پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



 

حكمت آميز باتيں، مواعظ ، دنياوى اور دينى اوامر كے سلسلہ ميں رسول خدا (ص) كى حقاءق پر مبنى گفتگو نيز پيام الہى كے ابلاغ اور جد و جہد سے بھر پور زندگى ديكھنے كى بعد يہ بات ذہن ميں آتى ہے كہ پيغمبر خدا (ص) كے كلام ميں كوئي ہنسى مزاق نہيں پايا جاتا،حالانكہ آپ كے اقوال خوش اخلاقى اور برادران دينى كو خوش كرنے والى باتوں پر مبنى ہيں اور آپ (ص) كا اخلاق ايسا تھا كہ ہميشہ لوگوں كے ساتھ كشادہ روئي اور چہرہ پر تبسم ليے ہوئے ملتے تھے_

روايات سے پتہ چلتاہے كہ آپ (ص) كا كلام حشو و زاءد سے پاك تھا بعض موارد كو چھوڑ كر آپ (ص) كى ہنسى ، مسكراہٹ سے آگے نہيں بڑھتى تھى ، سكوت بھى طولانى اور فكر انگيز ہوتا تھا، اپنے اصحاب كو بھى آپ اكثر ان باتوں كى طرف متوجہ كرتے تھے_

''قال رسول اللہ (ص) من علامات الفقہ، الحلم و العلم و الصمت ان الصمت باب من ابواب الحكمة ان الصمت يكسب المحبة انہ دليل

 

254

على كل خير ''(1)

دانا كى علامات ميں سے بردبارى ، علم اور سكوت ہے سكوت حكمت كے ابواب ميں سے ايك باب ہے بلاشبہ سكوت محبت پيدا كرتاہے اور وہ ہر خير كى طرف راہنمائي كرتاہے_

آنحضرت (ص) زندگى كو بہت بيش قيمت شےء سمجھتے تھے اسے خواہ مخواہ ہنسى مزاق كى باتوں ميں گنوادينا صحيح نہيں جانتے تھے آپ (ص) كى نظر ميں كمالات معنوى تك پہنچنے كى راہ ميں زندگى كے كسى لمحہ كو بھى برباد كرنا جاءز نہ تھا_



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next