حضرت امام حسن عليه السلام



          ناظرین انصاف فرمائیں کہ کیااب بھی امام حسن Ú©Û’ لیے یہ رائے ہے کہ صلح نہ کریں ان فوجیوں Ú©Û’ بل بوتے پر(اگرایسوں کہ فوج اوران Ú©ÛŒ قوتوں کوبل بوتا کہاجاسکے) لڑائی زیباہے ہرگزنہیں ایسے حالات میں صرف یہی چارہ تھاکہ صلح کرکے اپنی اوران تمام لوگوں Ú©ÛŒ زندگی تومحفوظ رکھیں جودین رسول Ú©Û’ نام لیوا اورحقیقی پیروپابندتھے ،اس Ú©Û’ علاوہ پیغمبراسلام Ú©ÛŒ پیشین گوئی بھی صلح Ú©ÛŒ راہ میں مشعل کاکام کررہی تھی (بخاری) علامہ محمدباقرلکھتے ہیں کہ حضرت کواگرچہ Ú©ÛŒ وفائے صلح پراعتماد نہیںتھالیکن آپ Ù†Û’ حالات Ú©Û’ پیش نظرچاروناچاردعوت صلح منظورکرلی (دمعئہ ساکبہ)Û”

حضرت امام حسن علیہ السلام کی شہادت

          مورخین کااتفاق ہے کہ امام حسن اگرچہ صلح Ú©Û’ بعد مدینہ میں گوشہ نیشین ہوگئے تھے ،لیکن امیرمعاویہ آپ Ú©Û’ درپئے آزاررہے انہوں Ù†Û’ باربار کوشش Ú©ÛŒ کسی طرح امام حسن اس دارفانی سے ملک جاودانی کوروانہ ہوجائیں اوراس سے ان کامقصدیزیدکی خلافت Ú©Û’ لیے زمین ہموارکرناتھی ،چنانچہ انہوں Ù†Û’ Ûµ/ بارآپ کوزہردلوایا ،لیکن ایام حیات باقی تھے زندگی ختم نہ ہوسکی ،بالاخرہ شاہ روم سے ایک زبردست قسم کازہرمنگواکرمحمدابن اشعث یامروان Ú©Û’ ذریعہ سے جعدہ بنت اشعث Ú©Û’ پاس امیرمعاویہ Ù†Û’ بھیجا اورکہلادیاکہ جب امام حسن شہدہوجائیں Ú¯Û’ تب ہم تجھے ایک لاکھ درہم دیں Ú¯Û’ اورتیراعقد اپنے بیٹے یزید Ú©Û’ ساتھ کردیں Ú¯Û’ چنانچہ اس Ù†Û’ امام حسن کوزہردے کرے ہلاک کردیا،(تاریخ مروج الذہب مسعودی جلد Û² ص Û³Û°Û³ ،مقاتل الطالبین ص ÛµÛ± ØŒ ابوالفداء ج Û± ص Û±Û¸Û³ ،روضةالصفاج Û³ ص Û· ØŒ حبیب السیرجلد Û² ص Û±Û¸ ،طبری ص Û¶Û°Û´ ،استیعاب جلد Û± ص Û±Û´Û´) Û”

          مفسرقرآن صاحب تفسیرحسینی علامہ حسین واعظ کاشفی رقمطرازہیں کہ امام حسن مصالحہ معاویہ Ú©Û’ بعدمدینہ میں مستقل طورپرفروکش ہوگئے تھے آپ کواطلاع ملی کہ بصرہ میں رہنے والے محبان علی Ú©Û’ اوپرچنداوباشوں Ù†Û’ شبخون مارکران Ú©Û’ Û³Û¸ آدمی ہلاک کردئیے ہیں امام حسن اس خبرسے متاثرہوکربصرہ Ú©Û’ لیے روانہ ہوگئے آپ Ú©Û’ ہمراہ عبداللہ ابن عباس بھی تھے ،راستے میں بمقام موصلی سعدموصلی جوجناب مختارابن ابی عبیدہ ثقفی Ú©Û’ چچاتھے Ú©Û’ وہاں قیام فرمایا اس Ú©Û’ بعدوہاں سے روانہ ہوکردمشق سے واپسی پرجب آپ موصل پہنچے توباصرارشدیدایک دوسرے شخص Ú©Û’ ہاں مقیم ہوئے اوروہ شخص معاویہ Ú©Û’ فریب میں آچکاتھا اورمال ودولت Ú©ÛŒ وجہ سے امام حسن کوزہردینے کاوعدہ کرچکاتھا چنانچہ دوران قیام میں اس Ù†Û’ تین بارحضرت کوکھانے میں زہردیا، لیکن آپ بچ گئے Û”

          امام Ú©Û’ محفوظ رہ جانے سے اس شخص Ù†Û’ معاویہ کوخط لکھا کہ تین بارزہردیے چکاہوں مگر امام حسن ہلاک نہیں ہوئے یہ معلوم کرکے معاویہ Ù†Û’ زہرہلاہل ارسال کیا اورلکھاکہ اگراس کاایک قطرہ بھی تودے سکاتویقینا امام حسن ہلاک ہوجائیں Ú¯Û’ نامہ برزہراورخط لیے ہوئے آرہاتھا کہ راستے میں ایک درخت Ú©Û’ نیچے کھاناکھاکرلیٹ گیا ،اس Ú©Û’ پیٹ میں درداٹھا کہ وہ برداشت نہ کرسکاناگاہ ایک بھیڑیابرامد ہوا اوراسے Ù„Û’ کر رفوچکرہوگیا ،اتفاقا امام حسن Ú©Û’ ایک ماننے والے کااس طرف سے گزرہوا،اس Ù†Û’ ناقہ، اورزہر سے بھرہوئی بوتل حاصل کرلی اورامام حسن Ú©ÛŒ خدمت میںپیش کیا،امام علیہ السلام Ù†Û’ اسے ملاحظہ فرماکرجانمازکے نیچے رکھ لیاحاضرین Ù†Û’ واقعہ دریافت کیاامام Ù†Û’ نہ بتایا۔

           Ø³Ø¹Ø¯Ù…وصلی Ù†Û’ موقع پاکرجانمازکے نیچے سے وہ خط نکال لیاجومعاویہ Ú©ÛŒ طرف سے امام Ú©Û’ میزبان Ú©Û’ نام سے بھیجاگیاتھا خط Ù¾Ú‘Ú¾ کر سعدموصلی Ø¢Ú¯ بگولہ ہوگئے اورمیزبان سے پوچھاکیامعاملہ ہے، اس Ù†Û’ لاعلمی ظاہرکی مگراس Ú©Û’ عذرکوباورنہ کیاگیا اوراس Ú©ÛŒ زدوکوب Ú©ÛŒ گئی یہاں تک کہ وہ ہلاک ہوگیا اس Ú©Û’ بعدآپ روانہ مدینہ ہوگئے۔

          مدینہ میں اس وقت مروان بن Ø­Ú©Ù… والی تھا اسے معاویہ کاحکم تھاکہ جس صورت سے ہوسکے امام حسن کوہلاک کردو مروان Ù†Û’ ایک رومی دلالہ جس کانام ”الیسونیہ“ تھا کوطلب کیااوراس سے کہا کہ توجعدہ بنت اشعث Ú©Û’ پاس جاکراسے میرایہ پیغام پہنچادے کہ اگرتوامام حسن کوکسی صورت سے شہید کردے Ú¯ÛŒ توتجھے معاویہ ایک ہزاردینارسرخ اورپچاس خلعت مصری عطاکرے گا اوراپنے بیٹے یزیدکے ساتھ تیراعقدکردے گا اوراس Ú©Û’ ساتھ ساتھ سودینانقد بھیج دئیے دلالہ Ù†Û’ وعدہ کیااورجعدہ Ú©Û’ پاس جاکراس سے وعدہ Ù„Û’ لیا،امام حسن اس وقت گھرمیں نہ تھے اوربمقام عقیق گئے ہوئے تھے اس لیے دلالہ کوبات چیت کااچھاخاصاموقع مل گیا اوروہ جعدہ کوراضی کرنے میں کامیاب ہوگئی Û”

          الغرض مروان Ù†Û’ زہربھیجااورجعدہ Ù†Û’ امام حسن کوشہدمیں ملاکر دیدیا امام علیہ السلام Ù†Û’ اسے کھاتے ہی بیمارہوگیے اورفوراروضہ رسول پرجاکر صحت یاب ہوئے زہرتوآپ Ù†Û’ کھالیا لیکن جعدہ سے بدگمان بھی ہوگئے ،آپ کوشبہ ہوگیا جس Ú©ÛŒ بناپرآپ Ù†Û’ اس Ú©Û’ ہاتھ کاکھاناپیناچھوڑدیااوریہ معمول مقررکرلیاکہ حضرت قاسم Ú©ÛŒ ماں یاحضرت امام حسین Ú©Û’ گھرسے کھانامنگاکرکھانے Ù„Ú¯Û’ Û”

          تھوڑے عرصہ Ú©Û’ بعد آپ جعدہ Ú©Û’ گھرتشر یف Ù„Û’ گئے اس Ù†Û’ کہاکہ مولا حوالی مدینہ سے بہت عمدہ خرمے آئے ہیں Ø­Ú©Ù… ہوتوحاضرکروں آپ چونکہ خرمے کوبہت پسندکرتے تھے فرمایالے آ،وہ زہرآلودخرمے Ù„Û’ کرآئی اورپہچانے ہوئے دانے چھوڑکرخودساتھ کھانے Ù„Ú¯ÛŒ امام Ù†Û’ ایک طرف سے کھانا شروع کیا اوروہ دانے کھاگئے جن میں زہرتھا اس Ú©Û’ بعدامام حسین Ú©Û’ گھرتشریف لائے اورساری رات تڑپ کربسرکی ،صبح کوروضة رسول پرجاکردعامانگی اورصحتیاب ہوئے_

 Ø§Ù…ام حسن Ù†Û’ بارباراس قسم Ú©ÛŒ تکلیف اٹھانے Ú©Û’ بعداپنے بھائیوں سے تبدیلی آب وہواکے لیے موصل جانے کامشورہ کیااورموصل Ú©Û’ لیے روانہ ہوگئے ،آپ Ú©Û’ ہمراہ حضرت عباس اورچند ہواخواہان بھی گئے، ابھی وہاں چندیوم نہ گزرے تھے کہ شام سے ایک نابینا بھیج دیاگیا اوراسے ایک ایسا عصادیاگیاجس Ú©Û’ نیچے لوہالگایاہواتھا جوزہرمیں بجھاہواتھا اس نابینا Ù†Û’ موصل پہنچ کر امام حسن Ú©Û’ دوستداران میں سے اپنے کوظاہرکیا اورموقع پاکر ان Ú©Û’ پیرمیں اپنے عصاکی نوک چبھودی زہرجسم میں دوڑگیااورآپ علیل ہوگئے ،جراح علاج Ú©Û’ لیے بلایاگیا،اس Ù†Û’ علاج شروع کیا، نابینا زخم لگاکر روپوش ہوگیاتھا ،چودہ دن Ú©Û’ بعدجب پندرہویں دن وہ Ù†Ú©Ù„ کرشام Ú©ÛŒ طرف روانہ ہواتوحضرت عباس علمدارکی اس پرنظرجاپڑی آپ Ù†Û’ اس سے عصاچھین کراس Ú©Û’ سرپراس زورسے ماراکہ سرشگافتہ ہوگیااوروہ اپنے کیفروکردارکوپہنچ گیا Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next