پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



2) (بحارالانوار ج16 ص296)_

3) (بحارالانوار ج16 ص 296)_

 

265

4 _ ايك دن رسول خدا (ص) اور حضرت امير المؤمنين (ع) ساتھ بيٹھے ہوئے خرمہ كھا رہے تھے رسول خدا (ص) خرمہ كھاليتے اور اس كى گٹھلى آرام سے حضرت على كے آگے ركھ ديے تھے جب خرمہ ختم ہوا آنحضرت(ص) نے فرمايا : جس كے سامنے گٹھلياں زيادہ ہيں اس نے زيادہ خرمہ كھاياہے ، حضرت على (ع) نے فرمايا جو خرمہ مع گھٹى كے كھاگيا اس نے زيادہ كھاياہے على (ع) كى بات كو سن كر آنحضرت(ص) مسكرانے لگے اس كے بعد آپ (ص) نے على كو ہزاردرہم انعام دينے كا حكم ديا (1)

مذكورہ مزاح كے نحوتوں سے معلوم ہوتاہے كہ :

_آنحضرت (ص) كے مزاح كے دامن ميں عزت كلام محفوظ رہتى ہے _

_ آپ (ص) كى گفتگو سے نہ كسى كا استہزاء ہوتا اور نہ كسى كى تحقير_

_ آپ (ص) كى ہنسى بہت كم مواقع كو چھوڑ كر تبسم كى حد سے آگے نہيں بڑھتى تھي_

_ مؤمنين كو مسرور كرنے كيلئے آنحضرت(ص) مزاح فرماتے تھے_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next