اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (1)



”مَنْ اٴَحَبَّنَا اٴَھْلَ الْبَیْتِ فَلْیَسْتَعِدَّ عدَّةً لِلْبَلاٰءِ“۔[24]

”جو شخص ھمیں دوست رکھتا ھو، اسے مختلف بلاؤں اور پریشانیوں کے لئے تیار رہنا چاہئے“۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا محمد بن مسلم کی عیادت کرنا

محمد بن مسلم، حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کے بہترین اصحاب میں سے تھے، وہ کہتے ھیںکہ: میںاگرچہ ملول، دردمند اور بہت پریشان تھا لیکن خود کو مدینہ پہنچایا۔

جیسے ھی حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کو میرے مدینہ پہنچنے کی خبر ھوئی اور میری بیماری و پریشانی سے آگاہ ھوئے ایک ظرف میں شربت لیا اور اپنے خادم کو دیا تاکہ مجھ تک پہنچا دے، اور اس نے جب پہنچایا تو کہا: اس کو پی لیجئے کیونکہ امام علیہ السلام نے حکم دیا ھے کہ جب تک وہ نہ پی لیں واپس نہ آنا، چنانچہ میں نے اس کو پی لیا جو کہ مشک کی خوشبو سے معطر تھا۔

خادم نے کہا: امام علیہ السلام نے حکم دیا ھے کہ جب اس کو پی لو تو میرے پاس آنا، چنانچہ میں نے جب شربت پی لیا تو اپنی جگہ سے اٹھا جبکہ اس سے پھلے اٹھنے کی قدرت بھی نھیں تھی لیکن جیسے ھی میں نے شربت پیا میرے بدن میں جان پڑگئی، گویا میرے پیروں سے بیڑی کھل گئی ھو، جیسے ھی میں امام علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ھوا، اور میں نے داخلے کی اجازت طلب کی تو امام علیہ السلام نے بلند آواز میں فرمایا:

”صَحَّ الْجِسْمُ اٴُدْخُلْ اٴُدْخُل“۔

”تندرست رھو، داخل ھوجاؤ داخل ھوجاؤ“۔

میں روتے ھوئے امام کی خدمت میں حاضر ھوا اور امام علیہ السلام کو سلام کیا اور آپ کی پیشانی اور ہاتھوں کا بوسہ لیا، امام علیہ السلام نے فرمایا: اے محمد! روتے کیوں ھو؟ میں نے کہا: میں آپ پر قربان! اپنے وطن سے دوری، سفر آخرت کی دوری اور آپ کی خدمت میں حاضر نہ ھونے کی وجہ سے۔

امام علیہ السلام نے فرمایا: لیکن فقر و تنگدستی، خدا وندعالم نے ھمارے دوستوں کے لئے اسی طرح چاہا ھے اور ان کی طرف بلاؤں اور پریشانیوں کو بہت تیز بھیجتا ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next