حضرت امام حسن عليه السلام



          علامہ ابن شہرآشوب تحریرفرماتے ہیں کہ ایک دن حضرت امام حسن علیہ السلام Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ پرسوارکہیں تشریف لیے جارہے تھے راستہ میں معاویہ Ú©Û’ طرف داروں کاایک شامی سامنے آپڑا اس Ù†Û’ حضرت کوگالیاں دینی شروع کردیں آپ Ù†Û’ اس کامطلقا کوئی جواب نہ دیا جب وہ اپنی جیسی کرچکاتوآپ اس Ú©Û’ قریب گئے اوراس کوسلام کرکے فرمایاکہ بھائی شایدتومسافرہے ،سن اگرتجھے سواری Ú©ÛŒ ضرورت ہوتومیں تجھے سوری دیدوں، اگرتوبھوکاہے توکھاناکھلادوں ØŒ اگرتجھے Ú©Ù¾Ú‘Û’ درکارہوں توکپڑے دیدوں ،اگرتجھے رہنے کوجگہ چاہئے تو مکان کاانتظام کردوں، اگردولت Ú©ÛŒ ضرورت ہے توتجھے اتنا دیدوں کہ توخوش حال ہوجائے یہ سن کرشامی بے انتہاشرمندہ ہوااورکہنے لگا کہ میں گواہی دیتاہوں کہ آپ زمین خداپراس Ú©Û’ خلیفہ ہیں مولامیں توآپ کواورآپ Ú©Û’ باپ دادا کوسخت نفرت اورحقارت Ú©ÛŒ نظرسے دیکھتاتھا لیکن آج آپ Ú©Û’ اخلاق Ù†Û’ مجھے آپ کاگردیدہ بنادیا اب میں آپ Ú©Û’ قدموں سے دورنہ جاؤں گا اورتاحیات آپ Ú©ÛŒ خدمت میںرہوں گا (مناقب جلد Û´ ص ÛµÛ³ ،وکامل مبروج جلد Û² ص Û¸Û¶) Û”

عہد امیرالمومنین میں امام حسن کی اسلامی خدمات

          تواریخ میں ہے کہ جب حضرت علی علیہ السلام کوپچیس برس Ú©ÛŒ خانہ نشینی Ú©Û’ بعدمسلمانوں Ù†Û’ خلیفہ ظاہری Ú©ÛŒ حیثیت سے تسلیم کیااوراس Ú©Û’ بعدجمل، صفین،نہروان Ú©ÛŒ لڑائیاں ہوئیں توہرایک جہادمیں امام حسن علیہ السلام اپنے والدبزرگوارکے ساتھ ساتھ ہی نہیں رہے بلکہ بعض موقعوں پرجنگ میں آپ Ù†Û’ کارہائے نمایاں بھی کئے۔ سیرالصحابہ اورروضة الصفامیں ہے کہ جنگ صفین Ú©Û’ سلسلہ میں جب ابوموسی اشعری Ú©ÛŒ ریشہ دوانیاں عریاں ہوچکیں توامیرالمومنین Ù†Û’ امام حسن اورعماریاسرکوکوفہ روانہ فرمایاآپ Ù†Û’ جامع کوفہ میں ابوموسی Ú©Û’ افسون کواپنی تقریرکرتریاق سے بے اثربنادیا اورلوگوں کوحضرت علی Ú©Û’ ساتھ جنگ Ú©Û’ لیے جانے پرآمادہ کردیا۔ اخبارالطوال Ú©ÛŒ روایت Ú©ÛŒ بناپرنوہزارچھ سوپچاس افرادکالشکر تیارہوگیا۔

          مورخین کابیان ہے کہ جنگ جمل Ú©Û’ بعدجب عائشہ مدینہ جانے پرآمادہ نہ ہوئیں توحضرت علی Ù†Û’ امام حسن کوبھیجاکہ انھیں سمجھاکر مدینہ روانہ کریں چنانچہ وہ اس سعی میں ممدوح کامیاب ہوگئے بعض تاریخوں میں ہے کہ امام حسن جنگ جمل وصفین میں علمدارلشکرتھے اورآپ Ù†Û’ معاہدہ تحکیم پردستخط بھی فرمائے تھے اورجنگ جمل وصفین اورنہروان میں بھی سعی بلیغ Ú©ÛŒ تھی۔

          فوجی کاموں Ú©Û’ علاوہ آپ Ú©Û’ سپردسرکاری مہمان خانہ کاانتظام اورشاہی مہمانوں Ú©ÛŒ مدارات کاکام بھی تھا آپ مقدمات Ú©Û’ فیصلے بھی کرتے تھے اوربیت المال Ú©ÛŒ نگرانی بھی فرماتے تھے وغیرہ وغیرہ Û”

حضرت علی کی شہادت اورامام حسن کی بیعت

          مورخین کابیان ہے کہ امام حسن Ú©Û’ والدبزرگوارحضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ سرمبارک پربمقام مسجدکوفہ Û±Û¸/ رمضان Û´Û¹ ہجری بوقت صبح امیرمعاویہ Ú©ÛŒ سازش سے عبدالرحمن ابن ملجم مرادی Ù†Û’ زہرمیں بجھی ہوئی تلوارلگائی جس Ú©Û’ صدمہ سے آپ Ù†Û’ Û²Û±/ رمضان المبارک Û´Û° ہجری کوبوقت صبح شہادت پائی اس وقت امام حسن Ú©ÛŒ عمر Û³Û· سال Ú†Ú¾ یوم Ú©ÛŒ تھی_

 Ø­Ø¶Ø±Øª علی Ú©ÛŒ تکفین وتدفین Ú©Û’ بعدعبداللہ ابن عباس Ú©ÛŒ تحریک سے بقول ابن اثیرقیس ابن سعد بن عبادہ انصاری Ù†Û’ امام حسن Ú©ÛŒ بیعت Ú©ÛŒ اوران Ú©Û’ بعدتمام حاضرین Ù†Û’ بیعت کرلی جن Ú©ÛŒ تعدادچالیس ہزارتھی یہ واقعہ Û²Û±/ رمضان Û´Û° Ú¾ یوم جمعہ کاہے کفایة الاثر علامہ مجلسی میں ہے کہ اس وقت آپ Ù†Û’ ایک فصیح وبلیغ خطبہ پڑھا جس میں آپ Ù†Û’ فرمایاہے کہ ہم میں ہرایک یاتلوارکے گھاٹ اترے گایازہروغاسے شہیدہوگا اس Ú©Û’ بعدآپ Ù†Û’ عراق، ایران،خراسان،حجاز،یمن اوربصرہ وغیرہ Ú©Û’ اعمال Ú©ÛŒ طرف توجہ Ú©ÛŒ اورعبداللہ ابن عباس کوبصرہ کاحاکم مقررفرمایا۔ معاویہ کوجونہی یہ خبرپہنچی Ú©ÛŒ بصرہ Ú©Û’ حاکم ابن عباس مقررکردیئے گئے ہیں تواس Ù†Û’ دوجاسوس روانہ کیے ایک قبیلہ حمیرکاکوفہ Ú©ÛŒ طرف اوردوسراقبیلہ قین کابصرہ Ú©ÛŒ طرف، اس کامقصدیہ تھاکہ لوگ امام حسن سے منحرف ہوکرمیری طرف آجائیں لیکن وہ دونوں جاسوس گرفتارکرلیے گئے اوربعدمیں انہیں قتل کردیاگیا۔

          حقیقت ہے کہ جب عنان حکومت امام حسن Ú©Û’ ہاتھوں میں آئی توزمانہ بڑاپرآشوب تھاحضرت علی جن Ú©ÛŒ شجاعت Ú©ÛŒ دھاک سارے عرب میں بیٹھی ہوئی تھے دنیاسے Ú©ÙˆÚ† کرچکے تھے ان Ú©ÛŒ دفعة شہادت Ù†Û’ سوئے ہوئے فتنوں کوبیدارکردیاتھا اورساری مملکت میں سازشوں Ú©ÛŒ کھیچڑی Ù¾Ú© رہی تھی خودکوفہ میں اشعث ابن قیس ØŒ عمربن حریث، شیث ابن ربعی وغیرہ کھلم کھلابرسرعناداورآمادہ فسادنظرآتے تھے Û”Û”Û” معاویہ Ù†Û’ جابجاجاسوس مقررکردئیے تھے جومسلمانوں میں پھوٹ ڈلواتے تھے اورحضرت Ú©Û’ لشکرمیں اختلاف وتشتت وافتراق کابیچ بوتے تھے اس Ù†Û’ کوفہ Ú©Û’ بڑے بڑے سرداروں سے سازشی ملاقات کیں اوربڑی بڑی رشوتیں دے کرانہیں توڑلیا۔

 Ø¨Ø­Ø§Ø±Ø§Ù„انوارمیں علل الشرائع Ú©Û’ حوالہ سے منقول ہے کہ معاویہ Ù†Û’ عمربن حریث ØŒ اشعث بن قیس، حجرابن الحجر، شبث ابن ربعی Ú©Û’ پاس علیحدہ علیحدہ یہ پیام بھیجاکہ جس طرح ہوسکے حسن ابن علی کوقتل کرادو،جومنچلایہ کام کرگزرے گااس کودولاکھ درہم نقدانعام دوں گا فوج Ú©ÛŒ سرداری عطاکروں گا اوراپنی کسی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ سے اس Ú©ÛŒ شادی کردوں گا یہ انعام حاصل کرنے Ú©Û’ Ù„Û’Û’ لوگ شب وروزموقع Ú©ÛŒ تاک میں رہنے Ù„Ú¯Û’ حضرت کواطلاع ملی توآپ Ù†Û’ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ نیچے زرہ پہننی شروع کردی یہاں تک کہ نمازجماعت پڑھانے Ú©Û’ لیے باہرنکلتے توزرہ پہن کرنکلتے تھے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next