فيض نبوت و ولايت کي بقاء کا الوہي نظام



اصحاب رسول اخوت و محبت کے لازوال رشتے ميں بندھے ہوئے تھے، يہ عظيم انسان حضور کے براہ راست تربيت يافتہ تھے ان کي شخصيت کي تعمير اور کردار کي تشکيل خود معلم اعظم حضور سرور کونين صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمائي تھي، حکمت اور دانائي حضور صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام کے گھر کي باندي تھي، ايثار و قرباني کا جذبہ ان کے رگ و پے ميں موجزن تھا۔ مواخات مدينہ کي فضا سے اصحاب رسول کبھي باہر نہ آسکے يہ فضا اخوت و محبت کي فضا تھي، بھائي چارے کي فضا تھي۔ محبت کي خوشبو ہر طرف ابر کرم کي طرح برس رہي تھي، صحابہ کرام اور اہل بيت اطہار ميں کوئي فرق نہ تھا۔ اعتماد اور احترام کے سرچشمے سب کي روحوں کو سيراب کر رہے تھے اور عملاً ثابت ہو رہا تھا کہ فکري اور نظرياتي رشتے خون کے رشتوں سے زيادہ مستحکم اور پائيدار ہوتے ہيں۔ غلط فہميوں پر مبني تفريق و دوري کي خودساختہ کہانياں بعد ميں تخليق کي گئيں۔ جنگ جمل کے تلخ واقع کو ذھن ميں رکھتے ہوئے عام طور پر بعض کوتاہ انديش يہ سمجھتے ہيں کہ ام المؤمنين سيدہ عائشہ رضي اللہ عنہا اور حضرت علي کرم اللہ وجہہ الکريم کے درميان بغض وعداوت کي بلند و بالاديواريں قائم رہيں، حالانکہ حقيقت اس کے برعکس ہے، جنگ جمل کے اسباب کچھ اور تھے جو اس وقت ہمارے موضوع سے خارج ہيں ليکن ان دونوں عظيم ہستيوں ميں مخاصمت کے افسانے تراشنے والوں کو اس روايت پر غور کرناچاہيے۔

11. عن عائشه انه قال ذکر علي عبادة

حضرت عائشہ صديقہ رضي اللہ عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا حضرت علي کا ذکر عبادت ہے۔

1. فردوس الاخبار للديلمي، 2 : 367، ح : 2974

2. کنزالعمال، 11 : 601، ح : 32894

گھر ميں تاجدار کائنات صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم اور حضرت عائشہ صديقہ رضي اللہ عنہا کے سوا کوئي تيسرا شخص موجود نہ تھا، حضرت عائشہ رضي اللہ عنہا تنہا فرمان رسول صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم سن رہي تھيں اگر چاہتيں تو باہر کسي سے بيان نہ کرتيں۔ دل ميں (خدانخواستہ) کھوٹ يا ميل ہوتا تو چپ سادھ ليتيں اور يہ حديث چھپا ليتيں کہ اس ميں حضرت علي (ع) کي فضيلت کا بيان ہے۔ ليکن بلا کم و کاست فرمان رسول نقل کر ديا کيونکہ حقيقت چھپا کر رکھنا منافقت کي علامت ہے اور اللہ تعاليٰ نے صحابہ کرام اور اہلبيت اطہار کو بغض و منافقت جيسي روحاني بيماريوں سے کليتاً صاف فرمايا تھا۔

اللہ کي عزت کي قسم اگرکسي کي ساري رات حب علي ميں علي علي کرتے گزر گئي تو خدا کے حضور يہ ورد عبادت ميں شمار ہو گا کيونکہ رحمت عالم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے بيان کے مطابق علي کا ذکر عبادت ہے۔

چہرہ علي (ع) کو ديکھنا بھي عبادت

12۔ اسي طرح ام المؤمنين سيدہ عائشہ صديقہ رضي اللہ عنہا ہي روايت کرتي ہيں۔

کان ابوبکر يکثر النظر الي وجه علي فساله عائشة فقال سمعت رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم النظر الي وجه علي عبادة



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next