اھل بیت علیھم السلام سے محبت اور اس کے آثار (1)



اھل بیت علیھم السلام سے محبت کرنا خداوندعالم کی طرف سے ایک تحفہ ھے کہ خدا نے ان کو پاک و پاکیزہ دل عطا کیا ھے۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:

”اِنّی لَاٴَعْلَمُ اٴنَّ ھذَا الحُبَ الذِی تُحِبُونَا لَیْسَ بِشَیءٍ صَنَعْتُمُوہَ، وَلٰکِنَّ اللّٰہَ صَنَعَہُ“۔[5]

 

”میں جانتا ھوں کہ جس محبت کے ذریعہ تم ھمیں دوست رکھتے ھوکوئی ایسی چیز نھیں ھے جس کو تم نے خود حاصل کیا ھو بلکہ ایک ایسی حقیقت ھے جس کو خداوندعالم نے تمھیں عطا کی ھے“۔

 Ø­Ø¶Ø±Øª امام صادق علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا:

”اِنَّ حُبَّنٰا یُنَزِّلُہُ اللّٰہُ مِنَ السَّماءِ مِنْ خَزٰائِنَ تَحْتَ العَرْشِ، کَخَزٰائِنِ الذّھَبِ وَالفِضَّةِ وَلاٰ یُنْزِلُہُ اِلَّا بِقَدْرٍ، وَلا یُعطِیْہِ اِلاَّ خَیْرَ الْخَلْقِ، وَاِنَّ لَہُ غَمَامَةٌ کَغَمٰامَةِ الْقَطْرِ، فَاِذٰا اٴَرَادَاللّٰہُ اٴَنْ یَخُصَّ بِہِ مَنْ اٴَحَبَّ مِنْ خَلْقِہِ اٴذِنَ لِتِلَکِ الغَمَامَةِ فَتَھَطَّلَتْ کما تُھَطِّلُ السَّحَاب فَتُصیبُ الْجَنینَ فِی بَطْنِ اٴَمِّہِ“۔[6]

”خدا نے ھمارے عشق و محبت کے خزانہ کو کہ جو اس کے عرش کے نیچے ھے اور سونے چاندی کے خزانوں کی طرح ھے ؛ آسمان سے نازل فرمایا ھے ، اور اس کومعین مقدار سے زیادہ اور سوائے اپنے بہترین بندوں کے لئے نازل نھیں فرماتا، یہ عشق و محبت برسنے والے بادل کی طرح ھے، پس جب خداوندعالم چاھے اس کو حکم دیتا ھے اور وہ بھی باران محبت نازل کرتا ھے یہاں تک کہ وہ باران محبت شکم مادر میں رہنے والے بچے تک پھونچتی ھے “۔

چونکہ اھل بیت علیھم السلام کی محبت خدا کی طرف تحفہ ھے اور تحفہ صرف دوستوں کو دیا جاتا ھے، لہٰذا ان حضرات سے محبت خداوندعالم کی بندوں سے محبت کی نشانی ھے۔

۲۔ ولادت کی طہارت



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next