زندگانی رسول اکرم (ص)



”اے احمد! میری محبت فقیروں اور محروموں سے محبت ھے ،ان کے قریب هوجاوٴ اور ان کی مجلس کے قریب بیٹھو کہ میں تیرے نزدیک هوں اور دنیا پرست اور ثروت مندوں کو اپنے سے دور رکھو اور ان کی مجالس سے بچتے رهو “۔

اھل دنیا و آخرت

ایک اور حصہ میں آیاھے:

”اے احمد !دنیا کے زرق برق اور دنیا پرستوں کو مبغوض شمار کر اور آخرت کو محبوب رکھ“ عرض کرتے ھیں :

پروردگارا :!اھل دنیا اور اھل آخرت کون ھیں ؟۔

فرمایا :”اھل دنیا تو وہ لوگ ھیں جو زیادہ کھاتے ھیں زیادہ ہنستے ھیں زیادہ سوتے ھیں اور غصہ کرتے ھیں اور تھوڑا خوش هوتے ھیں نہ ھی تو برائیوں کے مقابلہ میں کسی سے عذر چاہتے ھیں ۔اور نہ ھی کسی عذر چاہنے والے سے اس کا عذر قبول کرتے ھیں اطاعت خدا میں سست ھیں اور گناہ کرنے میں دلیر ھیں، لمبی چوڑی آرزوئیں رکھتے ھیں حالانکہ ان کی اجل قریب آپہنچی ھے مگر وہ ھر گز اپنے اعمال کا حساب نھیں کرتے ان سے لوگوں کو بہت کم نفع هوتا ھے، باتیں زیادہ کرتے ھیں احساس ذمہ داری نھیں رکھتے اور کھانے پینے سے ھی غرض رکھتے ھیں ۔

اھل دنیا نہ تو نعمت میں خدا کا شکریہ ادا کرتے ھیں اورنہ Ú¾ÛŒ مصائب میں صبر کرتے ھیں  Û” زیادہ خدمات بھی ان Ú©ÛŒ نظر میں تھوڑی ھیں (اور خود ان Ú©ÛŒ اپنی خدمات تھوڑی بھی زیادہ ھیں ) اپنے اس کام Ú©Û’ انجام پانے پر جو انهوں Ù†Û’ انجام نھیں دیا Ú¾Û’ تعریف کرتے ھیں  اور ایسی چیز کا مطالبہ کرتے ھیں جو ان کا حق نھیں Ú¾Û’ Û” ھمیشہ اپنی آرزوؤں اور تمنا ÙˆÚº Ú©ÛŒ بات کرتے ھیں اور لوگوں Ú©Û’ عیوب تو بیان کرتے رہتے ھیں لیکن ان Ú©ÛŒ نیکیوں Ú©Ùˆ چھپاتے ھیں۔

” عرض کیا :پروردگارا :!کیا دنیا پرست اس کے علاوہ بھی کوئی عیب رکھتے ھیں ؟

”فرمایا : اے احمد !ان کا عیب یہ ھے کہ جھل اور حماقت ان میں بہت زیادہ ھے جس استاد سے انهوں علم سیکھا ھے وہ اس سے تواضع نھیں کرتے اور اپنے آپ کو عاقل کل سمجھتے ھیں حالانکہ وہ صاحبان علم کے نزدیک نادان اور احمق ھیں“ ۔

 Ø§Ú¾Ù„ بہشت Ú©Û’ صفات



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 next