تمام اصحاب پر حضرت علی علیہ السلام کی برتری



< إِنَّمَا یُرِیدُ اللهُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمْ الرِّجْسَ اٴَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا>[9]

”اے (پیغمبر کے )اھل بیت ! خدا تو بس یہ چاہتا ھے کہ تم کو ھر طرح کی برائی سے دور رکھے اور جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ھے ویسا پاک و پاکیزہ رکھے۔“

مسلم بن حجاج اپنی سند کے ساتھ جناب عائشہ سے نقل کرتے ھیں کہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)صبح کے وقت اپنے حجرے سے اس حال میں نکلے کہ اپنے شانوں پر عبا ڈالے ھوئے تھے، اس موقع پر حسن بن علی (علیھما السلام) آئے ، آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے ان کو عبا (کساء) میں داخل کیا، اس کے بعد حسین آئے اور ان کو بھی چادر میں داخل کیا، اس موقع پر فاطمہ داخل ھوئیں، تو پیغمبر(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے ان کو بھی چادر میں داخل کرلیا، اس موقع پر علی (علیہ السلام) آئے ان کو بھی داخل کیا، اور پھر اس آیہ شریفہ کی تلاوت کی:

 < إِنَّمَا یُرِیدُ اللهُ لِیُذْہِبَ عَنْکُمْ الرِّجْسَ اٴَہْلَ الْبَیْتِ وَیُطَہِّرَکُمْ تَطْہِیرًا>[10]

Û´Û”  امام علی علیہ السلام اور شب ہجرت

حضرت علی علیہ السلام اس شخصیت کا نام ھے جو شب ہجرت پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے بستر پر سوئے، اور ان کی شان میں یہ آیہٴ شریفہ نازل ھوئی:

< وَمِنْ النَّاسِ مَنْ یَشْرِی نَفْسَہُ ابْتِغَاءَ مَرْضَاةِ اللهِ وَاللهُ رَئُوفٌ بِالْعِبَادِ>[11]

”لوگوں میں سے کچھ اےسے لوگ ھیں جواللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اپنی جان تک بےچ ڈالتے ھیں اور اللہ اےسے بندوں پر بڑا ھی شفقت والا اور مھربان ھے“

ابن عباس کہتے ھیں:

یہ آیہ شریفہ اس وقت نازل ھوئی کہ جب پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)ابوبکر کے ساتھ مشرکین مکہ کے حملہ سے بچ کر غار میں پناہ لئے ھوئے تھے، اور حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے بستر پر سوئے ھوئے تھے[12]

ابن ابی الحدید کہتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next