اسلامى تہذيب و ثقافت

ڈاكٹر على اكبر ولايتي


روايات اور وراثت كى بناء پر تقسيم ہوتے تھے، اسى ليے درخشان صلاحيتيں كو اپنے ظہور كاموقع نہيں ملتا تھا_ مكہ كے لوگ كعبہ كے وجود اور اسكى ہمسايگى كى بركت سے اور زمانہ جاہليت كے رسوم و رواج سے ما خوذ خاص روابط كى بناپر آرام و سكون كى زندگى گزاررہے تھے، مشترك دفاع ميں شركت كيا كرتے تھے _

اسى كے ساتھ ساتھ مكہ اور يثرب كے درميان واضح فرق اور امتياز نظر آتاہے ، مكہ كے لوگ تاجر اور دورانديش تھے جبكہ يثرب والے زراعت پيشہ اور سخت محنت كش شمار ہوتے تھے _

اس قسم كى فضاء ميں تقريبا 610 عيسوى ميں پيغمبر اسلام(ص) نے مكہ ميں اپنى دعوت كا آغاز كيا، اس دعوت كے نتيجے ميں مسلمانوں كا ايك گروہ مكہ ميں وجودميں آيا كہ جو اہل مكہ كى بدسلوكى اور رقابت كا شكارہوگيا_

بعثت كے گيا رھويں سال مدينہ كے ساكن قبيلہ خزرج كا ايك گروہ كہ جو حج كيلئے مكہ آئے تھے انہوں نے عقبہ ميں پڑاؤ كے دوران پيغمبر (ص) سے ملاقات كى اس ملاقات ميں پيغمبر اكرم(ص) نے انہيں اپنى اور اپنے دين كى شناخت كروائي اور ان لوگوں نے قبول كيا، اسكے ايك سال بعد قبيلہ خزرج كے بارہ مردوں اور ايك عورت نے اسى جگہ پيغمبر اكرم(ص) كى بيعت كى كہ اسلامى تاريخ ميں اسے پہلى بيعت عقبہ كہ نام سے ياد كيا جاتا ہے ، پيغمبر اكرم(ص) نے اسى بيعت كى بناء پر مصعب بن عمير كو پہلے داعى اسلام كے طور پر مدينہ ميں بھيجا تا كہ وہ مدينہ والوں كو قرآن ، اسلامى تعليمات اور نماز كے آداب سكھائيں چونكہ معلوم ہوچكا تھا كہ مدينہ اسلام اور مسلمانوں كيلئے مناسب پناہ گاہ ثابت ہوگى ، تو پيغمبر اكرم(ص) نے بعثت كے چودھويں سال بارہ ربيع الاول كو اپنى تاريخى ہجرت كي _

اسكے بعد پيغمبراكرم(ص) كے اصحاب دو گروہ ميں تقسيم ہوگئے : مہاجرين كہ جو مكہ سے آئے تھے ، او رانصار يعنى مدينہ كے ساكن كہ جنہوں نے اسى شہر ميں پيغمبر اكرم(ص) كا استقبال كيا_(1)

پيغمبر اكرم(ص) نے مدينہ ميں اسلامى معاشرے كى عمارت كو تين اہم بنيادوں پر قائم كيا يعنى مسجد بنائي گئي ،

-------------------------------

1) دائرة المعارف بزرگ اسلامى و مجمع اڈريس_

مہاجرين اور انصار ميں عقد اخوت قائم ہوا اور مسلمانوں اور غير مسلم قبائل ميں با ہمى تعاون كا معاہدہ طے پايا، يعنى حقيقت ميں اسلامى سياسى معاشرہ بھى مدينہ كى طرف ہجرت كے بعد تشكيل پايا، مدينہ كى اسلامى حكومت ايك حكومت كيلئے ضرورى تمام لوازمات يعنى زمينى جگہ ، آبادى ، حاكميت اور دفترى اور انتظامى نظام كى حامل تھي _

اس اسلامى معاشرہ ميں ايك خصوصيت اوربھى تھى كہ جو اس زمانہ تك انسانى تاريخ ميں پہلے كہيں موجود نہ تھى وہ يہ كہ معاشرہ كى تشكيل كے اہم ركن يعنى قانون كى حاكميت تھى ، يعنى معاشرہ كے تمام افراد كيلئے بغير كسى امتياز كے ايك جيسا قانونى نظام قائم تھا_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next