حضرت امام موسی کاظم عليه السلام



          علامہ مجلسی تحفة الزائرمیں لکھتے ہیں کہ ہارون الرشیدنے دوسری صدی ہجری میں امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ قبرمطہرکی زمین جتوائی تھی اورقبرپرجوبیری کادرخت بطورنشان موجودتھا اسے کٹوادیاتھا ،جلاء العیون اورقمقام میں بحوالہ امالی شیخ طوسی مرقوم ہے کہ جب اس واقعہ Ú©ÛŒ اطلاع جریرابن عبدالحمیدکوہوئی توانہوں Ù†Û’ کہا کہ رسول خداصلعم Ú©ÛŒ حدیث”لعن اللہ قاطع السدرة“بیری Ú©Û’ درخت کاٹنے والے پرخداکی لعنت ہو، کامطلب اب واضح ہوا(تصویرکربلا ص Û¶Û± طبع دہلی ص Û±Û¸Û³Û¸) Û”

ہارون الرشیدکاپہلاحج اورامام موسی کاظم علیہ السلام کی پہلی گرفتاری

          مورخ ابوالفداء لکھتاہے کہ عنان حکومت لینے Ú©Û’ بعد ہارون الرشیدنے Û±Û·Û³ Ú¾ میں پہلے پہل حج کیا علامہ ابن حجرمکی تحریرفرماتے ہیں کہ ”جب ہارون الرشیدحج کوآیاتولوگوں Ù†Û’ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ú©Û’ بارے میں چغلی کھائی کہ ان Ú©Û’ پاس ہرطرف سے مال چلاآتاہے ،اتفاق سے ایک روزہارون رشیدخانہ کعبہ Ú©Û’ نزدیک حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام سے ملاقی ہوا اورکہنے لگاتم ہی ہوجن سے لوگ Ú†Ú¾Ù¾ Ú†Ú¾Ù¾ کربیعت کرتے ہیں امام موسی کاظم علیہ السلام Ù†Û’ فرمایاکہ ہم دلوں Ú©Û’ امام ہیں اورآپ جسموں کے،ہارون رشیدنے امام موسی کاظم علیہ السلام سے پوچھاکہ تم کس دلیل سے کہتے ہوکہ ہم رسول اللہ Ú©ÛŒ ذریت ہیں حالانکہ تم علی Ú©ÛŒ اولادہواورہرشخص اپنے داداسے منتسب ہوتاہے ناناسے منتسب نہیں ہوتا حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا کہ خدائے کریم قرآن مجیدمیں ارشادفرماتاہے ”ومن ذریتہ داؤد وسلیمان وایوب وزکریاویحی وعیسی“ اورظاہرہے کہ حضرت عیسی بے باپ Ú©Û’ پیداہوئے تھے توجس طرح محض اپنی والدہ Ú©ÛŒ نسبت سے ذریت انبیاء میں ملحق ہوئے اسی طرح ہم بھی اپنی مادرگرامی حضرت فاطمہ Ú©ÛŒ نسبت سے جناب رسول خداکی ذریت ٹہرے، پھرفرمایا کہ جب آیہ مباہلہ نازل ہوئی تومباہلہ کہ وقت پیغمبرنے سواعلی اورفاطمہ اورحسن وحسین Ú©Û’ کسی کونہیں بلایا اوربفحوائے ”ابنانا“ حضرت حسن وحسین ہی رسول اللہ Ú©Û’ لیے بیٹے قرارپائے (صواعق محرقہ ص Û±Û²Û² ،نورالابصار ص Û±Û³Û´ ،ارجح المطالب ص Û´ÛµÛ²) Û”

          علامہ ابن خلکان لکھتے ہیں کہ ہارون رشیدحج کرنے Ú©Û’ بعد مدینہ منورہ آیااورزیارت Ú©Û’ لیے روضہ مقدسہ نبوی پرحاضرہوا اس وقت اس Ú©Û’ گردقریش اوردیگر قبائل عرب جمع تھے،نیزحضرت امام موسی کاظم بھی ساتھ تھے ہارون رشیدنے حاضرین پراپنافخرظاہرکرنے Ú©Û’ لیے قبرمبارک Ú©ÛŒ طرف ہوکرکہا، سلام ہوآپ پرائے رسول اللہ ،اے ابن عم(میرے چچازادبھائی) حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا کہ سلام ہو، آپ پرائے میرے پدربزرگوار! یہ سن کرہارون Ú©Û’ چہرہ کارنگ فق ہوگیا،اوراس Ù†Û’ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کواپنے ہمراہ Ù„Û’ جاکر قیدکردیا(وفیات الاعیان جلد Û² ص Û±Û³Û± ØŒ تاریخ احمدی ص Û³Û´Û¹) Û”

          علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ جس زمانہ میں آپ ہارون رشیدکے قیدخانہ میں تھے ہارون Ù†Û’ آپ کاامتحان کرنے Ú©Û’ لیے ایک نہایت حسین وجمیل لڑکی، آپ Ú©ÛŒ خدمت کرنے Ú©Û’ لیے قیدخانہ میں بھیجدی حضرت Ù†Û’ جب اسے دیکھاتولانے والے سے فرمایاکہ ہارون سے جاکر کہہ دینا کہ انہوں Ù†Û’ یہ ہدیہ واپس کیاہے اورکہاہے کہ ”بل انتم بہدیتکم تفرحون“ وہ عطائے توبہ لقاء تواس سے تم ہی خوشی حاصل کرو، اس Ù†Û’ ہارون سے واقعہ بیان کیا، ہارون Ù†Û’ کہا کہ اسے Ù„Û’ جاکروہیں چھوڑآؤ، اورابن جعفرسے کہوکہ نہ میں Ù†Û’ تمہاری مرضی سے تمہیں قیدکیاہے اورنہ تمہاری مرضی سے تمہارے پاس یہ لونڈی بھیجی ہے، میں جوحکم دوں وہ کرناہوگاالغرض وہ لومڑی حضرت Ú©Û’ پاس Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دی گئی

          چند دنوں Ú©Û’ بعد ہارون Ù†Û’ ایک شخص Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ جاکر پتہ لگائے کہ اس لونڈی کا کےا رہا اس Ù†Û’ جو قید خانے میں جا کر دیکھا تو وہ حیران رہ گیا اور بھاگا ہوا ہارون Ú©Û’ پاس آکر کہنے لگا کہ وہ لونڈی  توزمین پر سجدہ Ù…Û’Úº Ù¾Ú‘ÛŒ ہوئی ”سبّوح قدّوس“ ۔کہہ رہی ہے۔اور اس کا عجیب حال ہے ۔ہارون Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیا کہ اسے اس Ú©Û’ سامنے پیش کیا جائے ØŒ جب وہ آئی تو بالکل مبہوث تھی ،ہارون Ù†Û’ پوچھا کہ بات کیا ہے ،اس Ù†Û’ کہا کہ جب میں حضرت Ú©Û’ پاس گئی اور میں Ù†Û’ ان سے کہا کہ میں آپ Ú©ÛŒ خدمت Ú©Û’ لیے حاضر ہوئی ہوں ،تو آپ Ù†Û’ ایک طرف اشارہ کر Ú©Û’ فرمایا کہ یہ لوگ جب کہ میرے پاس موجود ہیں مجھے تیری کیا ضرورت ہے ،میں Ù†Û’ جب اس سمت Ú©Ùˆ نظر Ú©ÛŒ تو دیکھا کہ جنّت آراستہ ہے ،اورحوروغلماں موجودہے ان کاحسن وجمال دیکھ کرمیں سجدہ میں گرپڑی اورعبادت کرنے پرمجبورہوگئی Û”

          اے بادشاہ میں Ù†Û’ وہ چیزیں کبھی نہیں دیکھیں جوقیدخانہ میں میری نظرسے گزریں، بادشاہ Ù†Û’ کہاکہ کہیں تونے سونے Ú©ÛŒ حالت میں خواب نہ دیکھاہو، اس Ù†Û’ کہااے بادشاہ ایسانہیں ہے میں Ù†Û’ عالم بیداری میں بچشم خودسب Ú©Ú†Ú¾ دیکھاہے یہ سن کربادشاہ Ù†Û’ اس عورت کوکسی محفوظ مقام پرپہنچادیا اوراس Ú©Û’ لیے Ø­Ú©Ù… دیاگیاکہ اس Ú©ÛŒ نگرانی Ú©ÛŒ جائے تاکہ یہ کسی سے یہ واقعہ بیان نہ کرنے پائے ،راوی کابیان ہے کہ اس واقعہ Ú©Û’ بعدوہ تاحیات مشغول عبادت رہی اورجب کوئی اس Ú©ÛŒ نمازوغیرہ Ú©Û’ بارے میں Ú©Ú†Ú¾ کہتاتھا تویہ جواب میں کہتی تھی کہ میں Ù†Û’ عبدصالح امام موسی کاظم علیہ السلام کواسی طرح کرتے دیکھاہے۔

          یہ پاکبازعورت حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ú©ÛŒ وفات سے چنددنوں پہلے فوت ہوگئی (مناقب ابن شہرآشوب جلد Ûµ ص Û¶Û³) Û”

قیدخانہ سے آپ کی رہائی

          آپ قیدخانہ میں تکالیف سے دوچارتھے، اورہرقسم Ú©ÛŒ سختیاں آپ پرکی جارہی تھیں کہ ناگاہ بادشاہ Ù†Û’ ایک خواب دیکھاجس سے مجبورہوکر اس Ù†Û’ آپ کورہاکردیا،علامہ ابن حجرمکی بحوالہ علامہ مسعودی لکھتے ہیں کہ ایک شب کوہارون رشیدنے حضرت علی علیہ السلام کوخواب میں اس طرح دیکھا کہ وہ ایک تیشہ لیے ہوئے تشریف لائے ہیں اورفرماتے ہیں کہ میرے فرزندکورہاکردے ورنہ میں ابھی تجھے کیفرکردارتک پہنچادوں گا اس خواب کودیکھتے ہی اس Ù†Û’ رہائی کاحکم دیا،اورکہاکہ اگرآپ یہاں رہناچاہیں تورہئے اورمدینہ جاناچاہتے ہیں توتشریف Ù„Û’ جائیے آپ کواختیارہے، علامہ مسعودی کاکہناہے کہ اسی شب کوحضرت امام موسی کاظم علیہ السلام Ù†Û’ حضرت محمدمصطفی صلعم کوخواب میںدیکھاتھا (صواعق محرقہ ص Û±Û²Û² طبع مصر،علامہ جامی لکھتے ہیں کہ مدینہ روانہ کرتے وقت ہارون Ù†Û’ آپ سے خروج کاشبہ ظاہرکیا آپ Ù†Û’ فرمایاکہ خروج وبغاوت میرے شایان شان نہیں ہے خداکی قسم میں ایساہرگزنہیں کرسکتا(شواہدالنبوت ص Û±Û¹Û²) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next