جوانوں کوامام علي عليہ السلام کي وصيتيں



Û”[4]

ترجمہ : قبل اس کے کہ فرصت تم سے ضائع ہو اور غم و اندوہ کاباعث بنے اس کو غنيمت جانو۔

اس آيہ مبارکہ ”لاتنس نصيبک من الدنيا“قصص۷۷۔

(دنيا سے اپنا حصہ فراموش نہ کر) کي تفسيرميں فرماتے ہيں : لاتنس صحتک وقوتک وفراغک وشبابک نشاطک ان تطلب بھاالاخرة[5]

ترجمہ : اپني صحت، قوت، فراغت، جواني اورنشاط کو فراموش نہ کرو اور ان سے اپني آخرت ک لئے استفادہ کرو۔

جو لوگ اپني جواني سے صحيح استفادہ نہيں کرتے امام ان کے بارے ميں فرماتے ہيں :

انہوں نے بدن کي سلامتي کے دنوں ميں کئي سرمايہ جمع نہ کيا،اپني زندگي کي ابتدائي فرصتوں ميں درس عبرت نہ ليا۔ جو جوان ہے اس کوبڑھاپے کے علاوہ کسي اور چيزکا انتظارہے[6]

جواني کے بارے ميں سوال

جواني اورنشاط اللہ کي عظيم نعمت ہے جس کے بارے ميں قيامت کے روز پوچھا جائے گا۔ پيغمبراسلام (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم) سے ايک روايت ہے آپ فرماتے ہيں: قيامت کے دن کوئي شخص ايک قدم نہيں اٹھائے گامگريہ کہ اس سے چارسوال پوچھے جائيں گے :

۱۔ اس کي عمرکے بارے ميں کہ کيسے صرف کي اورکہاں اسے فنا کيا؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next