پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



رسول اكرم (ص) كى سيرت كى بناپر اصحاب آپ (ص) كے سامنے مزاح كرتے تھے ليكن رسول خدا (ص) كى پيروى ميں بيجا اور ناپسنديدہ مزاح سے پرہيز كرتے تھے آنحضرت(ص) كبھى ان كے كلام كى شيرينى سے اصحاب ہنسنے لگتے اورآنحضرت (ص) بھى تبسم فرماتے تھے_

1 _ رسول خد ا (ص) اصحاب كے ساتھ بيٹھے خرما تناول فرمارہے تھے اتنے ميں جناب صہيب تشريف لائے صہيب كى آنكھيں دكھ رہى تھى اس لئے انہوں نے ان كو كسى چيز سے ڈھك ركھا تھا، صہيب بھى خرما كھانے لگے، رسول خدا (ص) نے فرمايا ; صہيب تمہارى آنكھيں دكھ رہى ہيں پھر بھى تم ميٹھا كھارہے ہو؟ صہيب نے كہا اے اللہ كے رسول (ص) ميں


1) ( بحارالانوار ج16 ص 295)_

 

264

اس طرف سے كھارہاہوں جدھر درد نہيں ہے (1)

2 _ آنحضرت(ص) نے اعراب (ديہاتيوں) سے مزاح كرنے سے منع فرمايا كرتے تھے ايك دفعہ ابوہريرہ نے رسول خدا (ص) كى نعلين مبارك كو گرو ركھ كر خرمے لے لئے اور رسول خدا (ص) كى سامنے بيٹھ كر اس خرمے كو كھانے لگا، آنحضرت(ص) نے پوچھا ابوہريرہ تم كيا كھارہے ہو ؟ ا س نے عرض كى پيغمبر(ص) كا جوتا (2)

3 _ نعمان بہت ہى بذلہ سنج تھے ايك دن نعمان نے ديكھا كہ ايك عرب شہد كا چھتہ بيچ رہا ہے نعمان نے اس كو خريد ليا اور عائشےہ كے گھر ليكر پہنچے اس وقت عائشےہ كى بارى تھى رسول خد ا (ص) نے سمجھا كہ نعمان تحفہ لائے ہيں_

نعمان شہد ديكر چلے گئے اور وہ اعرابى دروازہ پر كھڑا انتظار كرتا رہا ، جب بہت دير ہوگئي تو اس نے آوازديدى كہ اے گھر والو اگر پيسے نہ ہوں تو ميرا شہد واپس كردو رسول خد ا (ص) سمجھ گئے اورآپ (ص) نے شہد كى قيمت ادا كردى ، پھر نعمان سے پوچھا كہ تم نے ايسا كيوں كيا ؟ ميں نے ديكھا كہ رسول خدا (ص) كو شہد بہت مرغوب ہے اور اعرابى كے پاس شہد بھى موجود ہے اسلئے ميں نے شہد لے ليا آنحضرت ہنسنے لگے اور آپ(ص) نے كچھ نہيں كہا(3)


1) (شرف النبى ص 84)_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next