اما م جواد، امام هادی اور امام عسکری علیهم السلام کے اخلاقی بلند نمونے



ابو ہاشم جعفری کہتے ھیں: میں بہت سخت غربت اور تنگدستی میں مبتلا تھا، چنانچہ میں ابو الحسن علی بن محمد علیھما السلام کی خدمت میں گیا، مجھے اجازت ملی جب میں بیٹھ گیا تو امام ہادی علیہ السلام نے فرمایا: اے ہاشم! خداوندعالم کی کس نعمت پر خدا کا شکر ادا کرو گے؟!

میری زبان بند ھوگئی اور مجھے یہ نھیں معلوم تھا کہ امام علیہ السلام کو کیا جواب دوں، امام علیہ السلام نے کلام کا آغاز کیا اور یوں فرمایا:

”رَزَقَکَ الِایمَانَ فَحَرَّمَ بَدَنَکَ عَلَی النَّارِ۔“

(”خداوندمہربان نے) تمھیں ایمان کی روزی عطا کی کہ جس کے نتیجہ میں تمہارا بدن آتش جہنم پر حرام ھوگیا“۔

”وَرَزَقَکَ الْعَافِیَةَ فَاٴعَانَکَ علَی الطَّاعَةِ۔“

”اور تمھیں عافیت و سلامتی بخشی کہ جس کے نتیجہ میں تم عبادت و اطاعت کرسکتے ھو“۔

”وَرَزَقَکَ القُنُوعَ فَصَانَکَ عَنِ التَبَذُّلِ“۔

”اور تمھیں قناعت عطا کی کہ جس کے نتیجہ میں تم فضول خرچی سے محفوظ ھو“۔

اے ابو ہاشم! میں نے یہ باتیں اس وجہ سے تم سے بیان کی کہ میرا خیال تھا کہ تم اس کے بارے میں شکایت کرنا چاہتے ھو جس نے تمہارے حق میںا س قدر لطف و کرم اور محبت کی ھے ا لبتہ میں نے حکم دیاھے کہ تمھیں سو دینار عطا کئے جائیں لہٰذا ان کو لے لو۔[7]

نظافت اور آب و ھوا پر توجہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next