انبیاء (علیہم السلام)کے مبارزے



 Ø¬Ø¨ مشرکوں Ù†Û’ اپنے بتوں Ú©Ùˆ ٹوٹا پھوٹا اور بکھرا ھوا دیکھا توابراھیم  (علیہ السلام)  Ú©Ùˆ حاضر کرکے ان سے کھا:

<ء اٴنت فعلت ھذا بآلھتنا یا ابراھیم# قال بل فعلہ کبیرھم ھذا فاساٴلوھم ان کانوا ینطقون>

آیا تم نے ھمارے خدا ؤں کے ساتھ ایسا سلوک کیاھے اے ابراھیم ! ابراھیم نے کھا: بلکہ یہ کام ان کے بڑے نے کیا ھے، ان سے پوچھو اگر بول سکیں۔[19]

یعنی اگر ان میں نطق کی صلاحیت ھے تو خود ان سے دریافت کر لو: ان کے بڑے نے کیا ھے یا کسی اور نے؟اور چونکہ بت بات نھیں کر سکتے یقینا ان کے بڑے نے نھیں توڑا ھے ۔

اسی طرح خداوندعالم خبر دیتا Ú¾Û’: ابراھیم (علیہ السلام)  Ù†Û’ ان لوگوںکے ساتھ بھی مبارزہ کیا جنھوں Ù†Û’ ستاروں Ú©Ùˆ اپنا رب سمجھ لیا تھالیکن ان Ú©Û’ نزدیک معنی Ùˆ مفھوم کیا تھا  اس سے ھمیں آگاہ نھیں کرتا Ú¾Ù… مشرکوں Ú©Û’ اخبار میں صرف اس بات Ú©Ùˆ درک کرتے ھیں کہ، ان میں سے بعض”رب“ اور ”الہ“ Ú©Ùˆ الگ الگ نھیں جانتے تھے جیسا کہ اس سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾Ù… بیان کر Ú†Ú©Û’ ھیں کہ انبیاء اور پیغمبروں Ù†Û’ ھمیشہ اپنی امت Ú©Û’ مشرکین سے ”توحید ربوبیت“ Ú©Û’ بارے میںمبارزہ کیا Ú¾Û’ Û”

خد اوند عالم سورہٴ انعام میں حضرت ابراھیم  (علیہ السلام)  Ú©Û’ØŒ ستارہ پرستوں سے مبارزہ Ú©ÛŒ خبر دیتے ھوئے فرماتا Ú¾Û’:

<و کذلک نری ابراھیم ملکوت السموات و الارض و لیکون من الموقنین# فلما جن علیہ الیل رای کوکباً قال ھذا ربی فلما افل قال لا احب الآفلین# فلما راٴ ی القمر بازغاً قال ھذا ربی فلما افل قال لئن لم یھدنی ربی لاٴکونن من القوم الضالین# فلما رای الشمس بازغة قال ھذا ربی ہٰذا اکبر فلما افلت قال یا قوم انی بریٴٌ مما تشرکون# انی وجھت وجھی للذی فطر السموات و الارض حنیفاً و ما اٴنا من المشرکین# و حاجہ قومہ قال اتحاجونی فی اللہ و قد ھدانِ و لا اخاف ما تشرکون بہ الا ان یشاء ربی شیئاً وسع ربی کل شیء علماً افلا تتذکرون>

اور اس طرح ابراھیم کو زمین و آسمان کے ملکوت کی نشاندھی کرائی تاکہ اھل یقین میں سے ھو جائیں جب شب کی تاریکی آئی تو ایک ستارہ دیکھا، کھا: یہ میرا رب ھے ؟ اور جب ڈوب گیا تو کھا: میںڈوبنے والے کو دوست نھیں رکھتا اور جب افق پر درخشاں چاند کو دیکھا تو کھا: ”یہ میرا رب ھے “؟ اور جب ڈوب گیا، کھا: اگر میرا رب میری ھدایت نہ کرتا تو یقینی طور پر میںگمراہ لوگوں میں سے ھو جاتا۔ اور جب سورج کو دیکھا کہ افق پر تاباں ھے، کھا: یہ میرا خدا ھے۔ یہ سب سے بڑا ھے اور جب ڈوب گیا، کھا: اے میری قوم! جس کو تم خدا کا شریک قرار دیتے ھو میں اس سے بیزار ھوں۔

میں نے اپنا رخ اس ذات کی طرف کیا جس نے زمین و آسمان کو خلق کیا ھے میں اپنے ایمان میں خالص ھوں نیز مشرکوں میں سے نھیں ھوں۔

حضرت ابراھیم (علیہ السلام)  Ú©ÛŒ قوم ان سے جھگڑنے کےلئے آمادہ Ú¾Ùˆ گئی، کھا: کیا تم مجھ سے خدا Ú©Û’ بارے میں جھگڑا کرتے ھو؟ جبکہ خدا Ù†Û’ میری ھدایت Ú©ÛŒ اور جس Ú©Ùˆ تم لوگوں Ù†Û’ اس کا شریک قرار دیا Ú¾Û’ میں اس سے نھیں ڈرتا، مگر یہ کہ ھمارا رب Ú¾Ù… سے کوئی مطالبہ کرے کہ ھمارے رب کا علم تمام چیزوں پر  محیط Ú¾Û’ تم لوگ نصیحت کیوںنھیں حاصل کرتے؟![20]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next