اسلامى تہذيب و ثقافت

ڈاكٹر على اكبر ولايتي


 

2) عصر دعوت سے فتوحات كے زمانہ تك اسلامى اور ثقافتى تاريخ كا خلاصہ

مورخين عرب كى تاريخ كو تين ادوار ميں تقسيم كرتے ہيں:

1) سبا اور حمير كا دور جو بہت ہى قديم زمانے ميں شروع اور پھر ختم ہو جاتا ہے _

2) دوسرا دور جاہليت كہ چھٹى صدى عيسوى سے شروع ہوتا ہے اور اسلام كے ظہور پر ختم ہو جاتا ہے _

3) اسلامى دور يعنى صدر اسلام سے اب تك_

تاريخ اور آثار قديمہ پر مبنى شواہد كے مطابق جزيرہ عرب ميں بہت سے مكاتب فكراور ثقافتى وتاريخى نظريات موجود تھے، حضرت ابراہيم (ع) نے اسى تمدن ميں اپنى دعوت كا آغاز كيا تھا ، بين النہرين اور شمال ميں آل غسان اور آل منذر اور جنوب ميں نجران و يمن كے لوگ عيسائي تھے، بازار جيسے مثلا ''بازار عكاظ ''شعرا اور اديبوں كے جمع ہونے كى جگہ تھے كہ جو عربى ثقافت كے اہم ترين ركن يعنى شاعرى كا محل ظہور تھے ،جس قبيلہ ميں كوئي زبردست اور بڑا شاعر ظاہر ہوتا اسكے افراد دوسروں پر فخر برترى كا اظہار كيا كرتے تھے _(1)

معاشرتى اور اجتماعى حوالے سے سياسى اور حكومتى عہدے لياقت اور طاقت كى بنياد پر نہيں بلكہ اپنى رسوم و

---------------------------

1) سيد جعفر شہيدي، تاريخ تحليلى اسلام، تہران 1366، ص 15 _ 14_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next