مکتب اھل بیت (ع) سے منسوب ھونے کے طریقے



۳۔ تاریکی میں نور

۴۔ خوف و خطر کے وقت امن

۵۔ اعمال تولتے وقت وافر حصہ

۶۔ صراط سے گزرنا

۷۔ تمام لوگوں سے پھلے جنت میں داخل ھونا

۸و۹۔ ان کے نور کا ان کے سامنے اور دائیں طرف چمکنا

علی بن ابی طالب (ع) سے روایت ھے کہ آپ نے فرمایا:

ھماری ولایت کے قائل لوگ روزِ قیامت اپنی قبروں سے اس حال میں اٹھیں گے کہ ان کے چھرے درخشاںھوں گے، ان کی شرم گاھیں چھپی ھوئی ھوں گی، ان کے دل مطمئن ھوں گے، سختیاں ان سے برطرف کر دی جائیں گی، ان کے وارد ھونے کو آسان کر دیا جائیگا، لوگ خوف زدہ ھوں گے لیکن انھیںکوئی خوف نھیں ھوگا ،لوگ رنجیدہ ھوں گے لیکن انھیں کوئی غم نھیںھوگا۔[6]

ابن عباس سے روایت ھیکہ انھوں نے کھا: میں نے رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے خدا کے اس قول <وَالسَّابِقُونَ السَّابِقُونَ اٴولٰئِکَ الْمُقَرَّبُونَ فِي جَنَّاتِ النَّعِیمٍ> کے معنی دریافت کئے تو آپ نے فرمایا: جبریل نے کھا ھے کہ وہ علی اور ان کے شیعہ ھیں وھی جنت کی طرف سبقت کرنے والے ھیں اور وہ خدا سے اس کرامت کے ذریعہ قریب ھوں گے جو خدا نے انھیں عطا کیا ھے ۔[7]

ھمارے ساتھ اور ھم میں سے

امام رضا(ع) سے روایت ھے کہ آپ(ع) نے فرمایا: رسول(صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا: میں اور یہ یعنی علی(ع) ان دو انگلیوں کی مانند ایک ساتھ ھوں گے اور اپنی دونوں انگلیوں کو متصل کر لیا، اور ھمارے شیعہ ھمارے ساتھ رھیں گے اور اس طرح وہ شخص بھی ھمارے ساتھ رھے گا جس نے کسی مظلوم کی مدد کی ھوگی۔[8]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next