکٹروں Ù†Û’ یہ کہہ کرمجھے ہسپتال سے نکال دیاکہ تیرا مرض لاعلاج ہوگیاہے اب اس کاعلاج ناممکن ہے تب میں مایوس ہوکر روضہ اقدس امام موسی کاظم علیہ السلام پرآیااوریہاں آپ Ú©Û’ وسیلہ سے خداسے دعاکی ”بارالہاتجھے اسی امام مدفون کاواسطہ مجھے ازسرنوبینائی عطاکردے“ یہ کہہ کرجیسے ہی میں Ù†Û’ روضہ Ú©ÛŒ ضریح کومس کیا میری آنکھوں Ú©Û’ سامنے روشنی نمودارہوئی اورآوازآئی ”جاتجھے پھرسے روشنی دیدی گئی“ اس آوازکے ساتھ ہی میں ہرچیزکودیکھنے لگا،تمام لوگ اس امرکی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ ضعف العمرسیداندھاتھا، اوراب دیکھنے لگاہے (اخبارانقلاب لاہور،اخباراہل حدیث امرتسر مورخہ Û²Û´/ اگست Û±Û¹Û²Û¸ ءء Û”

          علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ خطیب بغدادی Ù†Û’ اپنی تاریخ میں لکھا ہے کہ جب مجھے کوئی مشکل درپیش ہوتی ہے میں امام موسی کاظم علیہ السلام Ú©Û’ روضے پرچلاجاتاہوں اوران Ú©ÛŒ قبرپردعاکرتاہوں میری مشکل حل ہوجاتی ہے (مناقب جلد Û³ ص Û±Û²Ûµ طبع ملتان)Û”

باشاہان وقت

          آپ Û±Û²Û¸ Ú¾ میں مروان الحماراموی Ú©Û’ عہدمیں پیداہوئے اس Ú©Û’ بعد Û±Û³Û² Ú¾ میں سفاح عباسی خلیفہ ہوا(ابوالفداء) Û±Û³Û¶ Ú¾ میں منصور دوانقی عباسی خلفہ بنا Û±ÛµÛ¸ Ú¾ میں مہدی بن منصورمالک سلطنت ہوا( حبیب السیر) Û±Û¶Û¹ Ú¾ میں ہادی عباسی Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ گئی (ابن الوردی) Û±Û·Û° Ú¾ میں ہارون الرشید عباسی ابن مہدی خلیفہ وقت ہوا Û±Û¸Û³ Ú¾ میں ہارون Ú©Û’ زہردینے سے امام علیہ السلام بحالت مظلومی قیدخانہ میں شہیدہوئے (صواعق محرقہ اخبارالخلفاء بن راعی)Û”

نشوونمااورتربیت

          علامہ علی نقی لکھتے ہیں کہ آپ Ú©ÛŒ عمرکے بیس برس اپنے والدبزرگوار حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ سایہ تربیت میں گزرے ایک طرف خداکے دئیے ہوئے فطری کمال Ú©Û’ جوہراوردوسری طرف اس باپ Ú©ÛŒ تربیت جس Ù†Û’ پیغمبرکے بتائے ہوئے مکارم الاخلاق Ú©ÛŒ یاد کوبھولی ہوئی دنیامیں ایساتازہ کردیاکہ انھیں ایک طرح سے اپنابنالیااورجس Ú©ÛŒ بناپر”ملت جعفری“ نام ہوگیاامام موسی کاظم Ù†Û’ بچپنا اورجوانی کاکافی حصہ اسی مقدس آغوش میں گزارا،یہاں تک کہ تمام دنیاکے سامنے آپ Ú©Û’ ذاتی کمالات وفضائل روشن ہوگئے اورامام جعفرصادق علیہ السلام Ù†Û’ اپناجانشین مقررفرمادیاباوجودیکہ آپ Ú©Û’ بڑے بھائی بھی موجودتھے، مگرخداکی طرف کامنصب میراث کاترکہ نہیں ہے بلکہ ذاتی کمال کوڈھونڈتاہے سلسلہ معصومین مین امام حسن Ú©Û’ بعدبجائے ان Ú©ÛŒ اولادکے امام حسین کاامام ہونااوراولادامام جعفر صادق علیہ السلام میںبجائے فرزنداکبرکے امام موسی کاظم علیہ السلام Ú©ÛŒ طرف امامت کامنتقل ہونا اس کاثبوت ہے کہ معیارامامت میں نسبی وراثت کومدنظرنہیں رکھاگیاہے (سوانح موسی کاظم ص Û´) Û”

آپ کے بچپن کے بعض واقعات

          یہ مسلمات سے ہے کہ نبی اورامام تمام صلاحیتوں سے بھرپورمتولدہوتے ہیں،جب حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ú©ÛŒ عمرتین سال Ú©ÛŒ تھی ،ایک شخص جس کانام صفوان جمال تھا حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہوکرمستفسرہواکہ مولا،آپ Ú©Û’ بعدامامت Ú©Û’ فرائض کون اداکرے گا، آپ Ù†Û’ ارشادفرمایاائے صفوان!تم اسی جگہ بیٹھواوردیکھتے جاؤجوایسابچہ میرے گھرسے Ù†Ú©Ù„Û’ جس Ú©ÛŒ ہربات معرفت خداوندی سے پرہو،اورعام بچوں Ú©ÛŒ طرح لہوولعب نہ کرتاہو،سمجھ لیناکہ عنان امامت اسی Ú©Û’ لیے سزاوارہے اتنے میں امام موسی کاظم علیہ السلام بکری کاایک بچہ لیے ہوئے برآمدہوئے اورباہرآکراس سے کہنے Ù„Ú¯Û’ ”اسجدی ربک“ اپنے خداکاسجدہ کریہ دیکھ کر امام جعفرصادق Ù†Û’ اسے سینہ سے لگالیا(تذکرةالمعصومین ص Û±Û¹Û²) Û”

صفوان کہتاہے کہ یہ دیکھ کرمیں نے امام موسی سے کہا،صاحبزادے !اس بچہ کوکہئے کہ مرجائے آپ نے ارشادفرمایا :کہ وائے ہوتم پر،کیاموت وحیات میرے ہی اختیارمیں ہے (بحارالانوارجلد ۱۱ ص ۲۶۶) ۔

          علامہ مجلسی لکھتے ہیں کہ امام ابوحنیفہ ایک دن حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام سے مسائل دینیہ دریافت کرنے Ú©Û’ لیے حسب دستورحاضرہوئے اتفاقا آپ آرام فرمارہے تھے موصوف اس انتظارمیں بیٹھ گئے کہ آپ بیداہوں توعرض مدعاکروں ،اتنے امام موسی کاظم جن Ú©ÛŒ عمراس وقت پانچ سال Ú©ÛŒ تھی برآمدہوئے امام ابوحنیفہ Ù†Û’ انہیں سلام کرکے کہا: اے صاحبزادے یہ بتاؤکہ انسان فاعل مختارہے یاان Ú©Û’ فعل کاخدافاعل ہے یہ سن کرآپ زمین پردوزانو بیٹھ گئے اورفرمانے Ù„Ú¯Û’ سنو! بندوں Ú©Û’ افعال تین حالتوں سے خالی نہیں ،یاان Ú©Û’ افعال کا فاعل صرف خداہے یاصرف بندہ ہے یادونوں Ú©ÛŒ شرکت سے افعال واقع ہوتے ہیں اگرپہلی صورت ہے توخداکوبندہ پرعذاب کاحق نہیں ہے،اگرتیسری صورت ہے توبھی یہ انصاف Ú©Û’ خلاف ہے کہ بندہ کوسزادے اوراپنے کوبچالے کیونکہ ارتکاب دونوں Ú©ÛŒ شرکت سے ہواہے اب لامحالہ دوسری صورت ہوگی،وہ یہ کہ بندہ خودفاعل ہے اورارتکاب قبیح پرخدااسے سزادے۔بحارالانوارجلد Û±Û± ص Û±Û¸Ûµ) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next