پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



برادر مومن سے مسكرا كر ملنا نيكى ہے اور اس كے سامنے خس و خاشاك ہٹا دينا بھى نيكى ہے ، خداوند عالم كے نزديك جو چيز سب سے زيادہ محبوب ہے وہ مومن كو مسرور كرنا ہے_


1) (بحارالانوار ج16 ص 298)_

2) (اصول كافى ج3 ص 271)_

 

261

رسول خدا (ص) كى مزاح كے نمونے

رسول خدا (ص) كبھى لطيف مزاح اور خوبصورت تشبيہ كے ذريعہ لوگوں كو مسرور كرديا كرتے تھے مندرجہ ذيل واقعات اصحاب كے ساتھ پيغمبر (ص) كے مزاح اور پيغمبر كے ساتھ اصحاب كے مزاح پر مشتمل ہيں _

1_ابخشہ رسول خدا (ص) كے خادم تھے آپ (ص) كى زوجہ كے اونٹ كيلئے حدى خونى كرتے تھے ، رسول خدا (ص) نے ان سے فرمايا : '' اے ابخشہ آبگينوں كا خيال ركھو''(1)

(حدى خونى سے اونٹ صحرا ميں تيزى سے دوڑنے لگتے ہيں اس جملہ ميں اس بات كى طرف اشارہ موجود ہے كہ عورتيں نازك اور كمزور ہوتى ہيں اونٹ كى تيز رفتارى سے ممكن ہے ڈركرعورتيں اونٹوں سے گر پڑيں اور آبگينون كى طرح ٹوٹ جائيں يہ تشبيہ اپنى جگہ پر بڑا ہى لطيف مزاح ہے )_

2_كسى سفر ميں ايك سياہ فام حبشى رسول خدا (ص) كے ساتھ تھا، جو تھك جاتا تھا وہ اپنا تھوڑا بوجھ اس كے كاندے پر ركھ ديتا تھا غلام كے كاندھوں پر زيادہ بوجھ ہوگيا رسول خدا كا اسكے پاس سے گذراہوا تو آپ(ص) نے فرمايا: تم كشتى بن گئے ہو پھر اسے آزاد كرديا_(2)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next