فلسطینی انتفاضہ(تحریک)، انقلاب اسلامی ایران کا نتیجہ



٤۔ جبہہ خلقی آزادی بخش فلسطین

اس گروہ کو لیبیا کی حمایت حاصل ہے اور یہ مارکسیسٹی عقائد کا طرفدار ہے، اس گروہ کے اصلی سرکردگان میں جارج حبش اور محمد تیسیر کا نام پیش کیا جاسکتا ہے، اس گروہ کے شام کے ساتھ اچھے روابط نہیں تھے ۔

٥۔ جبہہ خلقی آزادی فلسطین :فرماندہی کُل

اس گروہ کو احمد جبرئیل نے پہلے والے (جارج حبش) کے گروہ سے الگ کیا تھا اور یہ گروہ سیریا (شام) کا طرفدار ہے ۔

٦۔جبہہ آزادی بخش فلسطین

یہ گروہ احمد جبرئیل کے گروہ سے جدا ہوا، اس گروہ کے رہبران طلعت توفیق اور محمد العباس عرف ابوالعباس ہیں ۔

مذکورہ بالا پارٹیوں کے علاوہ دوسری بہت سی تنظیمیں بھی فلسطین میں موجود ہیں کہ جن کی کوئی خاص فعالیت نہیں ہے، جیسے ''جبہہ آزادی بخش عربی'' کہ جو عراق کی طرفدار ہے ۔

''انتفاضہ'' (تحریک) سے پہلے فلسطینی مبارزات کا جائزہ

صیہیونی حکومت Ú©ÛŒ تاسیس سے Ù„Û’ کر اب تک فلسطینی گروہوں اور لوگوں Ú©Û’ اسرائیل Ú©Û’ ساتھ مقابلہ Ú©ÛŒ تاریخ پر نظر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان پارٹیوں اور تنظیموں سے کوئی امید بخش نتائج برآمد نہیں ہوسکے، یہ لوگ نہ یہ کہ فلسطین میں ایک مستقل حکومت Ú©ÛŒ تشکیل میں کامیاب ہوسکے بلکہ آخر کار بیت المقدس پر ناجائز قابض حکومت Ú©Ùˆ رسمیت بھی  عطا کردی ہے، اور اس حکومت Ú©ÛŒ نابودی Ú©Û’ ارادہ Ú©Ùˆ ''سازمان آزادی بخش فلسطین'' Ú©Û’ آئین سے بالکل صاف کردیا اور مسلحانہ مقابلوں Ú©Ùˆ ناجائز شمار کرنے Ù„Ú¯Û’ Û”

ہم یہاں پر فلسطینی پارٹیوں کے ناکام رہنے کی کچھ وجوہات کو بیان کریں گے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next