تمام اصحاب پر حضرت علی علیہ السلام کی برتری



Û³Û”  امام علی علیہ السلام اور تربیت الٰھی

حاکم نیشاپوری تحریر کرتے ھیں: ”علی بن ابی طالب علیہ السلام پر خداوندعالم کی نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ان کی تقدیر تھی، قریش بے شمار مشکلات میں گرفتار تھے، ابوطالب کی اولاد زیادہ تھی، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنے چچا عباس (جو بنی ھاشم میں سب سے مالدار شخصیت تھی) سے فرمایا: یا ابو الفضل! تمھارے بھائی ابوطالب عیال دار ھیں، اور سختی میں زندگی گزار رھے ھیں، ان کے پاس چلتے ھیں تاکہ ان کا کچھ بوجھ کم کریں، میں ان کے بیٹوں میں سے ایک کو لے لیتا ھوں، او رآپ بھی کسی ایک فرزند کا انتخاب کرلیں، تاکہ ان کو اپنی کفالت میں لے لیں، چنانچہ جناب عباس نے قبول کرلیا اور دونوں جناب ابوطالب کے پاس آئے، اور موضوع کو ان کے سامنے رکھا

 Ø¬Ù†Ø§Ø¨ ابوطالب Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ باتیں سن کر عرض کیا: عقیل Ú©Ùˆ میرے پاس رھنے دو، بقیہ جس Ú©Ùˆ بھی چاھو انتخاب کرلو، پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ علی علیہ السلام اور جناب عباس Ù†Û’ جعفر کا ا نتخاب کیا، حضرت علی علیہ السلام بعثت Ú©Û’ وقت تک پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ ساتھ رھے اور آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ پیروی کرتے رھے اور ھمیشہ آپ Ú©ÛŒ تصدیق کی۔

پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نماز کے لئے مسجد الحرام (خانہ کعبہ) میں جاتے تو آنحضرت کے پیچھے پیچھے علی علیہ السلام اور جناب خدیجہ جاتے تھے، اور آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے ساتھ ملاٴ عام میں نماز پڑھتے تھے، جبکہ ان تین افراد کے علاوہ کوئی اور نماز گزار نھیں تھا۔“[27]

عبّاد بن عبد اللہ کہتے ھیں: ”میں Ù†Û’ علی علیہ السلام سے سنا کہ انھوں Ù†Û’ فرمایا: میں خدا کا بندہ اور اس Ú©Û’ رسول کا برادر Ú¾ÙˆÚº اور میں Ú¾ÛŒ صدیق اکبر ھوں، میرے بعد کوئی یہ دعویٰ نھیں کرسکتا مگر یہ کہ وہ جھوٹا اور تھمت لگانے والا ھو،  میں Ù†Û’ دوسرے لوگوں سے سات سال Ù¾Ú¾Ù„Û’ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ ساتھ نماز Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ Ú¾Û’[28]

استاد عباس محمود عقّاد ، مشھور و معروف مصری مولف کہتے ھیں:

”علی علیہ السلام نے اس گھر میں تربیت پائی ھے کہ جھاں سے پوری دنیا میں اسلام کی دعوت پھنچی ھے۔“[29]

ڈاکٹر محمد عبدہ یمانی حضرت علی علیہ السلام کے بارے میں لکھتے ھیں:

”وہ ایسے جوانمرد تھے جو بچپن سے رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے زیرسایہ پروان چڑھے، اور آخر عمر تک آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کا ساتھ نہ چھوڑا۔“[30]

Û´Û”  امام علی علیہ السلام Ù†Û’ کسی بت Ú©Û’ سامنے سجدہ نھیں کیا

استاد احمد حسن باقوری، وزیر اوقاف مصر تحریر کرتے ھیں:

”تمام اصحاب کے درمیان صرف حضرت علی (علیہ السلام) کو ”کرم اللہ وجہہ“ کھے جانے کی وجہ یہ ھے کہ آپ نے کبھی کسی بت کے سامنے سجدہ نھیں کیا۔۔۔۔“[31]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next