حضرات ائمہ علیہم السلام کی ولی عصر (عج)کےبارے میں بشارت



نجات اور سعادت کا تنہا راستہ، خدا کے ولی اور امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) کی معرفت ہے اور یہ خدا وند عالم کی ذات اقدس کی بارگاہ میں طلب کرنے اور علمی اور عملی ریاضت کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔

بہت عرصہ سے اہل بصیرت کوجہالت سے نجات اور گمراہی Ú©ÛŒ ظلمت سے رہائی Ú©Û’ وعدے Ù†Û’ متوجہ کیا ہوا ہے، اسی وجہ سے اہل بیت علہیم السلام Ú©Û’ بعض خاص شاگردوں Ù†Û’ راہ ہدایت Ú©Ùˆ پانے Ú©Û’ لئے اہل بیت علیہم السلام Ú©Û’ حضور میں آخری حجت الٰہی Ú©ÛŒ معرفت Ú©Û’ بارے میں سوالات پیش کئے ہیں جیسا کہ جناب زرارہ کہتے ہیں: میں Ù†Û’ حضرت امام جعفر صادق Ø‘ سے سنا ہے کہ انہوں Ù†Û’ فرمایا: ہمارا قائم اپنے قیام سے پہلے طولانی غیبت میں رہے گا۔عرض کیا: کیوں؟ امامؑ Ù†Û’ فرمایا: اگروہ  ظاہر رہیں تو لوگ انہیں قتل کر دیں Ú¯Û’ØŒ پھر فرمایا: اے زرارہ !یہ وہ ہے جس کا لوگ انتظار کریں گے،اور لوگ ان Ú©ÛŒ ولادت میں Ø´Ú© کریں Ú¯Û’ØŒ بعض کہیں Ú¯Û’ کہ ان Ú©Û’ والددنیا سے رخصت ہوگئے اور کوئی فرزند Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر نہیں گئے ہیں، بعض کہیں Ú¯Û’ کہ اپنی والدہ Ú©Û’ Ø´Ú©Ù… میں ہیں، ایک گروہ کہے گا کہ غائب ہیں، ایک فرقہ کہے گا کہ ابھی پیدا نہیں ہوئے ہیں اوردوسرا فرقہ کہے گاوہ اپنے والد ماجد Ú©ÛŒ شہادت سے دوسال پہلے پیدا ہوئے تھے وہی موعود منتظر ہیں، خدا وند متعال چاہتا ہے کہ شیعوں Ú©Ùˆ آزمائے اور اس مشکل آزمایش میں، اہل باطل Ø´Ú© وتردید کا شکار ہو جائیں Ú¯Û’Û”

زرارہ (گویا ایسی شک وشبہ سے بھری ہوئی فضا سے خوف زدہ ہوئے اور اس کی چارہ جوئی میں لگ گئے) کہتے ہیں: حضرت امام جعفر صادقؑ سے عرض کیا: میری جان آپ پر فدا ہو! اگر میں اس زمانہ میں ہوتا تو کیا کرتا؟ حضرتؑ نے فرمایا: اگر تم اس زمانہ کو پاؤ تو ہمیشہ اپنے دل کو اس دعا میں مشغول رکھو۔

 â€œØ§Ù„لّٰہمَ عرّفنی نفسک ،فإنک إن لم تعرّفنی نفسک لم أعرف نبیک، اللّٰہمَ عرّفنی رسولک فإنک إن لم تعرّفنی رسولک لم أعرف حجتک، اللّٰہمَ عرّفنی حجتک فإنک إن لم تعرّفنی حجتک ضلَلتُ عن دینی” ([19])

: پروردگار ! مجھے تو اپنی ذات کی معرفت عطا کر کہ اگر تو نے مجھےاپنی ذات کی معرفت عطا نہ کی تو میں تیرے نبی کو نہیں پہچان سکوں گا ۔

 Ù¾Ø±ÙˆØ±Ø¯Ú¯Ø§Ø± تو مجھے اپنے رسول Ú©ÛŒ معرفت عطا کر کہ اگر تو Ù†Û’ مجھےاپنے رسول Ú©ÛŒ پہچان نہ کروائی تو میں تیری حجت Ú©Ùˆ نہیں پہچان سکوں گا ØŒ پروردگار تو مجھےاپنی حجت Ú©ÛŒ معرفت عطا کر  کہ اگر تو Ù†Û’ مجھے  اپنی حجت Ú©ÛŒ پہچان نہ کروائی تو میں اپنے  دین سے گمراہ ہوجا ÙˆÙ”Úº گا Û”

 Ø¯Ø¹Ø§ صرف Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ اور مانگنے Ú©Û’ لئے الفاظ کا ایک مجموعہ نہیں ہے بلکہ معصومین علیہم السلام Ú©ÛŒ دعاؤں میں،ایسے عمیق معارف اورقیمتی دروس پوشیدہ ہیں کہ جن Ú©Û’ سمجھنے اور ان Ú©ÛŒ تعلیمات میں غور وخوض کرنے سے، نہایت عظیم علمی وعملی نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ جیساکہ جناب زرارہ اسی تلاش میں ہیں کہ اس نہایت قیمتی درس Ú©Û’ ذریعہ اپنی مشکل Ú©Ùˆ بر طرف کریں۔

امامت جیسے با عظمت مقام اور امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) جیسی منفرد شخصیت کی معرفت کے لئے بہت سے راستے ہیں،ان میں سے بہترین راستے خود امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) سے ماثور دعائیں اور، زیارتیں نیز دیگر ائمہ علیہم السلام سے حضرت (عج)سے متعلق منقول فرامین کا جائزہ لینا ہے۔

جس طرح نہج البلاغہ Ú©ÛŒ عبارتوں، سیدالشہداء Ú©Û’ آغاز سے واقع کربلا Ú©Û’ اختتام تک Ú©Û’ فرامین اور صحیفہ سجادیہ Ú©Û’ باعظمت مضامین میں غوروفکر سے، حضرت امام علیؑ، حضرت امام حسین Ø‘ اور حضرت امام سجادؑ Ú©ÛŒ سیرت طیبہ اور عظیم مقاصد ظاہر ہوتے ہیں نیز حضرت امام محمد باقروحضرت امام جعفر صادق علیھما السلام Ú©Û’ عظیم دینی مدارس Ú©ÛŒ تشکیل اور علمی مناظرات Ú©Û’ برپا کرنے سے ان Ú©ÛŒ پاکیزہ اغراض ومقاصد واضح ہوتے ہیں، اسی طرح امام عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) سے ماثور یا  ان سے متعلق دعاوؤں سے حضرتؑ Ú©Û’ باشکوہ پروگرام اور اغراض ومقاصد سمجھ میں آتے ہیں کیونکہ  جب کوئی امام دعا کرتے ہیں تو وہ دعا اپنے تقاضوں کےساتھ ساتھ اس امامت Ú©Û’ اوصاف، امت Ú©Û’ مد مقابل امام Ú©Û’ وظائف، امام اور امت کا رابطہ اور امام Ú©Û’ وجود  مبارک  Ú©ÛŒ ظاہری اور باطنی تائثیر Ú©ÛŒ تشریح بھی کرتی ہیں۔

بنا بر ایں جویہ چاہتا ہے کہ ولی عصر (عجل اﷲ تعالیٰ فرجہٗ الشریف) Ú©ÛŒ معرفت حاصل کرلے، اس Ú©Û’ لئے بہتر ہے کہ امام Ø‘ سے مربوط دعاؤں اور زیارتوں کا نہایت توجہ سے جائزہ Ù„Û’ تا کہ معرفت امام Ú©ÛŒ حدود  تک رسائی ہوسکے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next