پیغمبر اکرم (ص) اور حسن كلام



رسول خدا (ص) كى پيروى كرتے ہوئے اءمہ معصومين عليہم السلام بھى اپنے اصحاب كو مزاح كرنے اور اپنے دينى بھائيوں كو مسرور كرنے كى تعليم ديتے تھے_


1) (سنن النبى ص 60)_

2) (سنن النبى ص 61)_

 

260

''عن يونس الشيبانى قال: قال لى ابوعبداللہ كيف مداعبة بعضكم بعضا؟ قلت : قليلاً : قال : فلا تفعلوا فان المداعبة من حسن الخلق و انك لتدخل بہا السرور على اخيك ، و لقد كان النبى (ص) يداعب الرجل يديہ بہ ان يسرہ ''(1)

يونس شيبانى نے بتايا كہ امام جعفر صادق (ع) نے مجھ سے پوچھا كہ كيا تم لوگ آپس ميں ايك دوسرے سے مزاح كرتے ہو؟ ميں نے كہا بہت كم آپ (ص) نے فرمايا كم كيوں ؟ مزاح تو حسن اخلاق ہے كہ جس كے ذريعہ تم اپنے بھائي كو مسرور كرسكتے ہو رسول خدا (ص) بھى مسرور كرنے كيلئے مزاح فرماتے تھے_

مومنين كو مسرور كرنے كا ايك طريقہ يہ بھى ہے كہ جب وہ غمگين ہوں تو ان سے مزاح كيا جائے روايات ميں اس بات كى نصيحت وجود ہے كہ اپنے مومن بھائيوں كو خوش كرو _

امام محمد باقر (ع) نے فرماياہے :

''تبسم الرجل فى وجہ اخيہ حسنة و صرف القذى عنہ حسنة و ما عبد ''اللہ بشيء احب الى اللہ من ادخال السرور على المؤمن'' (2)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next