فلسفہٴ روزہ



ماہ رمضان میں  کرم الٰھی Ú©Û’ دسترخوان سے انسان Ú©Ùˆ بھت سے صفات وکمالات کسب کرنے ھیں  ،لیکن کسی بھی صفت اور کمال کا حصول اس بات پر متوقف ھوتاھے کہ انسان Ù†Û’ اپنے اندر کتنی طھارت پیدا Ú©ÛŒ Ú¾Û’ کیونکہ کمالات کا مسکن پاک انسان اور اسکی پاکیزہ روح Ú¾Û’ ØŒ آلودہ مقامات پر یا تو کمالات پیدا Ú¾ÛŒ نھیں  ھوتے یا اگر پیدا ھوتے ھیں  تو وہ بھی آلودہ Ú¾Ùˆ جاتے ھیں  Û” ماہ رمضان میں  انسان Ú©Ùˆ جو ایک سب سے بڑا کام کرنا Ú¾Û’ وہ یہ Ú¾Û’ کہ اس مبارک مھینے میں  اسے اپنی تطھیر کرنی Ú¾Û’ کیونکہ تطھیر Ú©Û’ بغیر انسان Ú©Ùˆ نہ تو روزوں  سے Ú©Ú†Ú¾ حاصل Ú¾Ùˆ گا ،سوائے بھوک اور پیاس Ú©Û’ ØŒ نہ تلاوت قرآن سے اسکے اندر کوئی کمال پیدا Ú¾Ùˆ گا سوائے تھوڑے سے ثواب Ú©Û’ ØŒ اور نہ Ú¾ÛŒ شب قدر سے Ú©Ú†Ú¾ کسب کر سکے گا سوائے بوریت اور تھکاوٹ Ú©Û’ Û”

مراحل تطھیر و طریقہ تطھیر

 ØªØ·Ú¾ÛŒØ± کوئی Ø°Ú¾Ù†ÛŒ اور مفھومی شئی نھیں  Ú¾Û’ کہ انسان Ø°Ú¾Ù† میں  یہ تصور کر Ù„Û’ کہ میں  پاک ھونا چاھتا Ú¾ÙˆÚº  اور وہ پاک Ú¾Ùˆ جائے بلکہ تطھیر Ú©Û’ لئے انسان Ú©Ùˆ چند مراحل سے گزرنا ھوتا Ú¾Û’ Û”

لباس و بدن کی تطھیر

 ØªØ·Ú¾ÛŒØ± کا سب سے ابتدائی اور آسان مرحلہ یہ Ú¾Û’ کہ انسان اپنے ظاھر یعنی اپنے لباس اور بدن Ú©Ùˆ پاک وصاف کرے۔ اتفاقاً اسلام Ù†Û’ اسی Ù¾Ú¾Ù„Û’ مرحلے Ú©Û’ لئے بھت تاکید Ú©ÛŒ Ú¾Û’ حتی کہ نظافت Ú©Ùˆ نصف ایمان قرار دیا Ú¾Û’ کیونکہ یہ بعد Ú©Û’ مراحل Ú©Ùˆ Ø·Û’ کرنے Ú©Û’ لئے ایک آغاز Ú¾Û’Û” انسان جس طرح لباس Ùˆ بدن Ú©Û’ ظاھرکی تطھیر Ú©Ùˆ اھمیت دیتا Ú¾Û’ اسی طرح اسے باطنِ بدن Ú©ÛŒ بھی تطھیر کرنی چاھئے اور باطن بدن Ú©ÛŒ تطھیر کا بھترین وسیلہ روزہ ھے۔اسی لیے روایات میں  روزہ Ú©Ùˆ زکات بدن سے تعبیر کیا گیا Ú¾Û’Û”

رسول اللہ(ص) نے فرمایاھے:”لِکُلِّ شَیٴٍ زَکَاةٌ وَ زَکَاةُ الْاَبْدَانِ الصِّیَامُ“(۲۲)ھر شی کی ایک زکات ھے اور بدن کی زکات روزہ ھے۔

 ÛŒØ¹Ù†ÛŒ جس طرح زکاة مال Ú©Ùˆ پاک کرتی Ú¾Û’ اسی طرح روزہ بدن Ú©Ùˆ پاک وسالم کرتا Ú¾Û’ Û”

 Ø­ÙˆØ§Ø³ Ú©ÛŒ تطھیر

 Ø¯ÙˆØ³Ø±Û’ مرحلہ میں  انسان Ú©Ùˆ اپنے حواس Ú©ÛŒ تطھیر کرنی Ú¾Û’ ØŒ حواس سے مراد انسان Ú©ÛŒ سماعت، بصارت، زبان اور دیگر حواس Ú©ÛŒ تطھیر Ú¾Û’ Û” انسان اپنی آنکہ یعنی بصارت Ú©ÛŒ تطھیر کرے تاکہ” خائنة الاعین“ (Û²Û³)یعنی خیانتکار آنکھوں کا مصداق نہ بن جائے ØŒ انسان اپنی سماعت Ú©ÛŒ تطھیر کرے تاکہ آلودہ سماعت سے خدا کا کلام نہ سنے ØŒ ماہ رمضان میں  خدا Ú©ÛŒ طرف انسانوں  Ú©Ùˆ دعوت دی جاتی Ú¾Û’ لیکن گناھوں  سے آلودہ سماعتیں  اس دعوت Ú©Ùˆ نھیں  سن سکتیں  ۔انسان اپنی زبان اور قوت گویائی Ú©ÛŒ تطھیر کرے تاکہ غیبت ،فحش ØŒ چاپلوسی ØŒ اور غیر منطقی باتوں  سے آلودہ زبان پر نام خدا نہ آئے کیوں  کہ انسان کبھی اس بات پر راضی نھیں  ھوتا کہ وہ ایک نھایت پاک Ùˆ پاکیزہ چیز Ú©Ùˆ کسی گندے اور نجس ھاتہ میں  پکڑا دے Û”

ماہ رمضان میں  حواس Ú©ÛŒ تطھیر Ú©Û’ لئے کثرت سے روایات وارد ھوئی ھیں Û”

حضرت زھرا سلام اللہ علیھا فرماتی ھیں :”مَا یَصْنَعُ الصَّائِمُ بِصِیَامِہ اِذَا لَمْ یُصِنْ لِسَانَہ وَسَمْعَہ وَبَصَرَہ ÙˆÙŽ جَوَارِحَھ“(Û²Û´)روزہ دار اپنے اس روزے کا کیا کرے گاجس میں  وہ اپنی زبان، سماعت،بصارت اوراعضاء Ú©Ùˆ محفوظ نہ رکھے۔

 Ø®ÛŒØ§Ù„ Ú©ÛŒ تطھیر

انسان Ú©ÛŒ ایک بھت بڑی اورباطنی آلودگی تخیّل Ú©ÛŒ آلودگی Ú¾Û’ Û” آلودہ تخیّلات راہ علم Ùˆ کمال میں  ایک سنگین رکاوٹ ھوتے ھیں  لھذا انسان Ú©Û’ لئے اھم Ú¾Û’ کہ وہ اپنے تخیلات Ú©Ùˆ پاک کرے اور اگر انسان Ú©Ùˆ اپنے خیالات Ú©ÛŒ پاکیزگی کا اندازہ لگانا Ú¾Û’ تو یہ دیکھے کہ وہ حالت خواب میں  کیا دیکھتا Ú¾Û’ کیوں  کہ حالت خواب میں  حواس Ú©Û’ سو جانے Ú©Û’ بعد تخیل زیادہ فعّال Ú¾Ùˆ جاتا Ú¾Û’ اور حالت بیداری Ú©Û’ تخیلات Ú©Ùˆ مجسم Ø´Ú©Ù„ میں  پیش کرتا Ú¾Û’ Û”

فکر کی تطھیر

یہ ایک بالاتر مرحلہ Ú¾Û’ لھذا سابقہ مراحل سے سخت تر بھی Ú¾Û’Û” انسان خدا Ú©ÛŒ مدد Ú©Û’ بغیران مراحل تطھیر Ú©Ùˆ Ø·Û’ نھیں  کر سکتا اور مرحلہ جتنا سخت تر Ú¾Ùˆ اسی مقدار میں  خدا سے استمداد Ú©ÛŒ ضرورت بھی زیادہ Ú¾Û’ Û” شیطان مسلسل فکر انسانی میں  وسواس ڈالتا رھتا Ú¾Û’ ”یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ “  (Û²Ûµ)اور انسان پر شیطانی وحی کا سلسلہ جاری رھتا Ú¾Û’ ” اِنَّ الشَّیَاطِیْنَ لَیُوحُونَ اِلی اَوْلْیَائِھِمْ “(Û²Û¶) تاکہ انسان Ú©Û’ اندر فکری انحراف پیدا کر دے اور فکری انحراف انسان Ú©Û’ دین ،مذھب اور اعتقادات سب Ú©Ùˆ منحرف کر دیتا Ú¾Û’ یھاں  تک کہ یھی فکری انحراف لشکر امام علی علیہ السلام Ú©Û’ مقدس سپاھیوں  Ú©Ùˆ خوارج Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں  تبدیل کر Ú©Û’ خود امیر الموئمنین علیہ السلام Ú©Û’ مقابلے میں لا کر کھڑا کر دیتا Ú¾Û’ Û” لھذا اس شیطانی شر سے بچنے Ú©Û’ لئے خدا Ù†Û’ جو طریقہ بتایاھے وہ یہ Ú¾Û’ کہ اپنے پروردگار Ú©Û’ ذریعے شیطانی وسواس سے پناہ طلب کرو: ”قُلْ اَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ مَلِکِ النَّاسِ اِلٰہ النَّاسِ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الخَنَّاسِ “ (Û²Û·)یعنی خدا سے مدد طلب کرو Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 next