مشرکين مکه سے پيغمبر اکرم صلی الله عليه و آله و سلم کی گفتگو



اگر تم کہتے ہو کہ ہم نے دیکھا ہے تو تمہیں اسی عقل و فکر اور بدنی طاقت کے ساتھ ہمیشہ سے ابد تک رہنا چاہئے تاکہ تمام موجوات کی ازلیت اور ابدیت کو دیکھ سکو، جبکہ ایسا دعویٰ عقل اور عینی واقعیت کے برخلاف ہے ، اور دنیا کے سبھی عقلمند حضرات اس بات میں تمہیں جھٹلائیں گے۔

منکرین خدا:  ہم Ù†Û’ ایسا کوئی دعویٰ نہیں کیا کہ ہم Ù†Û’ موجودات Ú©Û’ قدیم ہونے Ú©Ùˆ دیکھا ہے۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم :  تم Ú©Ùˆ ایک طرفہ فیصلہ نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ تم لوگوں Ù†Û’ خود اقرار کیا ہے کہ نہ ہم Ù†Û’ موجودات Ú©Ùˆ دیکھا ہے اور نہ ان Ú©Û’ قدیم ہونے کو، اور نہ ہی ان Ú©ÛŒ نابودی Ú©Ùˆ دیکھا ہے اور نہ ان Ú©ÛŒ بقاء کو، پس تم کس طرح ایک طرفہ فیصلہ کرسکتے ہو،اور تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو کہ چونکہ ہم Ù†Û’ موجودات Ú©Û’ حدوث اور فنا Ú©Ùˆ نہیں دیکھا لہٰذا موجودات قدیمی اور ابدی ہیں؟

(اس Ú©Û’ بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ù†Û’ ان سے ایک سوال کیا جس میں ان Ú©Û’ عقیدہ Ú©Ùˆ مردود کرتے ہوئے ثابت کیا کہ تمام موجودات حادث ہیں) چنانچہ آنحضرت   صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ù†Û’ فرمایا:

کیا تم نے دن اور رات کو دیکھا ہے جو ایک دوسرے کے بعد آتے ہیں اور ہمیشہ آمد و رفت کرتے ہیں۔

منکرین خدا:  جی ہاں۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم :  کیا تم لوگ دن Ùˆ رات Ú©Ùˆ اس طرح دیکھتے ہو کہ ہمیشہ سے تھے اور ہمیشہ رہےں Ú¯Û’Û”

منکرین خدا: جی ہاں۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم :   کیا تمہاری نظر میں یہ ممکن ہے کہ یہ دن رات ایک جگہ جمع ہوجائیں اور ان Ú©ÛŒ ترتیب ختم ہوجائے؟

منکرین خدا:   نہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next