فيض نبوت و ولايت کي بقاء کا الوہي نظام



حضرت عمرو بن ذي مرو اور حضرت زيد بن ارقم رضي اللہ عنہ سے روايت ہے وہ کہتے ہيں کہ حضور نبي کريم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے يوم غديرخم کے موقع پر خطبہ ارشاد فرمايا کہ جس کا ميں ولي ہوں علي اس کے ولي ہيں۔ ’’ اے اللہ تو اس سے الفت رکھ جو علي سے الفت رکھتا ہے اور تو اس سے عداوت رکھ جو اس سے عداوت رکھتا ہے اور تو اس کي مدد کر جو اس کي مدد کرتا ہے اور اس کي اعانت کر جو علي کي اعانت کرتا ہے۔،،المعجم الکبير للطبراني، 4 : 17، ح : 3514

گويا حضرت علي کے چہرہ انور کو ديکھتے رہنا بھي عبادت، ان کا ذکر بھي عبادت، حضور فرماتے ہيں کہ علي تو مجھ سے ہے اور ميں تجھ سے ہوں ارشاد ہوا کہ جس کا ولي ميں ہوں علي اس کا مولا ہے پھر ارشاد ہوا کہ جس کا ميں مولا علي بھي اس کا مولا اور يہ کہ ميں شہر علم ہوں اور علي اس کا دروازہ، علم کا حصول اگر چاہتے ہو تو علي کے دروازے پر آ جاؤ اور دوستي اور دشمني کا معيار بھي علي ٹھہرے۔

17. عن ابي طفيل قال جمع علي رضي الله عنه الناس في الرحبة ثم قال لهم انشد الله کل امرئي مسلم سمع رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم يقول يوم غديرخم ماسمع لما قام فقام تلاثون من الناس و قال ابو نعيم فقام ناس کثير فشهدوا حين اخد بيده فقال للناس اتعلمون اني اولي بالمومنين من انفسهم قالوا نعم يا رسول الله قال من کنت مولاه فهذا علي مولاه اللهم وال من والاه و عاد من عاداه

حضرت ابي طفيل رضي اللہ عنہ روايت کرتے ہيں کہ حضرت علي (ع) کے پاس رحبہ کے مقام پر بہت سارے لوگ جمع تھے ان ميں سے ہر ايک نے قسم کھا کر کہا کہ ہم ميں سے ہر شخص نے حضور نبي کريم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ نے غديرخم کے موقع پر خطاب فرمايا جس کو وہاں کھڑے ہوئے تيس آدميوں نے سنا۔ ابو نعيم نے کہا کہ بہت سارے لوگ جمع تھے انہوں نے گواہي دي کہ جب حضور نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے حضرت علي کا ہاتھ پکڑ کر لوگوں سے فرمايا کہ کيا تم جانتے نہيں کہ ميں مومنين کي جانوں سے بھي زيادہ قريب ہوں انہوں نے کہا ہاں يا رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم۔ آپ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا جس کا ميں ولي ہوں اس کا علي ولي ہے اے اللہ تو بھي الفت رکھ جو اس سے الفت رکھتا ہے اور تو اس سے عداوت رکھ جو اس کے ساتھ عداوت رکھتا ہے۔(مسند احمد بن حنبل، 4 : 370)

اصحاب بدر کي گواہي

روايات ميں مذکور ہے کہ ان تيس صحابہ ميں اصحاب بدر بھي موجود تھے، غزوہ بدر ميں شريک ہونے والوں نے بھي گواہي دي کہ حضور صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا تھا اور ہم نے سنا تھا اور ديکھا کہ حضور صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے حضرت علي کا ہاتھ پکڑ کر اونچا کيا اور ہم سب سے کہا تھا کہ مسلمانو! کيا تم نہيں جانتے کہ ميں مسلمانوں کي جانوں سے بھي زيادہ قريب تر ہوں؟ صحابہ کرام نے عرض کيا سچ فرمايا يا رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم آپ نے، آپ ہم سب کي جانوں سے بھي قريب تر ہيں، فرمايا مجھے عزيز رکھنے والو سنو! ميں اس کا عزيز ہوں جو علي کو عزيز رکھتا ہے جس کا ميں مولا ہوں اس کا علي بھي مولا ہے، اے مالک! تو بھي اس کا ولي بن جا جو علي کو ولي جانے۔

18. عن زياد بن ابي زياد سمعت علي بن ابي طالب ينشد الناس فقال انشد الله رجلا مسلما سمع رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم يقول يوم غديرخم ما قال فقام اثنا عشر بدر يا فشهدوا

حضرت زياد بن ابي زياد نے حضرت علي سے سنا کہ جو لوگوں سے گفتگو فرما رہے تھے کہ ميں اللہ کي قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جو کچھ ميں نے غديرخم کے موقع پر حضور نبي کريم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم سے سنا وہ سچ ہے اور اس چيز کي بارہ بدري صحابہ نے کھڑے ہو کر گواہي دي۔(مسند احمد بن حنبل، 1 : 88)

اس حديث کو روايت کرنے والوں ميں حضرت ابوہريرہ، حضرت انس بن مالک، حضرت عبداللہ بن عمر، حضرت عبداللہ بن عباس، حضرت مالک بن حويرث، ابو سعيد خدري، حضرت عمار بن ياسر، حضرت براء بن عازب، عمر بن سعد، عبداللہ ابن مسعود، حضرت زيد بن ارقم رضي اللہ عنہم جيسے جليل القدر صحابہ کے اسمائے گرامي شامل ہيں۔

جو شخص ولايت علي کا منکر ہے وہ نبوت مصطفيٰ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا منکر ہے، جو فيض علي کا منکر ہے وہ فيض مصطفيٰ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا بھي منکر ہے جو نسبت علي کا منکر ہے، وہ نسبت مصطفيٰ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا منکر ہے، جو قربت علي کا باغي ہے وہ قربت رسول صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا باغي ہے، جو حب علي کا باغي ہے وہ حب مصطفيٰ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا بھي باغي ہے اور جو مصطفيٰ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا باغي ہے وہ خدا کا باغي ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next