حضرت امام حسن عليه السلام



          اس Ú©Û’ بعدجناب مختاراوران Ú©Û’ چچا سعدموصلی Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ لاش جلادی چنددنوں Ú©Û’ بعدحضرت امام حسن مدینہ منورہ واپس تشریف Ù„Û’ گئے۔

          مدینہ منورمیں آپ ایام حیات گزاررہے تھے کہ ”ایسونیہ“ دلالہ Ù†Û’ پھرباشارئہ مروان جعدہ سے سلسلہ جنبائی شروع کردی اورزہرہلاہل اسے دے کرامام حسن کاکام تمام کرنے Ú©ÛŒ خواہش کی،امام حسن چونکہ اس سے بدگمان ہوچکے تھے اس Ù„Û’Û’ اس Ú©ÛŒ آمدورفت بندتھی اس Ù†Û’ ہرچندکوشش Ú©ÛŒ لیکن موقع نہ پاسکی بالآخر،شب بست وہشتم صفر ÛµÛ° کووہ اس جگہ جاپہنچی جس مقام پرامام حسن سورہے تھے آپ Ú©Û’ قریب حضرت زینب وام کلثوم سورہی تھیں اورآپ Ú©ÛŒ پائیتی کنیزیں محوخواب تھیں ،جعدہ اس پانی میں زہرہلاہل ملاکرخاموشی سے واپس آئی جوامام حسن Ú©Û’ سرہانے رکھاہواتھا اس Ú©ÛŒ واپسی Ú©Û’ تھوڑی دیربعدہی امام حسن Ú©ÛŒ آنکھ Ú©Ú¾Ù„ÛŒ آپ Ù†Û’ جناب زینب کوآوازدی اورکہا ائے بہن ،میں Ù†Û’ ابھی ابھی اپنے نانااپنے پدربزرگواراوراپنی مادرگرامی کوخواب میں دیکھاہے وہ فرماتے تھے کہ اے حسن تم Ú©Ù„ رات ہمارے پاس ہوگے، اس Ú©Û’ بعدآپ Ù†Û’ وضوکے لیے پانی مانگااورخوداپناہاتھ بڑھاکرسرہانے سے پانی لیا اورپی کرفرمایاکہ اے بہن زینب ”این چہ آپ بودکہ ازسرحلقم تابناقم پارہ پارہ شد“ ہائے یہ کیساپانی ہے جس Ù†Û’ میرے حلق سے ناف تک Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ کردیاہے اس Ú©Û’ بعدامام حسین کواطلاع دی گئی وہ آئے دونوں بھائی بغل گیرہوکرمحوگریہ ہوگئے ،اس Ú©Û’ بعدامام حسین Ù†Û’ چاہاکہ ایک کوزہ پانی خودپی کرامام حسن Ú©Û’ ساتھ ناناکے پاس پہنچیں ،امام حسن Ù†Û’ پانی Ú©Û’ برتن کوزمین پرپٹک دیاوہ چورچورہوگیاراوی کابیان ہے کہ جس زمین پرپانی گراتھا وہ ابلنے Ù„Ú¯ÛŒ تھی Û”

          الغرض تھوڑی دیرکے بعد امام حسن کوخون Ú©ÛŒ Ù‚Û’ آنے Ù„Ú¯ÛŒ آپ Ú©Û’ جگرکے سترٹکڑے طشت میں آگئے آپ زمین پرتڑپنے Ù„Ú¯Û’ØŒ جب دن چڑھاتوآپ Ù†Û’ امام حسین سے پوچھاکہ میرے چہرے کارنگ کیساہے ”سبز“ ہے آپ Ù†Û’ فرمایاکہ حدیث معراج کایہی مقتضی ہے ،لوگوں Ù†Û’ پوچھاکہ مولاحدیث معراج کیاہے فرمایاکہ شب معراج میرے نانا Ù†Û’ آسمان پردوقصرایک زمردکا،ایک یاقوت سرخ کادیکھاتوپوچھاکہ ائے جبرئیل یہ دونوں قصرکس Ú©Û’ لیے ہیں ØŒ انہوں Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ ایک حسن Ú©Û’ لیے اوردوسرا حسین Ú©Û’ لیے پوچھادونوں Ú©Û’ رنگ میں فرق کیوں ہے؟ کہاحسن زہرسے شہیدہوں Ú¯Û’ اورحسین تلوارسے شہادت پائیں Ú¯Û’ یہ کہہ کرآپ سے لپٹ گئے اوردونوں بھائی رونے Ù„Ú¯Û’ اورآپ Ú©Û’ ساتھ درودیواربھی رونے Ù„Ú¯Û’Û”

          اس Ú©Û’ بعدآپ Ù†Û’ جعدہ سے کہاافسوس تونے بڑی بے وفائی Ú©ÛŒ ،لیکن یادرکھ کہ تونے جس مقصد Ú©Û’ لیے ایساکیاہے اس میں کامیاب نہ ہوگی اس Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ امام حسین اوربہنوں سے Ú©Ú†Ú¾ وصیتیں کیں اورآنکھیں بندفرمالیں پھرتھوڑی دیرکے بعدآنکھ کھول کرفرمایاائے حسین میرے بال بچے تمہارے سپرد ہیں پھربندفرماکرناناکی خدمیں پہنچ گئے ”اناللہ واناالیہ راجعون“ Û”

          امام حسن Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ فورا بعدمروان Ù†Û’ جعدہ کواپنے پاس بلاکردوعورتوں اورایک مرد Ú©Û’ ساتھ معاویہ Ú©Û’ پاس بھیج دیامعاویہ Ù†Û’ اسے ہاتھ پاؤں بندھواکردریائے نیل میں یہ کہہ کرڈلوادیاکہ تونے جب امام حسن Ú©Û’ ساتھ وفا نہ کی، تویزیدکے ساتھ کیاوفاکرے Ú¯ÛŒ(روضة الشہداء ص Û²Û²Û° تا Û²Û³Ûµ طبع بمبئی Û±Û²Û¸Ûµ ءء وذکرالعباس ص ÛµÛ° طبع لاہور Û±Û¹ÛµÛ¶ ءء۔

امام حسن کی تجہیزوتکفین

          الغرض امام حسن Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعدامام حسین Ù†Û’ غسل وکفن کاانتظام فرمایااورنمازجنازہ Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ گئی امام حسن Ú©ÛŒ وصیت Ú©Û’ مطابق انہیں سرورکائنات Ú©Û’ پہلومیں دفن کرنے Ú©Û’ لیے اپنے کندھوں پراٹھاکر Ù„Û’ Ú†Ù„Û’ ابھی پہنچے ہی تھے کہ بنی امیہ خصوصامروان وغیرہ Ù†Û’ Ø¢Ú¯Û’ بڑھ کر پہلوئے رسول میں دفن ہونے سے روکااورحضرت عایشہ بھی ایک خچرپرسوارہوکر آپہنچیں ،اورکہنے لگیں یہ گھیرمیراہے میں توہرگزحسن کواپنے گھرمیں دفن نہ ہونے دوں Ú¯ÛŒ (تاریخ ابوالفداء جلد Û± ص Û±Û¸Û³ ،روضة المناظرجلد Û±Û± ص Û±Û³Û³ ،یہ سن کربعض لوگوں Ù†Û’ کہااے عائشہ تمہاراکیاحال ہے کبھی اونٹ پرسوارہوکردامادرسول سے جنگ کرتی ہو کبھی خچرپرسوارہوکر فرزندرسول Ú©Û’ دفن میں مزاحمت کرتی ہوتمہیں ایسانہیں کرناچاہئے (تفصیل Ú©Û’ لیے ملاحظہ ہوذکرالعباس ص ÛµÛ±) Û”

مگروہ ایک نہ مانیں اورضدپراڑی رہیں ،یہاں تک کہ بات بڑھ گئی ،آپ کے ہواخواہوں نے آل محمدپرتیربرسائے ۔

کتاب روضة الصفا جلد ۳ ص ۷ میں ہے کہ کئی تیرتابوت میں پیوست ہوگئے ۔

کتاب ذکرالعباس ص ۵۱ میں ہے کہ تابوت میں سترتیرپیوست ہوئے تھے۔

          (تاریخ اسلام جلد Û± ص Û²Û¸ میں ہے کہ ناچارنعش مبارک کوجنت البقیع میں لاکردفن کردیاگیا۔ تاریخ کامل جلد Û³ ص Û±Û¸Û² میں ہے کہ شہادت Ú©Û’ وقت آپ Ú©ÛŒ عمر Û´Û· سال Ú©ÛŒ تھی۔

آپ کی ازواج اوراولاد

          آپ Ù†Û’ مختلف اوقات میں Û¹ بیویاں کیں ØŒ آپ Ú©ÛŒ اولادمیں Û¸ بیٹے اور Û· بیٹیاں تھیں ،یہی تعدادارشادمفید ص Û²Û°Û¸ ،نورالابصارص Û±Û±Û² طبع مصرمیں ہے Û”

          علامہ طلحہ شافعی مطالب السؤل Ú©Û’ ص Û²Û³Û¹ پرلکھتے ہیں کہ امام حسن Ú©ÛŒ نسل زیداورحسن مثنی سے Ú†Ù„ÛŒ ہے امام شبلنجی کاکہناہے کہ آپ Ú©Û’ تین فرزند، عبداللہ ،قاسم، اورعمرو ،کربلامیں شہیدہوئے ہیں(نورالابصارص Û±Û±Û²) Û”

          جناب زیدبڑے جلیل القدراورصدقات رسول Ú©Û’ متولی تھے انہوں Ù†Û’ Û±Û²Û° ھء میں بعمر Û¹Û° سال انتقال فرمایاہے Û”

          جناب حسن مثنی نہایت جلیل القدر فاضل متقی اورصدقات امیرالمومنین Ú©Û’ متولی تھے آپ Ú©ÛŒ شادی امام حسین Ú©ÛŒ بیٹی جناب فاطمہ سے ہوئی تھی آپ Ù†Û’ کربلاکی جنگ میں شرکت Ú©ÛŒ تھی اوربے انتہازخمی ہوکر مقتلوں میں دب گئے تھے جب سرکاٹے جارہے تھے تب ان Ú©Û’ ماموں ابواحسان Ù†Û’ آپ کوزندہ پاکرعمرسعدسے Ù„Û’ لیاتھا آپ کوخلیفہ سلیمان بن عبدالملک Ù†Û’ Û¹Û· ھء میں زہردیدیاتھا جس Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ù†Û’ ÛµÛ² سال Ú©ÛŒ عمرمیں انتقال فرمایاآپ Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد آپ Ú©ÛŒ بیوی جناب فاطمہ ایک سال تک قبرپرخیمہ زن رہیں(ارشادمفید ص Û²Û±Û± ونورالابصار ص Û²Û¶Û¹) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13