مکتب اھل بیت (ع) سے منسوب ھونے کے طریقے



”ان شیعتنا آخذون بحجزتنا، و نحن آخذون بحجزة نبینا، و نبینا آخذ بحجزة اللہ“۔[3]

ھمارے شیعوں نے ھمارا دامن ، ھم نے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کا دامن اور رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے خدا کا دامن تھام رکھا ھے، مجلسی لکھتے ھیں:

”اخذت بحجز الرّحمان “ کا مطلب یہ ھے کہ میں خدا سے وابستہ ھوں ۔ [4]

امام جعفر صادق(ع) سے منقول ھے کہ آپ نے فرمایا:

”اذا کان یوم القیامة اٴخذ رسول اللّٰہ بحجزة ربہ (اعتصم بہ) Ùˆ اٴخذ                        علي(ع) بحجزة رسول اللّٰہ (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم)،، Ùˆ اٴخذنا بحجزة علي(ع)ØŒ Ùˆ اٴخذ شیعتنا بحجزتنا، فاٴین ترون یوردنا رسول اللہ“

جب قیامت کا دن ھوگا تو رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ،خدا سے لولگا ئیں گے اور علی (ع) رسول کے دامن سے وابستہ ھوں گے اور ھم علی (ع) کا دامن تھام لیں گے اور ھمارے شیعہ ھمارے دامن سے وابستہ ھوں گے پس دیکھنا کہ رسول (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ھمیں کھاں پھنچائیں گے۔[5]

علی بن الحسین (ع) سے روایت ھے کہ آپ(ع) نے فرمایا: ورع و اجتھاد کا زیادہ حقدار وہ ھے جو خدا کیلئے محبت کرتا ھے اور خدا کیلئے راضی ھوتا ھے اوصیاء اور ان کا اتباع کرنے والا ھے کیا تم اس بات سے خوش نھیں ھو کہ اگر آسمان سے کوئی خوفناک چیز ظاھر ھو تو ھر گروہ اپنی پناہ کی طرف دوڑتا ھے اور تم ھماری طرف پناہ لیتے ھو اور ھم اپنے نبی(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی پناہ لیتے ھیں، ھم اپنے نبی کے دامن کو تھام لیتے ھیں اور ھمارے شیعہ ھمارے دامن سے وابستہ ھو جاتے ھیں۔

جو چیز خدا انھیں آخرت میں عطا کرے گا

جابر بن عبد اللہ انصاری سے روایت ھے کہ انھوں نے کھا: ایک روز میں رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر تھا آپ(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) علی بن ابی طالب (ع) کی طرف متوجہ ھوئے اور فرمایا: اے ابو الحسن (ع) ! کیا میں تمھیں بشارت دوں ؟ عرض کی: اے اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ضرور دیجئے ،فرمایا: یہ جبریل (ع) ھیں جو خدا کی طرف سے یہ خبر لائے ھیں کہ اس نے تمھارے شیعوں اورمحبوں کو نو خصلتیں عطا کی ھیں:

۱۔ موت کے وقت، نرمی و شفقت

۲۔ وحشت و تنھائی میں ، انس



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next