مشرکين مکه سے پيغمبر اکرم صلی الله عليه و آله و سلم کی گفتگو



اور چونکہ اس نے ہمیں حکم دیا ہے کہ خانہ کعبہ کے سامنے عبادت کریں، ہم بھی اس کی اطاعت کرتے ہیں، اور اس کے حکم سے تجاوز نہیں کرتے، اسی طرح اس نے ہمیں حکم دیا ہے کہ دنیا کے کسی بھی حصہ میں خانہ کعبہ کی سمت عبادت کریں،چنانچہ ہم اسی کے حکم کی تعمیل کرتے ہیں، اور جناب آدم (علیہ السلام) کے بارے میں اس نے اپنے ملائکہ کو حکم دیا کہ حضرت آدم (علیہ السلام) کے سامنے سجدہ کریں نہ کہ آدم کی شکل و صورت پر بنے کسی دوسرے کے سامنے، لہٰذا تمہارے لئے جائز نہیں ہے کہ ان کی شکل و صورت کو اپنے سے مقائسہ کرو، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ جو کام تم انجام دیتے ہو شاید وہ اس سے راضی نہ ہو، کیونکہ ممکن ہے اس نے تمہیں اس کام کا حکم نہ دیا ہو۔

مثال کے طور پر: اگر کوئی شخص تمہیں کسی خاص دن میں کسی خاص اور معین مکان میں جانے کی اجازت دیدے، تو کیا تمہارے لئے کسی دوسرے دن بھی اس مکان میں جانے کی اجازت ہے، یا اس معین دن میں کسی دوسرے مکان میں چلے جاؤ؟ یا کوئی شخص تمہیں لباس، غلاموں، یا حیوانوں میں سے کوئی لباس، غلام یا حیوان تمہیں بخش دے۔

تو کیا تمہیں اس بات کا حق ہے کہ دوسرے لباس، یا دوسرے غلام یا دوسرے حیوان میں جوکہ اس کے مثل ہیں تصرف کر وجن میںاس کی اجازت نہیں ہے۔؟

بت پرستوں کا تیسرا گروہ:  نہیں، ایسا ہمارے لئے جائز نہیں ہے، کیونکہ صرف ہمیں مخصوص کام میں اجازت دی گئی ہے کسی دوسرے میں نہیں۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم :  مجھے بتاؤ کہ کیا خداوندعالم سزاوار تر ہے کہ اس Ú©ÛŒ اطاعت Ú©ÛŒ جائے، اور اس Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیر اس Ú©ÛŒ ملکیت میں تصرف کریں یا دوسرے لوگ؟

بت پرستوں کا تیسرا گروہ:  یقینی طور پر خدا اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اس Ú©ÛŒ اطاعت Ú©ÛŒ جائے، اور اس Ú©ÛŒ اجازت Ú©Û’ بغیر اس Ú©ÛŒ ملکیت میں تصرف نہ کیا جائے۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم :  پس تم Ù†Û’ خدا Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ بغیر ہی ان بتوں Ú©ÛŒ پوجا کیوں شروع کردی، اور اس Ú©ÛŒ مرضی Ú©Û’ بغیر ہی ان بتوں Ú©Û’ سامنے سجدہ کرنے Ù„Ú¯Û’ØŸ

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بہترین دلائل کے سامنے بت پرستوں کا تیسرا گروہ لاجواب ہوگیا اور وہ خاموش ہوگئے، اور انھوں نے بھی عرض کی: ہمیں اس سلسلہ میں غور و فکر کی اجازت دیں۔

حضرت امام صادق علیہ السلام نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ان پانچ گروہوں سے مناظرہ کو نقل کرنے کے بعد فرمایا: قسم ہے اس خدا کی کہ جس نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو مبعوث برسالت کیا، کہ ابھی تین دن نہیں گزرے تھے کہ یہ پانچوں گروہ کے تمام ۲۵/ افراد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خدمت میں حاضر ہوکر مسلمان ہوگئے اور انھوں نے واضح طور پر اعلان کیا:

”مَارَاٴَیْنَا مِثْلَ حُجَّتِکَ یَا مُحَمَّد! نَشْہَدُ اٴَنَّکَ رَسُوْلُ اللهِ“[5]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next