حضرت امام جعفرصادق عليه السلام



۲۸ ۔ جب کوئی نعمت ملے توبہت زیادہ شکرکروتاکہ اضافہ ہو۔ ۲۹ ۔ جب روزی تنگ ہوتواستغفارزیادہ کیاکروکہ ابواب رزق کھل جائیں۔

۳۰ ۔ جب حکومت یاغیرحکومت کی طرف سے کوئی رنج پہنچے تولاحول ولاقوة الاباللہ العلی العظیم زیادہ کہوتاکہ رنج دورہو،غم کافورہو،اورخوشی کاوفورہو (مطالب السول ص ۲۷۴،۲۵۷) ۔

آپ کے اخلاق اورعادات واوصاف

          علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ ایک دن حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام Ù†Û’ اپنے ایک غلام کوکسی کام سے بازاربھیجاجب اس Ú©ÛŒ واپسی میں بہت دیرہوئی توآپ اس کوتلاش کرنے Ú©Û’ لیے Ù†Ú©Ù„ پڑے،دیکھاایک جگہ لیٹاہواسورہاہے آپ اسے جگانے Ú©Û’ بجائے اس Ú©Û’ سرہانے بیٹھ گئے اورپنکھاجھلنے Ù„Ú¯Û’ جب وہ بیدار ہواتوآپ Ù†Û’ فرمایایہ طریقہ اچھانہیں ہے رات سونے Ú©Û’ لیے اوردن کام کاج کرنے Ú©Û’ لیے ہے آئندہ ایسانہ کرنا(مناقب جلد Ûµ ص ÛµÛ²) Û”

          علامہ معاصر مولاناعلی نقی مجتہدالعصررقمطرازہیں،آپ اسی سلسلہ عصمت Ú©ÛŒ ایک Ú©Ú‘ÛŒ تھے جسے خداوندعالم Ù†Û’ نوع انسانی Ú©Û’ لیے نمونہ کامل بناکرپیداکیا ان Ú©Û’ اخلاق واوصاف زندگی Ú©Û’ ہرشعبہ میں معیاری حیثیت رکھتے تھے خاص خاص اوصاف جن Ú©Û’ متعلق مورخین Ù†Û’ مخصوص طورپرواقعات نقل کیے ہیں مہمان نوازی، خیروخیرات، مخفی طریقہ پرغرباکی خبرگیری ،عزیزوں Ú©Û’ ساتھ حسن سلوک عفوجرائم، صبروتحمل وغیرہ ہیں۔

          ایک مرتبہ ایک حاجی مدینہ میں واردہوااورمسجدرسول میں سوگیا،آنکھ Ú©Ú¾Ù„ÛŒ تواسے شبہ ہواکہ اس Ú©ÛŒ ایک ہزارکی تھیلی موجودنہیں ہے اس Ù†Û’ ادھرادھردیکھا، کسی کونہ پایاایک گوشہ مسجدمیں امام جعفرصادق علیہ السلام نمازپڑھ رہے تھے وہ آپ کوبالکل نہ پہنچانتاتھا آپ Ú©Û’ پاس آکرکہنے لگا کہ میری تھیلی تم Ù†Û’ Ù„ÛŒ ہے حضرت Ù†Û’ پوچھااس میں کیاتھا اس Ù†Û’ کہا ایک ہزاردینار،حضرت Ù†Û’ فرمایا،میرے ساتھ میرے مکان تک آؤ، وہ آپ Ú©Û’ ساتھ ہوگیابیت الشرف میں تشریف لاکر ایک ہزاردیناراس Ú©Û’ حوالے کردئیے ،وہ مسجدمیں واپس آگیااوراپنااسباب اٹھانے لگا،توخود اس Ú©ÛŒ دیناروں Ú©ÛŒ تھیلی اسباب میں نظرآئی ،یہ دیکھ کربہت شرمندہ ہوااوردوڑتا ہواامام Ú©ÛŒ خدمت میں آیااورعذرخواہی کرتے ہوئے وہ ہزاردیناواپس کرناچاہا، حضرت Ù†Û’ فرمایا ہم جوکچھ دیدیتے ہیں وہ پھرواپس نہیں لیتے۔

          موجودہ زمانے میں یہ حالات سب ہی Ú©ÛŒ آنکھوں سے دیکھے ہوئے ہیں کہ جب یہ اندیشہ معلوم ہوتاہے کہ اناج مشکل سے ملے گاتوجس کوجتناممکن ہووہ اناج خریدکررکھ لیتاہے مگرامام جعفرصادق علیہ السلام Ú©Û’ کردارکاایک واقعہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ آپ سے آپ Ú©Û’ وکیل معقب Ù†Û’ کہاکہ ہمیں اس گرانی اورقحط Ú©ÛŒ تکلیف کاکوئی اندیشہ نہیں ہے، ہمارے پاس غلہ کااتناذخیرہ ہے جوبہت عرصہ تک Ú©Û’ Ù„Û’ کافی ہوگا حضرت Ù†Û’ فرمایایہ تمام غلہ فروخت کرڈالواس Ú©Û’ بعدجوحال سب کاہوگا،وہی ہمارابھی ہوگاجب غلہ فروخت کردیاگیاتوفرمایااب خالص گہیوں Ú©ÛŒ روٹی نہ پکاکرے، بلکہ آدھے گہیوں اورآدھے جوکی پکائی جائے، جہاں تک ممکن ہوہمیں غریبوں کاساتھ دیناچاہئیے۔

          آپ کاقاعدہ تھاکہ آپ مالداروں سے زیادہ غریبوں Ú©ÛŒ عزت کرتے تھے مزدوروں Ú©ÛŒ بڑی قدرفرماتے تھے خودبھی تجارت فرماتے تھے اوراکثراپنے باغوں میںبہ نفس نفیس محنت بھی کرتے تھے ایک مرتبہ آپ بیلچہ ہاتھ میں لیے باغ میں کام کررہے تھے اورپسینہ سے تمام جسم ترہوگیاتھا، کسی Ù†Û’ کہا،یہ بیلچہ مجھے عنایت فرمائیے کہ میں یہ خدمت انجام دوں حضرت Ù†Û’ فرمایا،طلب معاش میں دھوپ اورگرمی Ú©ÛŒ تکلیف سہناعیب Ú©ÛŒ بات نہیں، غلاموں اورکنیزوں پروہی مہربانی رہتی تھی جواس گھرانے Ú©ÛŒ امتیازی صفت تھی Û”

          اس کاایک حیرت انگیزنمونہ یہ ہے کہ جسے سفیان ثوری Ù†Û’ بیان کیاہے کہ میں ایک مرتبہ امام جعفرصادق علیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہوادیکھاکہ چہرہ مبارک کارنگ متغیرہے، میں Ù†Û’ سبب دریافت کیا،توفرمایامیں Ù†Û’ منع کیاتھا کہ کوئی مکان Ú©Û’ کوٹھے پرنہ Ú†Ú‘Ú¾Û’ ،اس وقت جومیں گھرآیاتودیکھاکہ ایک کنیزجوایک بچہ Ú©ÛŒ پرورش پرمتعین تھی اسے گودمیں لیے ہوئے زینہ سے اوپرجارہی تھی مجھے دیکھاتوایساخوف طاری ہواکہ بدحواسی میں بچہ اس Ú©Û’ ہاتھ سے چھوٹ گیا،اوراس صدمہ سے جاں بحق تسلیم ہوگیامجھے بچہ Ú©Û’ مرنے کااتناصدمہ نہیں جتنااس کارنج ہے کہ اس کنیزپراتنارعب وہراس کیوں طاری ہوا،پھر حضرت Ù†Û’ اس کنیزکوپکارکرفرمایا،ڈرونہیں میں Ù†Û’ تم کوراہ خدامیں آزادکردیا، اس Ú©Û’ بعدحضرت بچہ Ú©ÛŒ تجہیزوتکفین Ú©ÛŒ طرف متوجہ ہوئے (صادق آل محمد ص Û±Û² ،مناقب ابن شہرآشوب جلد Ûµ ص ÛµÛ´) Û”

          کتاب مجانی الادب جلد Û± ص Û¶Û· میں ہے کہ حضرت Ú©Û’ یہاں Ú©Ú†Ú¾ مہمان آئے تھے حضرت Ù†Û’ کھانے Ú©Û’ موقع پراپنی کنیزکوکھانالانے کاحکم دیا،وہ سالن کابڑاپیالہ Ù„Û’ کرجب دسترخوان Ú©Û’ قریب پہنچی تواتفاقاپیالہ اس Ú©Û’ ہاتھ سے چھوٹ کرگرگیا، اس Ú©Û’ گرنے سے امام علیہ السلام اوردیگرمہمانوں Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘Û’ خواب ہوگئے،کنیز کانپنے Ù„Ú¯ÛŒ اورآپ Ù†Û’ غصہ Ú©Û’ بجائے اسے راہ خدامیں یہ کہہ کرآزادکردیاکہ توجو میرے خوف سے کانپتی ہے شایدیہی آزادکرنا کفارہ ہوجائے Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next