فلسفہٴ روزہ



(Û³)یوں تو تمام عبادتوں  میں  پابندیاں  ھیں لیکن رمضان میں انسان ایک مھینے تک شدید قسم Ú©ÛŒ پابندیوں  میں  مقیّدھو جاتا Ú¾Û’Û”

(Û´)ایک اعتراض جو روزہ Ú©Û’ علاوہ تمام عبادتوں  بلکہ پورے دین پر کیا جاتا Ú¾Û’ وہ یہ Ú©ÛŒ اگر دین اوراحکام ِدین مطابق فطرت ھیں تو ان Ú©Ùˆ انجام دینے میں  سختی Ùˆ ناگواری کا احساس کیوں  ھوتا Ú¾Û’ØŸ

(۵)اگر انسان روزہ نہ رکھے تو اس کے اندر کون سا نقص پیدا ھو جاتا ھے؟

مندرجہ بالا سوالات Ùˆ اعتراضات پر گفتگو کرنے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ اس نکتے Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرنا ضروری Ú¾Û’ کہ اسطرح Ú©Û’ سوالات اور اعتراضات در حقیقت روزہ Ú©Û’ اسرار Ùˆ فلسفہ سے ناواقفیت Ú©ÛŒ بنا پر ھیں  لھٰذا ابتداء Ù‹ مذکورہ اعتراضات Ùˆ مسائل پر گفتگو Ú©Û’ دوران انشاء اللہ بعض اسرار بیان کئے جائیں  Ú¯Û’ ،اسکے بعد روزہ Ú©Û’ بقیہ اھم اسرار میں  سے ان بعض اسرار Ú©ÛŒ طرف اشارہ Ú¾Ùˆ گا جو قرآن Ùˆ احادیث میں  بیان ھوئے ھیں Û”

ترک معمولات یازندگی کی یکسانیت سے نجات ؟

روزے پر ایک سنجیدہ قسم کا اعتراض یہ Ú¾Û’ کہ روزہ رکھنے سے انسان Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ معمول(Routine)میں  خلل(Disturbance)ایجاد Ú¾Ùˆ جاتا Ú¾Û’ اور اسکی روزمرّہ زندگی موجودہ نظم (Discipline)سے خارج ھوجاتی Ú¾Û’ لھٰذا بھت سے افراداپنے روزہ نہ رکھنے Ú©ÛŒ وجہ یہ بتاتے ھیں  کہ ھمارے کام Ú©ÛŒ نوعیت اس طرح Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کہ Ú¾Ù… روزہ نھیں  ر کہ سکتے اور اس طرح اپنے آپ Ú©Ùˆ مطمئن کر لیتے ھیں  ،بلکہ بعض اوقات اس بات پر افتخار کرتے ھیں  کہ Ú¾Ù… اھل کسب Ùˆ کار ھیں  ،ھماری زندگی کا ایک معمول Ú¾Û’ جسے ترک کر Ú©Û’ روزہ رکھنا ھمارے لئے سخت یا ناممکن Ú¾Û’ گویا وہ دبے لفظوں  میں  یہ تاثر دینا چاھتے ھیں کہ روزہ رکھنا یا اس طرح Ú©Û’ دیگر امور Ú©Ùˆ انجام دینادر حقیقت ھمارے لئے مناسب نھیں  Ú¾Û’ بلکہ یہ ریٹائرڈ اور بے کسب Ùˆ کار لوگوں Ú©Û’ لئے Ú¾Û’ جن Ú©Û’ پاس ان Ú©Ùˆ انجام دینے Ú©Û’ لئے کافی مقدار میں  وقت موجود ھوتاھے Û”

اب اگر Ú¾Ù… انسان Ú©ÛŒ اس ذھنیت Ú©ÛŒ تحلیل (Analyse)کریں  اور تلاش کریں  کہ اس میں  یہ تفکّر کھاں  سے پیدا ھواتو معلوم ھوگا کہ یہ طرز فکر در حقیقت روزہ اور اسکے علاوہ دیگر بھت سی عبادتوں  Ú©Û’ ایک بھت Ú¾ÛŒ اھم فلسفہ اور راز سے نا آگاھی کا نتیجہ Ú¾Û’ اور وہ Ú¾Û’ روز مرّہ زندگی اورمعمولات Ú©Û’ زندان سے نجات ،جسکی وضاحت Ú©Û’ لئے ایک مختصر سی گفتگو ضروری Ú¾Û’ Û”

انسان اپنی زندگی میں  ایک طرح Ú©Û’ خود ساختہ معمولات (Routine)اورروز مرّہ عادتوں  Ú©Û’ ایک دائرے (Circle)میں  گرفتار Ú¾Û’ اور معمولات کا یہ دائرہ اتنا مضبوط Ú¾Û’ کہ یہ انسان Ú©Ùˆ باھر جانے Ú©ÛŒ اجازت نھیں  دیتا ۔ھر طبقے Ú©Û’ لئے اپنی روزمرّہ زندگی Ú©ÛŒ عادتوں  کا ایک خاص دائرہ Ú¾Û’ ،تاجروں  کا اپنا الگ دائرہ Ú¾Û’ ،سروس پیشہ افراد کا الگ،ٹیچرس(Teachers)کا الگ ،اسٹوڈنٹس(Students)کا الگ اور کسانوں  کا الگ بلکہ یہ کھا جا سکتا Ú¾Û’ کہ ھر انسان کا اپنا مخصوص دائرہ Ú¾Û’ ØŒ لیکن ایک چیزسب میں  مشترک Ú¾Û’ کہ سب Ú©Û’ سب اپنی ان روز مرّہ عادتوں  Ú©Û’ دائرے میں  سختی سے گرفتار ھیں  ،مثلاًصبح اٹھ کر ناشتہ کرنا پھررزق Ú©Û’ انتظام میں  بازار،آفس،کھیت یا کسی تعلیمی وغیر تعلیمی ادارے Ú©ÛŒ طرف Ú†Ù„Û’ جانا، وھاں  بھی Ú©Ú†Ú¾ معمول Ú©Û’ کام انجام دینا ،واپس آکر Ú©Ú†Ú¾ روز مرّہ Ú©Û’ امور انجام دینا مثلاً کھانا پینا،چند لوگوں  سے Ú©Ú†Ú¾ محدوددائرے میں  باتیں  کرنا،ٹیلی ویژن وغیرہ دیکھنا اور پھر نیند Ú©ÛŒ آغوش میں  Ú†Ù„Û’ جانا تاکہ تر Ùˆ تازھ( Refreshed and Recharged)Ú¾Ùˆ کر پھر Ú©Ù„ اسی معمول( Routine )میں  مشغول ھوجائیں Û”

اسطرح انسان Ú©ÛŒ زندگی ایک مثلث (triangle)Ú©Û’ گرد چکّرلگا رھی Ú¾Û’ جس Ú©Û’ تین زاویوں  میں  سے وہ کسی ایک زاویے پر اپنا قیمتی وقت گذار رھا ھوتا Ú¾Û’Û”

(۱)کھانے کے لئے مواد فراھم کرنا۔

(۲)فراھم شدہ مواد کو کھانا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next