زندگانی رسول اکرم (ص)



جب عمرنے چاھا کہ اب یھاں کوئی بات کرے اور مسلمانوں کو اس کے سپرد کرنے کی درخواست کرے ، نجاشی نے ھاتھ بلند کیا اور زور سے عمرو کے منہ پر مارا اور کھا: خاموش رهو، خدا کی قسم ! اگر ان لوگوں کی مذمت میں اس سے زیادہ کوئی بات کی تو میں تجھے سزادوں گا ،یہ کہہ کر مامورین حکومت کی طرف رخ کیا اور پکار کر کھا : ان کے ہدیے ان کو واپس کردو اور انھیں حبشہ کی سرزمین سے باھر نکال دو جناب جعفر اور ان کے ساتھیوں سے کھا : تم آرام سے میرے ملک میں زندگی بسر کرو ۔

اس واقعہ نے جھاں جعفر اور ان کے ساتھیوں سے کھا تم آرام سے میرے ملک میں زندگی بسرکرو۔[29]

اس واقعہ نے جھاں حبشہ کے کچھ لوگوں پر اسلام شناسی کے سلسلے میں گھرا تبلیغی اثر کیا وھاں یہ واقعہ اس بات کا بھی سبب بنا کہ مکے کے مسلمان اس کو ایک اطمینان بخش جائے پناہ شمارکریں اور نئے مسلمان هونے والوں کو اس دن کے انتظارمیں کہ جب وہ کافی قدرت و طاقت حاصل کریں ،وھاں پر بھیجتے رھیں ۔

فتح خیبرکی زیادہ خوشی ھے یا جعفرکے پلٹنے کی

کئی سال گزر گئے پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم بھی ہجرت فرماگئے اور اسلام روزبروز ترقی کی منزلیں طے کرنے لگا،عہدنامہ حدیبیہ لکھا گیا اور پیغمبر اکرم فتح خیبرکی طرف متوجہ هوئے اس وقت جب کہ مسلمان یهودیوں کے سب سے بڑے اور خطر ناک مرکز کے لوٹنے کی وجہ سے اتنے خوش تھے کہ پھولے نھیں سماتے تھے، دور سے انهوں نے ایک مجمع کو لشکر اسلام کی طرف آتے هوئے دیکھا ،تھوڑی ھی دیر گزری تھی کہ معلوم هواکہ یہ وھی مھاجرین حبشہ ھیں ، جو آغوش وطن میں پلٹ کر آرھے ھیں ،جب کہ دشمنوں کی بڑی بڑی طاقتیںد م توڑچکی ھیں اور اسلام کا پودا اپنی جڑیںکافی پھیلا چکا ھے ۔

پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ جناب جعفراور مھا جرین حبشہ Ú©Ùˆ دیکھ کر یہ تاریخی جملہ ارشاد فرمایا:

”میں نھیں جانتا کہ مجھے خیبر کے فتح هونے کی زیادہ خوشی ھے یا جعفر کے پلٹ آنے کی “

کہتے ھیں کہ مسلمانوں Ú©Û’ علاوہ شامیوں میں سے آٹھ افراد کہ جن میں ایک مسیحی راھب بھی تھا اور ان کا اسلام Ú©ÛŒ طرف شدید میلان پیدا هوگیا تھاپیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرهو ئے اور انهوں Ù†Û’ سورہٴ یٰسین Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ آیات سننے Ú©Û’ بعد رونا شروع کردیا اور مسلمان هوگئے اور کہنے Ù„Ú¯Û’ کہ یہ آیات مسیح علیہ السلام Ú©ÛŒ سچی تعلیمات سے کس قدر مشابہت رکھتی ھیں Û”

اس روایت Ú©Û’ مطابق جو تفسیر المنار، میں سعید بن جبیر سے منقول Ú¾Û’ نجاشی Ù†Û’ اپنے یارو انصار میں سے تیس بہترین افراد کوپیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم اور دین اسلام Ú©Û’ ساتھ اظھار عقیدت Ú©Û’ لئے  مدینہ بھیجا تھا اور یہ ÙˆÚ¾ÛŒ تھے جو سورہٴ یٰسین Ú©ÛŒ آیات سن کر روپڑے تھے اور اسلام قبول کرلیا تھا۔

معراج رسول (ص)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next