زندگانی رسول اکرم (ص)



خدانے تمھارا قافلہ بچالیا ھے میرا خیال ھے کہ ان حالات میں محمد کامقابلہ کرنا ضروری نھیں کیونکہ اس کے اتنے دشمن ھیں جو اس کا حساب چکالیں گے ۔

لشکر Ú©Û’ کمانڈرابوجھل Ù†Û’ اس تجویز Ú©Ùˆ قبول نہ کیا ØŒ اس Ù†Û’ اپنے بتوں لات اور عزیٰ Ú©ÛŒ قسم کھائی کہ نہ صرف ان کا مقابلہ کریں Ú¯Û’ بلکہ مدینہ Ú©Û’ اندر تک ان کا تعاقب کریں Ú¯Û’ یا انھیں قیدکرلیں Ú¯Û’ اور مکہ میں Ù„Û’ آئیں Ú¯Û’ تاکہ اس کامیابی کا شھرہ تمام قبائل عرب Ú©Û’ کانوں تک پہنچ جائے Û” آخر کارلشکر قریش بھی مقام بدر تک آپہنچا، انهوں Ù†Û’ اپنے غلام کوپانی لانے Ú©Û’ لئے کنویں Ú©ÛŒ طرف بھیجے ،اصحاب پیغمبر Ù†Û’ انھیں پکڑلیا اور ان سے حالات معلوم کرنے Ú©Û’ لئے انھیں خدمت پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم میں Ù„Û’ آئے حضرت Ù†Û’ ان سے پوچھا تم کون هو ØŸ انهوں Ù†Û’ کھا : Ú¾Ù… قریش Ú©Û’ غلام ھیں ØŒ فرمایا: لشکر Ú©ÛŒ تعداد کیا Ú¾Û’ ØŸ انهوں Ù†Û’ کھا : ھمیں اس کا پتہ نھیں، فرمایا : ھرروز کتنے اونٹ کھانے Ú©Û’ لئے نحرکرتے ھیں ØŸ انهوں Ù†Û’ کھا : نو سے دس تک، فرمایا: ان Ú©ÛŒ تعداد ۹سوسے Ù„Û’ کر ایک ہزار تک Ú¾Û’ (ایک اونٹ ایک سو فوجی جوانوںکی خواراک Ú¾Û’ ) Û”

ماحول پُر ھیبت اور وحشت ناک تھا لشکر قریش کے پاس فراواں جنگی سازوسامان تھا ۔ یھاں تک کہ حوصلہ بڑھانے کے لئے وہ گانے بجانے والی عورتوں کو بھی ساتھ لائے تھے ۔ اپنے سامنے ایسے حریف کو دیکھ رھے تھے کہ انھیں یقین نھیں آتا تھا کہ ان حالات میں وہ میدان جنگ میں قدم رکھے گا۔

مسلمانو! فرشتے تمھاری مدد کریں گے

پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم دیکھ رھے تھے کہ ممکن Ú¾Û’ آپ Ú©Û’ اصحاب خوف ووحشت Ú©ÛŒ وجہ سے رات میں آرام سے سونہ سکیں اور پھر Ú©Ù„ دن Ú©Ùˆ تھکے هوئے جسم اور روح Ú©Û’ ساتھ دشمن Ú©Û’ مقابل هوں لہٰذا خدا Ú©Û’ وعدے Ú©Û’ مطابق ان سے فرمایا:

تمھاری تعداد کم هوتو اس کا غم نہ کر، آسمانی فرشتوں کی ایک عظیم جماعت تمھاری مدد کے لئے آئے گی، آپ نے انھیں خدائی وعدے کے مطابق اگلے روز فتح کی پوری تسلی دے کر مطمئن کردیا اور وہ رات آرام سے سوگئے۔

دوسری مشکل جس سے مجاہدین کو پریشانی تھی وہ میدان بدر کی کیفیت تھی ،ان کی طرف زمین نرم تھی اور اس میں پاؤں دھنس جاتے تھے اسی رات یہ هوا کہ خوب بارش هوئی ،اس کے پانی سے مجاہدین نے وضو کیا ، غسل کیا اور تازہ دم هوگئے ان کے نیچے کی زمین بھی اس سے سخت هوگئی ،تعجب کی بات یہ ھے کہ دشمن کی طرف اتنی زیادہ بارش هوئی کہ وہ پریشان هوگئے ۔

دشمن Ú©Û’ لشکر گاہ سے مسلمان جاسوسوں Ú©ÛŒ طرف سے ایک نئی خبر موصول هوئی اور جلد Ú¾ÛŒ مسلمانوں میں پھیل گئی ØŒ خبریہ تھی کہ فوج قریش اپنے ان تمام وسائل Ú©Û’ باوجود خو فزدہ Ú¾Û’ گویا وحشت کا ایک لشکر خدا Ù†Û’ ان Ú©Û’ دلوں Ú©ÛŒ سرزمین پر اتار دیا تھا ،اگلے روز چھوٹا سا اسلامی لشکر بڑے ولولے Ú©Û’ ساتھ دشمن Ú©Û’ سامنے صف آراء هوا، پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ Ù¾Ú¾Ù„Û’ انھیں صلح Ú©ÛŒ تجویز پیش Ú©ÛŒ تاکہ عذر اور بھانہ باقی نہ رھے، آپ Ù†Û’ ایک نمائندے Ú©Û’ ھاتھ پیغام بھیجا کہ میں نھیں چاہتا کہ تم وہ پھلا گروہ بن جاؤ کہ جس پر Ú¾Ù… حملہ آور هوں ØŒ بعض سردار ان قریش چاہتے تھے یہ صلح کا ھاتھ جوان Ú©ÛŒ طرف بڑھایا گیا Ú¾Û’ اسے تھام لیں اور صلح کرلیں، لیکن پھر ابوجھل مانع هوا۔

ستر قتل ستر اسیر

آخرکار جنگ شروع هوئی ،اس زمانے Ú©Û’ طریقے Ú©Û’ مطابق Ù¾Ú¾Ù„Û’ ایک Ú©Û’ مقابلے میں ایک نکلا ،ادھر لشکر اسلام میں رسول اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©Û’ چچا حمزہ اور حضرت علی علیہ السلام جوجو ان ترین افراد تھے میدان میں Ù†Ú©Ù„Û’ØŒ مجاہدین اسلام میں سے چند اور بھادر بھی اس جنگ میں شریک هوئے ،ان جوانوں Ù†Û’ اپنے حریفوں Ú©Û’ پیکر پر سخت ضربیں لگائیں اور کاری وار کئے اور ان Ú©Û’ قدم اکھاڑدیئے ،دشمن کا جذبہ اور کمزور پڑگیا ،یہ دیکھا تو ابوجھل Ù†Û’ عمومی حملے کا Ø­Ú©Ù… دے دیا Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next