حضرت امام جعفرصادق عليه السلام



امام جعفرصادق علیہ السلام کوبال بچوں سمیت جلادینے کامنصوبہ

          طبیب ہندی سے گفتگوکے بعدامام علیہ السلام کاعام شہرہ ہوگیااورلوگوں Ú©Û’ قلوب پہلے سے زیادہ آپ Ú©ÛŒ طرف مائل ہوگئے،دوست اوردشمن آپ Ú©Û’ علمی کمالات کاذکرکرنے Ù„Ú¯Û’ یہ دیکھ کرمنصورکے دل میں Ø¢Ú¯ Ù„Ú¯ گئی ،اوروہ اپنی شرارت Ú©Û’ تقاضوں سے مجبورہوکریہ منصوبہ بنانے لگاکہ اب

 Ø¬Ù„دسے جلدانہیں ہلاک کردیناچاہئے،چنانچہ اس Ù†Û’ ظاہری قدرومنزلت Ú©Û’ ساتھ آپ کومدینہ روانہ کرکے حاکم مدینہ حسین بن زیدکوحکم دیا۔

          ان احرق جعفربن محمدفی دارہ “ امام جعفرصادق علیہ السلام کوبال بچوں سمیت گھرکے اندرجلادیاجائے، یہ Ø­Ú©Ù… پاکروالی مدینہ Ù†Û’ چندغنڈوں Ú©Û’ ذریعہ سے رات Ú©Û’ وقت جبکہ سب محوخواب تھے آپ Ú©Û’ مکان میں Ø¢Ú¯ لگوادی،اورگھرجلنے لگاآپ Ú©Û’ اصحاب اگرچہ اسے بجھانے Ú©ÛŒ پوری سعی کررہے تھے،لیکن بجھنے کونہ آتی تھی ،بالاخرہ آپ انہیں شعلوں میں کہتے ہوئے کہ ”اناابن اعراق الثری اناابن ابراہیم الخلیل“ اے Ø¢Ú¯ میں وہ ہوں جس Ú©Û’ آباواجدادزمین آسمان Ú©ÛŒ بنیادوں Ú©Û’ سبب ہیں اورمیں خلیل خداابرہیم نبی کافرزندہوں،نکل Ù¾Ú‘Û’Û”

          اپنی عباکے دامن سے Ø¢Ú¯ بجھادی،(تذکرة المصومین ص Û±Û¸Û± بحوالہ اصول کافی آقائے کلینی علیہ الرحمة)Û”

۱۴۷ ھ میں منصورکاحج اورامام جعفرصادق کے قتل کاعزم بالجزم

          علامہ شبلنجی اورعلامہ محمدبن طلحہ شافعی رقمطرازہیں کہ Û±Û´Û· Ú¾ میں منصورحج کوگیا،اسے چونکہ امام Ú©Û’ دشمنوں Ú©ÛŒ طرف سے برابریہ خبردی جاچکی تھی کہ امام جعفرصادق تیری مخالفت کرتے رہتے ہیں،اورتیری حکومت کاتختہ پلٹنے Ú©ÛŒ سعی میں ہیں،لہذا اس Ù†Û’ حج سے فراغت Ú©Û’ بعدمدینہ کاقصدکیااوروہاں پہنچ کراپنے مصاحب خاص،ربیع سے کہاکہ جعفربن محمدکوبلوادو،ربیع Ù†Û’ وعدہ Ú©Û’ باوجودٹال مٹول Ú©ÛŒ اس Ù†Û’ پھردوسرے دن سختی Ú©Û’ ساتھ کہاکہ انہیں بلواو،میں کہتاہوں کہ خدامجھے قتل کرے اگرمیں انہیں قتل نہ کرسکوں، ربیع Ù†Û’ امام جعفرصادق Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہوکرعرض کی، مولاآپ کومنصوربلارہاہے، اوراس Ú©Û’ تیوربہت خراب ہیں،مجھے یقین ہے کہ وہ اس ملاقات میں آپ کوقتل کردے گا، حضرت Ù†Û’ فرمایا”لاحول ولاقوة الاباللہ العلی العظیم“ یہ اس دفعہ ناممکن ہے غرضکہ ربیع آنحضرت کولے کرحاضردربارہوا،منصورکی نظرجیسے ہی آپ پرپڑی توآگ بگولہ ہوکربولا”یاعدواللہ“ اے دشمن خداتم کواہل عراق امام مانتے ہیں اورتمہیں زکواة اموال وغیرہ دیتے ہیں اورمیری طرف ان کاکوئی دھیان نہیں، یادرکھو،میں آج تمہیں قتل کرکے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº گا اوراس Ú©Û’ لیے میں Ù†Û’ قسم کھالی ہے ہے یہ رنگ دیکھ کرامام جعفرصادق Ù†Û’ ارشادفرمایا ایے امیرجناب سلیمان کوعظیم سلطنت دی گئی توانہوں Ù†Û’ شکرکیا، جناب ایوب بلا میں مبتلا کیاگیاتوانہوں Ù†Û’ صبرکیا، جناب یوسف پرظلم کیاگیاتوانہوں Ù†Û’ ظالموں کومعاف کردیا، اے بادشاہ یہ سب انبیاء تھے اورانہیں Ú©ÛŒ طرف تیرانسب بھی پہنچتاہے تجھے توان Ú©ÛŒ پیروی لازم ہے، یہ سن کراس کاغصہ ٹھنڈاہوگیا(نورالابصار ص Û±Û²Û³ ،مطالب السول ص Û²Û¶Û·) Û”

حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام کی شہادت

          علماء فریقین کااتفاق ہے کہ بتاریخ Û±Ûµ/ شوال Û±Û´Û¸ Ú¾ بعمر Û¶Ûµ سال آپ Ù†Û’ اس دارفانی سے بطرف ملک جاودانی رحلت فرمائی ہے،ارشادمفید ص Û´Û±Û³ ،اعلام الوری ص Û±ÛµÛ¹ ،نورالابصار ص Û±Û²Û³ ،مطالب السول ص Û²Û·Û· ،یوم وفات دوشنبہ تھا اورمقام دفن جنت البقیع ہے۔

          علامہ ابن حجرعلامہ علامہ ابن جوزی علامہ شبلنجی علامہ ابن طلحہ شافعی تحریررقمطرازہیں کہ مات مسموما ایام المنصور، منصورکے زمانہ میں آپ زہرسے شہیدہوئے ہیں (صواعق محرقہ ص Û±Û²Û± ،تذکرةخواص الامتہ ،نورالابصار ص Û±Û³Û³ ØŒ ارجح المطالب ص Û´ÛµÛ°) Û”

          علماء اہل تشیع کااتفاق ہے کہ آپ کومنصوردوانقی Ù†Û’ زہرسے شہیدکرایاتھا، اورنمازحضرت امام موسی کاظم علیہ اسلام Ù†Û’ پڑھائی تھی علامہ کلینی اورعلامہ مجلسی کاارشادہے کہ آپ کونہایت کفن دیاگیااورآپ Ú©Û’ مقام وقات پرہرشب چراغ جلایاجاتارہا۔ کتاب کافی وجلاء العیون مجلسی ص Û²Û¶Û¹ Û”

آپ کی اولاد

          آپ Ú©Û’ مختلف بیویوں سے دس اولادتھیں جن میں سے سات Ù„Ú‘Ú©Û’ اورتین لڑکیاں تھیں Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº Ú©Û’ نام یہ ہیں :

۱ ۔جناب اسماعیل ۲ ۔حضرت امام موسی کاظم ۳ ۔عبداللہ ۴ ۔ اسحاق ۵ ۔ محمد ۶ ۔عباس ۷ ۔ علی ۔ اورلڑکیوں کے اسماء یہ ہیں : ۱ ۔ام فروہ ۲ ۔ اسماء ۳ ۔فاطمہ (ارشادوجنات الخلود) علامہ شبلنجی نے سات اولادتحریرکیاہے جن میں صرف ایک لڑکی کاحوالہ دیاہے جس کانام ”ام فروہ“ تھا(نورالابصار ص ۱۳۳) ۔

          آپ ہی Ú©ÛŒ اولادسے خلفاء فاطمیہ گزرے ہیں جن Ú©ÛŒ سلطنت Û²Û¹Û· ئسے ÛµÛ¶Û· Ø¡ تک دوسوسترسال قائم رہی، ان Ú©ÛŒ تعدادچودہ تھی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15