عقیدہ مہدویت کے اجزا و عناصر سے متعلق بحث



یھی جگہ ھے جھاں مکتب اسلام (آسمانی وحی کی وہ آخری کڑی) جو حیات طیبہ کا ایک جامع دستورالعمل تھا اور اللہ کی حکمت بالغہ کی بنیاد پرانسان کی حیات طیبہ کے تمام لازمی امور کی پھلے سے نشاندھی کردی گئی ھے اور اس کے اسباب فراھم کردئے گئے ھیں۔ ”امید“ کا یہ ہدیہ ایک بابرکت،کردار ساز، جوش و ولولہ سے پر، ایمان افروز، اعتماد آفرین، مجاہد پرور ھے جس کو تین مرحلہ میں خیرالامم (رسول اللہ کی امت مرحومہ) کے لئے بیان کیا جاسکتا ھے:

الف۔اللہ کی مدد اور اس کی رحمت کا امیدوار ھونا ضروری ھے۔

<وَلَاتَیْاَسُوا مِنْ رَوْحِ اللّٰہِ>[32]

خدا کی رحمت سے مایوس نہ ھو

ب۔نیک اور صالح نیز کمزور افراد کو وراثت وامامت کا وعدہ دینا۔

<وَنُرِیْدُ اَنْ نَمُنَّ عَلٰی الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوا فِی الْاَرْضِ وَنَجْعَلَھُمْ اَئِمَّةً وَنَجْعَلَھُمُ الْوَارِثِیْنَ>[33]

ھمار اارادہ ھے کہ مستضعفین پر احسان کریں اور انھیں لوگوں کا پیشوا قرار دیں اور انھیں زمین کا وارث بنائیں۔

<وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِی الزَّبُوْرِ مِنْ بَعْدِ الذِّکْرِ اَنَّ الْاَرْضَ یَرِثُھَا عِبَادِیَ الصَّالِحُوْنَ>[34]

”بے شک ھم نے توریت کے بعد زبور میں لکھا ھے کہ ھمارے صالح بندے زمین کے وارث ھوں گے۔“

ج۔ بیشک اجرائی ضمانت کی تکمیل منجی آخرالزمان مہدی موعود کے ظھور کے ساتھ مذکورہ وعدہ اور آسمانی شھر کی آرزو کی تشکیل (دولت کریمہ) حضرت مہدی(علیہ السلام) کے ذریعہ ھی ممکن ھے۔

<بَقِیَّةُ اللّٰہِ خَیْرٌ لَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُوْمِنِیْنَ >[35]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next