اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (1)



”وَاللّٰہِ واللّٰہِ لاَ یُحِبُّنَا عَبْدٌ حَتّیٰ یُطَھِّرُ اللّٰہُ قَلْبَہُ“۔[9]

”خدا کی قسم! خدا کی قسم! کوئی بھی انسان ھمیں دوست نھیں رکھتا مگر یہ کہ خدا نے اس کے دل کو پاک و پاکیزہ قرار دیا ھو، (جب دل پاک ھوجاتا ھے تو اھل بیت علیھم السلام کے عشق و محبت کا گھر بن جاتا ھے)“۔

۴۔ ایمان اور اعمال کا قبول ھونا

اھل بیت علیھم السلام سے عشق و محبت ایمان کی نشانی اور اعمال کی قبول ھونے کا سبب ھے۔

حضرت رسول اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے ارشاد فرمایا:

”عٰاھَدَنِي رَبِّي اٴَنْ لاٰ یَقْبَلَ اِیْمَانَ عَبْدٍ اِلاَّ بِمَحَبَّةِ اٴَھْلِ بَیْتِی“۔[10]

”میرے پروردگار نے مجھ سے یہ وعدہ کیا ھے کہ کسی بھی بندہ کا ایمان قبول نھیں کروں گا مگر میرے اھل بیت (علیھم السلام) کی محبت کے ساتھ“۔

حضرت امیر الموٴمنین علیہ السلام نے فرمایا:

”اِنَّہُ لَعَھد النَّبِيِّ(صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)  الاٴُمِّیِ اِلیَّ اِنَّہُ لاٰیُحِبُّنی الاّ مُوٴْمِنٌ وَلاٰ یَبْغَضُنِي اِلاَّ مُنَافِقٌ“۔[11]

”پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله و سلم) نے مجھ سے عہد کیا ھے کہ مجھے مومن کے علاوہ کوئی دوست نھیں رکھے گا اور منافق کے علاوہ کوئی دشمن نھیں رکھے گا“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next