عقیدہ مہدویت کے اجزا و عناصر سے متعلق بحث



[26] سورہ مائدہ،آیت/۵۶

[27] فرھنگ انقلاب اسلامی، شھید ڈاکٹر محمد جواد باھنر، صص/۳۴۶، اور ۳۳۹، ملاحظہ ھو

[28] سورہ یوسف،آیت/۸۷

[29] امیرالمومنین حضرت علی بن ابیطالب(علیھما السلام) فرماتے ھیں: ”اَعْظَمُ الْبَلَاءِ، اِنْقِطَاعُ الرَّجَاءِ وَ قَتْلُ الْقُنُوطِ صَاحِبُہ“ (سب سے بڑی مصیبت ناامیدی ھے۔ ناامیدی، ناامید اور مایوس کو قتل کرڈالتی ھے۔) غرر الحکم، کلمات، ۲۸۶۰، اور ۶۷۳۱

[30] دیوان پروین اعتصامی، ص/۱۶

[31] المیزان فی تفسیر القرآن، محمد حسین طباطبائی،ج/۲،ص/۱۱۵،۱۲۰

[32] سورہ یوسف، آیت/ ۸۷

[33] سورہ قصص، آیت/۵

[34] سورہ انبیاء، آیت/ ۱۰۵؛ تمام شیعہ اور سنی مفسرین نے ان دو آیتوں کی امام مہدی(علیہ السلام) کے ظھور پر تطبیق دیا ھے۔

[35] سورہ ھود، آیت/۸۶؛ شیعہ تفسیروں اور کتابوں جیسے: الاحتجاج، اکمال الدین، نجم الثاقب وغیرہ میں اس آیہ کریمہ کی حضرت مہدی موعود عجل اللہ تعالیٰ کے وجود مقدس پر تطبیق دی گئی ھے

[36] سورہ زخرف، آیت/۶۱؛ جیساکہ کتاب کی پھلی فصل میںآ یا بہت سے مفسرین اور اھل سنت کے محدثین نے آیہ شریفہ کو حضرت عیسیٰ کے آسمان سے زمین اترنے اور ان کا آخر زمانہ میں امام مہدی(ع) کی اقتدا میں نماز پڑھنے ھی پر تطبیق دیا ھے

[37] الاحتجاج،ابومنصور طبرسی،ج/۲، ص/۵۹۱،۵۹۲

[38] اثبات الھداة، شیخ حرعاملی، ج ۳ ص۵۴۴

[39] موسوعہ الکلمة آیت اللہ سید حسن شیرازی، ج، صص ۹۳، ۹۴، اس حدیث قدسی کی بنا پر کہ جسے ثقةالاسلام شیخ کلینی (علیہ الرحمہ) نے اپنی اسناد کے ساتھ امام محمد باقر(علیہ السلام) سے نقل کیا ھے، حضرت مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی حکومت ”دولة اللہ“ یعنی اللہ کی حکومت ھے جس کے بارے میں بنی آدم نے عالم ذر میں عہد و پیمان کیا ھے لہٰذا انھیں اس کا تابع ھونا چاہئے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17