اسلامی مذاہب میں اتحادکے اہم نکات- حصه اول

محمد طاہر اقبالی


اور مسلمانو! تم ان سے کہو کہ ہم اللہ پر اور جو اس نے ہماری طرف بھیجا ہے اور جو ابراہیم (علیہ السّلام)ً اسماعیل (علیہ السّلام) اسحاق (علیہ السّلام) یعقوب (علیہ السّلام) اولاد یعقوب ( علیھم السّلام) کی طرف نازل کیا ہے اور جو موسیٰ( علیہ السّلام) عیسی (علیہ السّلام) اور انبیاء (علیھم السّلام) کو پروردگار کی طرف سے دیا گیا ہے ان سب پر ایمان لے آئے ہیں،ہم پیغمبروں( علیھم السّلام) میں تفریق نہیں کرتے اور ہم خدا کے سچّے مسلمان ہیں (سورہ بقرة ، آیت ١٣٦) ۔

'' و ا م طائفتان من المومنین اقتتلوا فاصلوا بینھما فان بغت احداھما علی الاخری فقاتلوا التی تبغی حتی تفیء الی امراللہ فان فائت فاصلحوا بینھما بالعدل واقسطوا ان اللہ یحب المقسطین'' (سورہ حجرات، آیت ٩) ۔

اور اگر مومنین کے دو گروہ آپس میں جھگڑا کریں تو تم سب ان کے درمیان صلح کراؤ اس کے بعد اگر ایک دوسرے پر ظلم کرے تو سب مل کر اس سے جنگ کرو جو زیادتی کرنے والا گروہ ہے یہاں تک کہ وہ بھی حکم خدا کی طرف واپس آجائے پھر اگر پلٹ آئے تو عدل کے ساتھ اصلاح کردو اور انصاف سے کام لو کہ خدا انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے ۔

''یا ایھا الذین آمنوا اطیعوا اللہ و اطیعوا الرسول و اولی الامر منکم فان تنازعتم فی شئی فردوہ الی اللہ و الرسول ان کنتم تومنون باللہ و الیوم الآخر ذلک خیر و احسن تاویلا'' (سورہ نسائ، آیت ٥٩) ۔

ایمان والو اللہ کی اطاعت کرو رسول اور صاحبانِ امر کی اطاعت کرو جو تم ہی میں سے ہیں پھر اگر آپس میں کسی بات میں اختلاف ہوجائے تو اسے خدا اور رسول کی طرف پلٹا دو اگر تم اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھنے والے ہو- یہی تمہارے حق میں خیر اور انجام کے اعتبار سے بہترین بات ہے ۔

 

منقطی اور عالمانہ گفتگوکی پیشکش

قرآن کریم دینی مناظرہ اور استدلال کے لئے بہترین مآخذ ہے ، اسلام، دین عقلمندی اور عقل محوری ہے اور قرآن کریم اس بات پر شاہد ہے ۔ قرآن کریم نے اسلام کے عقایداولیہ کو مستدل اور منطقی طور پر بیان کئے ہیں، اور استدلال کے ساتھ اپنے دعووں کو ثابت کیا ہے اور اپنے اسی حکمیانہ اور عقلمندانہ راستہ کو مسلمانوں کی دینی اور خارجی گفتگو کیلئے معین کیا ہے ۔

ادْعُ ِلی سَبیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَ الْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَ جادِلْہُمْ بِالَّتی ہِیَ أَحْسَنُ ِنَّ رَبَّکَ ہُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبیلِہِ وَ ہُوَ أَعْلَمُ بِالْمُہْتَدینَ (١٢٥) ۔

 Ø¢Ù¾ اپنے رب Ú©Û’ راستے Ú©ÛŒ طرف حکمت اور اچھی نصیحت Ú©Û’ ذریعہ دعوت دیں اور ان سے اس طریقہ سے بحث کریں جو بہترین طریقہ ہے کہ آپ کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون اس Ú©Û’ راستے سے بہک گیا ہے اور کون لوگ ہدایت پانے والے ہیں(سورہ نحل، آیت ١٢٥) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next