تمام اصحاب پر حضرت علی علیہ السلام کی برتری



ابن عباس کہتے ھیں: ”جناب عمر نے اپنے ایک خطبہ میں کھا: ”علی (علیہ السلام) قضاوت اور فیصلہ کرنے میں بے مثال ھیں۔“[48]

حضرت امام حسن علیہ السلام نے اپنے پدر بزگوار حضرت علی علیہ السلام کی شھادت کے بعد فرمایا:

”بے شک کل تمھارے درمیان سے ایسی شخصیت اٹھ گئی ھے جس کے علم تک سابقین (گزشتہ) اور لاحقین (آئندہ آنے والے) نھیں پھنچ سکتے۔“[49]

اسی طرح عباس محمود عقاد تحریر کرتے ھیں:

”لیکن قضاوت اور فقہ میں مشھور یہ ھے کہ حضرت علی علیہ السلام قضاوت اور فقہ دونوں میں امت اسلامیہ کے سب سے بڑے عالم تھے، اور دوسرے پھلے والوں پر بھی۔۔۔ جب حضرت عمر کو کوئی مشکل مسئلہ در پیش ھوتا تھا، تو کہتے تھے: یہ ایسا مسئلہ ھے کہ خداوندعالم اس کوحل کرنے کے لئے ابو الحسن کو ھماری فریاد رسی کو پھنچائے۔“[50]

ج۔  تمام علوم کا مرکز امام علی علیہ السلام

ابن ابی الحدید ”شرح نہج البلاغہ“ میں تحریر کرتے ھیں: تمام علوم کے مقدمات کا سلسلہ حضرت علی علیہ السلام تک پھنچتا ھے، آپ ھی نے دینی قواعد اور شریعت کے احکام کو مرتب اور بیان کیا ھے، آپ ھی نے عقلی اور منقولہ علوم کی بحثوں کو بیان کیا ھے“۔[51]پھر موصوف نے اس بات کی وضاحت کی ھے کہ کس طرح تمام علوم حضرت علی علیہ السلام کی طرف پلٹتے ھیں۔

Û±Û±Û”  حضرت علی علیہ السلام، زمانہ Ú©Û’ بت Ø´Ú©Ù†

امام علی علیہ السلام فرماتے ھیں:

 â€Ù…یں رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ ساتھ روانہ ھوا یھاں تک کہ Ú¾Ù… خانہ کعبہ Ù¾Ú¾Ù†Ú†Û’ØŒ Ù¾Ú¾Ù„Û’ رسول خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)میرے شانے پر سوار ھوئے اور مجھ سے فرمایا: چلو، میں چلا، لیکن جب آنحضرت Ù†Û’ میری کمزوری کا مشاہدہ کیا تو فرمایا: بیٹھ جاؤ، میں بیٹھ گیا، آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)میرے شانوں سے نیچے اتر آئے، اور زمین پر بیٹھ گئے، اس Ú©Û’ بعد مجھ سے فرمایا: تم میرے شانوں پر سوار ھوجاؤ، چنانچہ میں ان Ú©Û’ شانوں پر سوار ھوگیا، اور کعبہ Ú©ÛŒ بلندی تک Ù¾Ú¾Ù†Ú† گیا، اس موقع پر میں Ù†Û’ گمان کیا کہ اگر چاھوں تو آسمان Ú©Ùˆ Ú†Ú¾Ùˆ سکتا ھوں، اس وقت میں خانہ کعبہ Ú©ÛŒ چھت پر Ù¾Ú¾Ù†Ú† گیا چھت Ú©Û’ اوپر سونے اور تانبے سے بنے ھوئے ایک بت Ú©Ùˆ دیکھا، میں Ù†Û’ سوچا کس طرح اس Ú©Ùˆ نیست Ùˆ نابود کیا جائے، اس Ú©Ùˆ دائیں بائیں اور Ø¢Ú¯Û’ پیچھے ھلایا، یھاں تک کہ اس پر فاتح ھوگیا، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: اس Ú©Ùˆ زمین پر پھینک دو، میں Ù†Û’ بھی اس Ú©Ùˆ خانہ کعبہ Ú©ÛŒ چھت سے نیچے گرادیا، اور وہ زمین پر گرکر Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ ھونے والے کوزہ Ú©ÛŒ طرح چور چور ھوگیا، اس Ú©Û’ بعد میں کعبہ Ú©ÛŒ چھت سے نیچے آگیا۔“[52]

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next