حضرت امام جعفرصادق عليه السلام



          حضرت Ú©Û’ اصحاب میں چارسوایےس مصنفین تھے جنہوں Ù†Û’ علاوہ دیگرعلوم وفنون Ú©Û’ کلام مصوم کوضبط کرکے چارسوکتب اصول مدون کیں اصل سے مرادمجموعہ احادیث اہلبیت Ú©ÛŒ وہ کتابیں ہیں جن میں جامع Ù†Û’ خودبراہ راست معصوم سے روایت کرکے احادیث کوضبط تحریرکیاہے یاایسے راوی سے سناہے جوخودمعصوم سے روایت کرتاہے اس قسم Ú©ÛŒ کتاب میں جامع Ú©ÛŒ دوسری کتاب یارویت سے معنعنا (عن فلاں عن فلاں) Ú©Û’ ساتھ نہیں نقل کرتا جس Ú©ÛŒ سند میں اوروسائط Ú©ÛŒ ضرورت ہواس لیے کتب اصول میں خطاوغلط سہوونسیان کااحتمال بہ نسبت اوردوسری کتابوں Ú©Û’ بہت Ú©Ù… ہے کتب اصول Ú©Û’ زمانہ تالیف کاانحصارعہد امیرالمومنین سے Ù„Û’ کرامام حسن عسکری Ú©Û’ زمانہ تک ہے حس میں اصحاب معصومین Ù†Û’ بالمشاذمعصوم سے روایت کرکے احادیث کوجمع کیاہے یاکسی ایسے ثقہ راوی سے حدیث معصوم کواخذکیاہے جوبراہ راست معصوم سے روایت کرتا ہے شیخ ابوالقاسم جعفربن سعیدالمعروف بالمحقق الحلی اپنی کتاب المعبر میں فرماتے ہیں کہ امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ جوابات مسائل کوچارسومصنفین اصحاب امام Ù†Û’ تحریرکرکے چارسوتصانیف مکمل Ú©ÛŒ ہیں۔

صادق آل محمدکے اصحاب کی تعداداوران کی تصانیف

          Ø¢Ú¯Û’ Ú†Ù„ کر فاضل معاصرالجوادمیں بحوالہ کتاب وکتب خانہ لکھتے ہیں کتب رجال میں جن اصحاب آئمہ Ú©Û’ حالات وتراجم مذکورہیں ،ان Ú©ÛŒ مجموعی تعدادچار ہزارپانچ سواصحاب ہیں جن میں سے صرف چارہزاراصحاب حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ ہیں سب کاتذکرہ ابوالعباس احمدبن محمدبن سعیدبن عقدہ Ù†Û’ اپنی کتاب رجال میں کیاہے اورشیخ الطائفہ ابوجعفرالطوسی Ù†Û’ بھی ان سب کااحصاء اپن ÛŒ کتاب رجال میں کیاہے Û”

          معصومین علیہم السلام Ú©Û’ تمام اصحاب میں سے مصنفین Ú©ÛŒ جملہ تعداد ایک ہزارتین سوسے زائدنہیں ہے جنہوں Ù†Û’ سینکڑوں Ú©ÛŒ تعدادمیں کتب اصول اورہزاروں Ú©ÛŒ تعدادمیں دوسری کتابیں تالیف اورتصنیف Ú©ÛŒ ہیں جن میں سے بعض مصنفین اصحاب آئمہ توایسے تھے جنہوں Ù†Û’ تنہا سینکڑوں کتابیں لکھیں Û”

          فضل بن شاذان Ù†Û’ ایک سواسی کتابیں تالیف Ú©ÛŒ ہیں،ابن دول Ù†Û’ سوکتابیں لکھیں ہیں اسی طرح برقی Ù†Û’ بھی تقریبا سوکتابیں لکھیں ،ابن عمیرنے نوے کتابیں لکھیں اوراکثراصحاب آئمہ ایسے تھے جنہوں Ù†Û’ تیس یاچالیس سے زیادہ کتابیں تالیف Ú©ÛŒ ہیں غرضیکہ ایک ہزارتین سومصنفین اصحاب آئمہ Ù†Û’ تقریبا پانچ ہزارتصانیف کیں،مجمع البحرین میں لفظ جبرکے ماتحت ہے کہ صرف ایک جابرالجعفی،امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ سترہزاراحادیث Ú©Û’ حافظ تھے۔

          تاریخ اسلام جلد Ûµ ص Û³ میں ہے کہ ابان بن تغلب بن رباح (ابوسعید) کوفی صرف امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©ÛŒ تیس ہزاراحادیث Ú©Û’ حافظ تھے ان Ú©ÛŒ تصانیف میں تفسیرغریب القرآن کتاب المفرد، کتاب الفضائل، کتاب الصفین قابل ذکرہیں، یہ قاری فقیہ لغوی محدث تھے، انہیں حضرت امام زین العابدین اورحضرت امام محمدباقر،حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ صحابی ہونے کاشرف حاصل تھا Û±Û´Û± Ú¾ میں انتقال کیا۔

حضرت صادق آل محمداورعلم طب

          علامہ ابن بابویہ انفمی کتاب الخصائل جلد Û² باب Û±Û¹ ص ۹۷،۹۹ طبع ایران میں تحریرفرماتے ہیں کہ ہندوستان کاایک مشہورطبیب منصوردوانقی Ú©Û’ دربارمیں طلب کیاگیا،بادشاہ Ù†Û’ حضرت سے اس Ú©ÛŒ ملاقات کرائی، امام جعفرصادق علیہ السلام Ù†Û’ علم تشریح الاجسام اورافعال الاعضاء Ú©Û’ متعلق اس سے انیس سوالات کئے وہ اگرچہ اپنے فن میں پوراکمال رکھتاتھا لیکن جواب نہ دے سکابالاخرکلمہ Ù¾Ú‘Ú¾ کرمسلمان ہوگیا،علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ اس طبیب سے حضرت Ù†Û’ بیس سوالات کئے تھے اوراس انداز سے پرازمعلومات تقریرفرمائی کہ وہ بول اٹھا ”من این Ù„Ú© ہذا العلم“اے حضرت یہ بے پناہ علم آپ Ù†Û’ کہاں سے حاصل فرمایا؟ آپ Ù†Û’ کہاکہ میں Ù†Û’ اپنے باپ داداسے ،انہوں Ù†Û’ محمدمصطفی صلعم سے ،انہوں Ù†Û’ جبرئیل سے ،انہوں Ù†Û’ خداوند عالم سے اسے حاصل کیاہے ،جس Ù†Û’ اجسام وارواح کوپیداکیاہے ”فقال الھندی صدقت-“ اس Ù†Û’ کہابے Ø´Ú© آپ Ù†Û’ سچ فرمایا،اس Ú©Û’ بعد اس Ù†Û’ کلمہ Ù¾Ú‘Ú¾ کراسلام قبول کرلیااورکہا ”انک اعلم اہل زمانہ“ میں گواہی دیتاہوں کہ آپ عہدحاضرکے سب سے بڑے عالم ہیں (مناقب ابن شہرآشوب جلد Û± ص Û´Ûµ طبع بمبئی)Û”

حضرت صادق آل محمدکاعلم القرآن

          مختصریہ کہ آپ Ú©Û’ علمی فیوض وبرکات پرمفصل روشنی ڈالنی تودشوارہے جیساکہ میں Ù†Û’ پہلے عرض کیاہے ،البتہ صرف یہ عرض کردیناچاہتاہوں کہ علم القرآن Ú©Û’ بارے میں دمعہ ساکبہ ص Û´Û¸Û· پرآپ کاقول موجودہے وہ فرماتے ہیں خداکی قسم میں قرآن مجیدکواول سے آخرتک اس طرح جانتاہوں گویامیرے ہاتھ میں آسمان وزمین Ú©ÛŒ خبریں ہیں،اوروہ خبریں بھی ہیں جوہوچکی ہیں،اورہورہی ہیں اورجوہونے والی ہیں اورکیوں نہ ہوجبکہ قرآن مجیدمیں ہے کہ اس پرہرچیزعیاں ہے ایک مقام پرآپ Ù†Û’ فرمایاہے کہ ہم انبیاء اوررسل Ú©Û’ علوم Ú©Û’ وارث ہیں (دمعہ ساکبہ ص Û´Û¸Û¸) Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next