یمن ،احادیث وروایات کا مرکز

سيد حسين حيدر زيدي


دوسرا سبب حج کا موسم تھا ۔ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) ہر سال حج کے ایام میں مختلف قبیلوں کے سامنے اپنے دین اسلام کو پیش کرتے تھے اور ان کو دین اسلام کی طرف دعوت دیتے تھے، یہ مسئلہ بھی سبب بنا کہ یمن کے قبیلہ جو موسم حج میں وہاں پر حاضر تھے وہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور آپ کے نئے دین سے آشنائی حاصل کریں، اس طرح یمن میں اسلام کے داخل ہونے کے بعد اہل یمن نے اس دین کا بہت وسیع پیمانہ پر استقبال کیا اور بہت جلدی یہ دین مختلف قبائل اور شہروں میں منتشر ہوگیا(حدیثی، ص ٩٠۔ ٩٥) ۔

یہ مسئلہ (اہل یمن کا اسلام قبول کرنا)اس قدر تیزی سے آگے بڑھا کہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے اسلام کی تبلیغ کیلئے یمن کے مختلف شہروں میں بہت سے افراد کو اعزام کیا تاکہ اس طرح ان کو اپنی شریعت سے اچھی طرح متعارف کرواسکیں، پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ)نے یمن کے مختلف شہروں میں جن افراد کو وہاں کے والی یا گورنر کے عنوان سے بھیجا ان کے نام درج ذیل ہیں:

Ù¡Û”  صنعاء میں حضرت علی بن ابی طالب(علیہ السلام) Û”

Ù¢Û”  جند میں معاذ بن جبل Û”

Ù£Û”  حضر موت میں مہاجر بن ابی امیہ Û”

Ù¤Û”  السکاسک والسکون میں عکاشہ بن ثور Û”

Ù¥Û”  زبید Ùˆ رمع میں ابوموسی اشعری Û”

٦۔ تہامہ میں خالد بن ولید ۔

Ù§Û”  نجران میں عمرو بن حزم انصاری Û”

Ù¨Û”  عک میں طاہر بن ابی ھالہ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next