خدا کی نظرمیں قدرو منزلت کا معیار



---------------------------------------------

     Û±Û” نہج البلاغہ (فیض الاسلام)خطبہ / ۳،ص/ ÛµÛ²

     Û²Û” نہج البلاغہ حکمت ۲۲۸،ص۱۱۹۲

 â€Ø®Ø¯Ø§Ú©ÛŒ قسم:یہ تمہاری دنیا میری نظروں میںسور Ú©ÛŒ اس بے گوشت ہڈی سے بدتر ہے جو کسی مجزوم Ùˆ مبروصکے ہاتھ میںہو“

جزام و برص میں مبتلا شخصکی صورت اس قدر بری اور گھناونی ہوتی ہے کہ کوئی اسکے نزدیک جانا پسند نہیں کرتاہے،خاص کر اس وقت جب بیماری کے سرایت کرنے کا خوف ہو۔ اب اگراس جزام وبرص کے مریض کہ جس کو انسان دیکھنا بھی برداشت نہیں کرتا چہ جائے کہ اس کے ہاتھ میں سورکی ہڈی ہو،کون چاہے گا کہ اس ہڈی کواس کے ہاتھ سے لے !دنیا،اس کی رعنائیاں ،لباس ،گاڑی ،گھر،فرش اور دوسرے دنیوی امکانات و وسائل حضرت علی علیہ السلام کی نظر میں جز ا می کے ہاتھ میں سور کی ہڈی سے بدتر ہے!

ایک دوسری جگہ پر فرماتے ہیں:

”فلتکن الدنیا فی اعینکم اصغر من مثالہ القرظ وقراضة اللحم واتعظوا بمن کان قبلکم قبل ان یتعظ بکم من بعدکم وارفظوہا ذمیمة فانما قد رفضت من کان اشغف بہا منکم“  Û±#

”پس تمہاری نظر میں دنیادرخت سلم Ú©Û’ پتے Ú©Û’ Ú©ÙˆÚ‘Û’ سے پست تر ہونی چاہئے (سلم بیابان میں اگنے والا ایک درخت ہے اس Ú©Û’ بدبودار پتے دباغت میں استعمال کئے جاتے ہیں)اور Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©Ùˆ کاٹتے وقت قینچی سے گرے ہوئے Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ Ù¹Ú©Ú‘ÙˆÚº سے زیادہ چھوٹی ہونی چاہئے ۔اپنے اسلاف Ú©Û’ حالات سے سبق حاصل  کرو،اس سے پہلے کہ آنے والی نسل تم لوگوں سے سبق حاصل کرے۔دنیا Ú©Ùˆ چھوڑدو یہ قابل مذمت اورناپسندیدہ ہے، کیونکہ اس دنیا Ù†Û’ ان لوگوں Ú©Û’ ساتھ  وفانہیں Ú©ÛŒ ہے جو تم لوگوںسے پہلے اس سے محبت کرتے تھے“

البتہ فرائض کو انجام دینے کے لئے اورجس حد میں خدائے متعال راضی ہے اورتمام شرعی حدود کی رعایت کرتے ہوئے انسان کے لئے مباح مال کوحاصل کرنے میں کوئی حرج نہیںہے ۔ ورنہ یہ انتہائی بے غیرتی ہے کہ انسان حیلہ،فریب کاری ،لوگوں کی چاپلوسی،اور دوسروں کی بے احترامی اور اسلام وروحانیت کو

---------------------------------------------

     Û±Û” نہج البلاغہ خطبہ / ۳۲،ص/ Û±Û°Û¸

خطرے میںڈال کر مال دنیا حاصل کرنے یااس میںاضافہ کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرے۔کیا خوب ہے کہ امیرالموٴمنین علیہ السلام Ú©Û’ ان بیانات Ú©Ùˆ اپناسر مشق اور نصب العین قرار دیں تاکہ دنیا Ú©Û’ لالچی نہ بنیں ØŒ کیونکہ اگراس پست وحقیر دنیا Ú©ÛŒ محبت ہمارے دلوں میں جگہ پاگئی ،تو تقوی اورخدا Ú©ÛŒ محبت ہم سے دور ہو جائے Ú¯ÛŒ ۔جس دل میں دنیا Ú©ÛŒ محبت جگہ بنالے وہ حضرت علی ÚºÚ©ÛŒ نظر میں ایک جزامی Ú©Û’ ہاتھ میں سور Ú©ÛŒ ہڈی سے پست تر ہے اس دل میں خدا علی علیہ السلام اور حسین﷼ Ú©ÛŒ محبت Ú©Û’ لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ہمیں دل Ú©ÛŒ صفائی کرنی چاہئے اور آلودگیوں اورکدورتوں سے پاک کرنا چاہئے تاکہ اس میںخدائے متعال اور امام حسین علیہ السلام Ú©ÛŒ محبت جگہ  بنالے،اور اگردین خدا،الہی اقداراور اسلامی اخلاق Ú©ÛŒ بات آئے تو دل Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ ہمراہی کرنا چا ہئے تا کہ دوسروں پرشائستہ اثر Ù¾Ú‘Û’Û”

 ÙˆØ¢Ø®Ø± دعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین

 ÙˆØµÙ„ÛŒ اللہ علی سیدنا محمدوآلہ الطیبین الطاھرین

ولعنة اللہ علی اعدائھم اجمعین

 

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11