اسلامی مذاہب میں اتحادکے اہم نکات- حصه اول

محمد طاہر اقبالی


قرآن کریم اور اسلامی مذاہب کی گفتگو کے راستے

اس بات کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ قرآن کریم خود اسلامی اتحاد کو پیش کرتا ہے اور اس کی بہت زیادہ تاکید کرتا ہے، اسلامی مذاہب کی گفتگو کے صحیح اور منطقی راستوں کو بھی اسلامی متفکرین کو پیش کرتا ہے ۔

 

 

 

اسلامی مذاہب کی گفتگو کی ضرورت

تمام آیات الہی میں غور و فکر کرنے کے بعد ہمیں یہ ہدایت ملتی ہے کہ ایک طرف تو اسلام کی نظر میں اعتقادی مسائل کو قبول کرنااجباری اور زبردستی نہیں ہے: ''لااکراہ فی الدین قد تبین الرشد من الغی'' (سورہ بقرة آیت ٢٥٦) ۔ ''وقل الحق من ربکم فمن شاء فلیومن ومن شاء فلیکفر'' (سورہ کہف، آیت ٢٩) ''فذکر انما انت مذکر لست علیہم بمصیطر'' (سورہ غاشیہ، آیت ٢١ و ٢٢، سورہ آل عمران، آیت ٢٠، سورہ بقرة ، آیت ٢٥١ و سورہ دھر، آیت ٢) ۔

اور دوسری طرف اسلام، دین مقبول ہے:  ''ان الدین عنداللہ الاسلام'' (آل عمران ØŒ آیت ١٩) '' ومن یبتغ غیر الاسلام دینا فلن یقبل منہ Ùˆ Ú¾Ùˆ فی الآخرة من الخاسرین'' (آل عمران، آیت ٨٥)اوراسلام کامل اور جامع دین ہے : '' Ùˆ شرع Ù„Ú©Ù… من الدین ما وصی بہ نوحا والذی اوحینا الیک Ùˆ ما وصینا بہ ابراہیم Ùˆ موسی Ùˆ عیسی'' (سورہ شوری، آیت ١٣) اور اسلام ایک دین صلح Ùˆ دین رحمت ہے Û”

سید قطب ، آیہ اکراہ کے ذیل میں اسلام کی نظر میں آزادی عقیدہ سے متعلق لکھتے ہیں:

'' ان قضیة العقیدہ (کما جاء بھا ھذا الدین) قضیہ اقناع بعد البیان والادراک ولیست قضیة اکراہ غضب واجبار، ولقد جاء ھذا الدین، لیخاطب ادارک البشر بکل قواہ و طاقاتہ، یخاطب العقل المفکر''۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next