عقیدہ مہدویت کے اجزا و عناصر سے متعلق بحث



حضرت مہدی سے دوستی اور ان سے عشق و محبت کرنا اور ان کے حکم کے سامنے تسلیم ھونا ایک مستحکم وعدہ ھے جس کو خداوند سبحان نے عالم ذر کی پھلی منزل میں تمام بنی آدم سے لیا اور اسکی تاکید کی ھے[39]

 Ú©Û حکومت اللہ Ú©ÛŒ حکومت Ú¾Û’ جس کا بنی آدم Ù†Û’ عالم ذر میں عہد کیا Ú¾Û’ کہ ان Ú©Û’ مطیع Ùˆ فرما نبردار رھیںگے)

ھاںوہ حسین و خوبصورت چاند، ابن حیدر، حضرت امام منتظر، اللہ کی مشیت قاھرہ کا وہ ھاتھ ھے جو آستین غیب سے باھر آئے گا اور اپنی ذوالفقار سے عدالت کی خمیدہ کمر کو سیدھا کرے گا اور جب آسمان غضب سے حضرت ذوالجلال کا قھر، باطل پرستوں اور حق سے برسر پیکار دشمنوں کے سر پر نازل ھوگا تو ان کے گندے اور ناپاک وجود سے زمین کو پاک کردے گا۔

حضرت مہدی کا وجودطوفان کی زد میں آئی ھوئی شکستہ کشتی نیز، فتنہ و فساد کے بھنور میں پھنسے ھوئے لوگوں کے ظلم وبربریت کے جدید دور میں ساحل امن کی ایک امید ھے۔ اور یہ امید، بہت بڑا ہدیہ ھے جسے انسانی سماج نے ایسے ایام میں دریافت کیا ھے اور اس کا ہدیہ کرنے والا انسانوں کی گردن پر ایک عظیم حق رکھتاھے۔گوستاولوبون کے بقول:”عالم کے سب سے بڑے خدمت گذار وھی لوگ ھیں جنھوں نے انسان کو امیدوار بنانے کی کوشش کی ھے۔“

 



[1] سورہ بقرہ آیت/۲و ۳

[2] بقرہ،آیت/۵

[3] المیزان، محمد حسین طباطبائی، ج/۱،ص/۴۹

[4] مولانا فیض کاشانی نے اپنی منظوم کتاب”شوق مہدی“ میں اس خصوصیت کو اس طرح سے نظم کیا ھے۔

[5] زیارت آل یسٰن میں ”محمد بن عبد اللہ حمیری“ کے لئے حضرت کی جانب سے صادر ھونے والی ایک توقیع میں اس طرح سے نقل ھوا ھے ”السلام علیک یاداعی اللہ و ربانی آیاتہ“ دعاوں میں آنحضرت کو ”تمام کلمہ الٰھی“ کا نام دیا گیا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 next