حضرت امام جعفرصادق عليه السلام



          جابرکے بعض قدیمی مخطوطات برٹش میوزیم میں اب تک موجودہیں جن میں سے کتاب الخواص قابل ذکرہے اسی طرح قرون وسطی میں بعض کتابوں کاترجمہ لاطینی میں کیاگیامنجملہ ”ان تراجم Ú©Û’ کتاب“ سبعین بھی ہے جوناقص وناتمام ہے اسی طرح ”البحث عن الکمال“ کاترجمہ بھی لاطینی میں کیاجاچکاہے یہ کتاب لاطینی زبان میں کیمیاپریورپ Ú©ÛŒ زبان میں سب سے پہلی کتاب ہے اسی طرح اوردوسری کتابیں بھی مترجم ہوئیں جابرنے کیمیاکے علاوہ طبیعیات،ہیئت،علم رویا،منطق،طب اوردوسرے علوم پربھی کتابیں لکھیں اس Ú©ÛŒ ایک کتاب سمیات پربھی ہے Û”

          یوسف الیاس سرکس صاحب معجم المطبوعات بتلاتے ہیں کہ جابربن حیان Ú©ÛŒ ایک نفیس کتاب سمیات بربھی ہے جوکتب خانہ تیموریہ قاہرہ مصرمیں بہ ضمن مخطوطات ہے ان میں چندایسے مقالات کوجوبہت مفیدتھے بعدکرئہ حروف Ù†Û’ رسالہ مقتطف جلد ۵۸،۵۹ میں شائع کیاہے ملاحظہ ہو(معجم ا لمطبوعات العربیہ المعربہ جلد Û³ حرف جیم ص Û¶Û¶Ûµ) Û”

          جابربحیثیت ایک طبیب Ú©Û’ کام کرتاتھا لیکن اس Ú©ÛŒ طبی تصانیف ہم تک نہ پہنچ سکیں ،حالانکہ اس مقالہ کا Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ والایعنی ڈاکٹر ماکس Ù…ÛŒ یرہاف Ù†Û’ جابرکی کتاب کوجوسموم پرہے حال ہی میں معلوم کرلیاہے۔

          جابرکی ایک کتاب جس کومع متن عربی اورترجمہ فرانسیسی پول کراؤ متشرق Ù†Û’ Û±Û¹Û³Ûµ Ø¡ میں شائع کیاہے ایسی بھی ہے جس میں اس Ù†Û’ تاریخ انتشارآراوعقائد وافکارہندی ،یونانی اوران تغیرات کاذکرکیاہے جومسلمانوں Ù†Û’ کئے ہیں اس کتاب کانام ”اخراج مافی القوة الی الفعل “ ہے (الجوادج ۹،۱۰ ص Û±Û° طبع بنارس)Û”

صادق آل محمدکے علمی فیوض وبرکات

          حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام جنہیں راسخین فی العلم میں ہونے کاشرف حاصل ہے اورجوعلم اولین وآخرین سے آگاہ اوردنیاکی تمام زبانوں سے واقف ہیں جیساکہ مورخین Ù†Û’ لکھاہے میں ان Ú©Û’ تمام علمی فیوض وبرکات پرتھوڑے اوراق میں کیاروشنی ڈال سکتاہوں میں Ù†Û’ آپ Ú©Û’ حالات Ú©ÛŒ چھان بین Ú©ÛŒ ہے اوریقین رکھتاہوں کہ اگرمجھے فرصت ملے،توتقریبا Ú†Ú¾ ماہ میں آپ Ú©Û’ علوم اورفضائل وکمالات کاکافی ذخیرہ جمع کیاجاسکتاہے آپ Ú©Û’ متعلق امام مالک بن انس لکھتے ہیں میری آنکھوں Ù†Û’ علم وفضل وروع وتقوی میں امام جعفرصادق سے بہتردیکھاہی نہیں جیساکہ اوپرگذراوہ بہت بڑے لوگوں میں سے تھے اوربہت بڑے زاہدتھے خداسے بے پناہ ڈرتے تھے ،بے انتہاحدیث بیان کرتے تھے ،بڑی پاک مجلس والے اورکثیرالفوائد تھے، آپ سے مل کر بے انتہاء فائدہ اٹھایاجاتاتھا(مناقب ابن شہرآشوب جلد Ûµ ص ÛµÛ² طبع بمبئی)Û”

علمی فیوض رسانی کا موقع

          یوں توہمارے تمام آئمہ اہلبیت علمی فیوض وبرکات سے بھرپورتھے اورعلم اولین وآخرین Ú©Û’ مالک،لیکن دنیاوالوں Ù†Û’ ان سے فائدہ اٹھانے Ú©Û’ بجائے انہیں قیدوبندمیں رکھ کرعلوم وفنون Ú©Û’ خزانے پرہتھکڑیوں اوربیڑیوں Ú©Û’ ناگ بٹھادئیے تھے اس Ù„Û’Û’ ان حضرات Ú©Û’ علمی کمالات کماحقہ، منظرعام پرنہ آسکے ورنہ آج دنیاکسی علم میں خاندان رسالت مآب Ú©Û’ علاوہ کسی Ú©ÛŒ محتاج نہ ہوتی فاضل معاصرمولاناسبط الحسن صاحب ہنسوی لکھتے ہیں کہ امام جعفرصادق علیہ السلام المتوفی Û±Û´Û¸ Ú¾ کاعہدمعارف پروری Ú©Û’ لحاظ سے ایک زرین عہدتھا،وہ رکاوٹیں جوآپ سے قبل آئمہ اہل بیت Ú©Û’ لیے پیش آیاکرتی تھیں ان میں کسی حدتک Ú©Ù…ÛŒ تھی ،اموی حکومت Ú©ÛŒ تباہی اورعباسی سلطنت کااستحکام آپ Ú©Û’ لیے سکون وامن کاسبب بنااس لیے حضرت کومذہب اہلیبت Ú©ÛŒ اشاعت اورعلوم وفنون Ú©ÛŒ ترویج کاایک بہترین موقع ملالوگوں کوبھی ان عالمان ربانی Ú©ÛŒ طرف رجوع کرنے میں اب کوئی خاص زحمت نہ تھی جس Ú©ÛŒ وجہ سے آپ Ú©ÛŒ خدمت میں علاوہ حجازکے دوردرازمقامات مثل عراق ،شام،خراسان، کابل سندھ ہند اوربلادروم ،فرنگ Ú©Û’ طلباء وشائقین علم حاضرہوکر مستفیدہوتے تھے حضرت Ú©Û’ حلقہ درس میں چارہزاراصحاب تھے علامہ شیخ مفیدعلیہ الرحمہ کتاب الارشادمیں فرماتے ہیں :

          ترجمہ : لوگوں Ù†Û’ آپ Ú©Û’ علوم کونقل کیاجنہیں تیزسوارمنازل بعیدہ Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ گئے اورآوازہ آپ Ú©Û’ کمال کاتمام شہروں میں پھیل گیااورعلماء Ù†Û’ اہل بیت میں کسی سے بھی اتنے علوم وفنون کونہیں نقل کیاہے جوآپ سے روایت کرتے ہیں اورجن Ú©ÛŒ تعدادچارہزاہے غیرعرب طالبان علم سے ایک رومی النسل بزرگ زرارہ بن اعین متوفی Û±ÛµÛ° Ú¾ قابل ذکرہیں جن Ú©Û’ داداسنسن بلادردم Ú©Û’ ایک مقدس راہب ( Nonk ) تھے زرارہ اپنی خدمات علمیہ Ú©Û’ اعتبارسے اسلامی دنیامیں کافی شہرت رکھتے تھے اورصاحب تصانیف تھے (کتاب الاستطاعت والجبران Ú©ÛŒ مشہورتصنیف ہے (منہج المقال ص Û±Û´Û² ،مولفواالشیعة فی صدر اسلام ص ÛµÛ±) Û”

کتب اصول اربعمایة



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 next