یمن ،احادیث وروایات کا مرکز

سيد حسين حيدر زيدي


آپ نے ابوہریرہ، معاویہ بن ابی سفیان، ابن عباس، ابن عمر، ابن الزبیر جیسے اصحاب سے حدیثیں سنی ہیں اور آپ کے حدیث کے استاد عقیل بن معقل، علی بن حسین بن آتش اور معمر بن راشد جیسے اشخاص تھے ۔ آپ کا شمار بھی ثقات تابعین میں ہوتا تھا اور ابن معین ، ابن حبان، ذھبی اور ابن حجر جیسے بزرگ افراد نے آپ کی وثافت کی گواہی دی ہے ۔

Ù£Û”  ابوعبداللہ وھب بن منبہ الیمانی

آپ ہمام بن منبہ کے بھائی ہیں اور انس بن مالک ، جابر بن عبداللہ، عبداللہ بن عباس، عبداللہ بن عمر بن خطاب، نعمان بن بشیر، ابی سعید الخدری اور ابوہریرہ جیسے بزرگ افراد سے انہوں نے حدیثیں سنی ہیں اور طاوس بن کیسان، عمرو بن دینار، اوراپنے بھائی ہمام بن منبہ سے بھی روایت نقل کی ہیں، آپ بہت سے راویوں کے استاد تھے ،جیسے :داود بن عیسی الصنعانی، سماک بن الفضل، عبدالکریم الحوران ، عمرو بن خالد الصنعانی اور آپ کے دو بیٹے عبدالرحمن اور عبداللہ ۔

آپ کا شمار ثقات اور معتمدین میں ہوتا تھا ، ابن حبان ، ذھبی اور ابن حجر نے آپ کی توثیق کی ہے ۔

دوسرے یمن کے تابعین جنہوں نے حدیث کو نشر کرنے میں بہت زیادہ حصہ لیا ہے ان کے نام یہ ہیں: ادریس الصنعانی، ثمامة بن شراحیل الیمانی، حجر بن قیس المدری، ربیعة بن سلمة الیمانی، زیاد الجندی، سعد الاعرج، شھاب بن عبداللہ الخولانی، صفوان بن یعلی التمیمی، عبداللہ بن جریع، عبداللہ بن زید بن بوذان، عبدالرحمن بن بزرج، عثمان بن یزدویة، عطاء بن نافع، عکرمة البربری وغیرہ (مراجعہ کریں: کبسی ١٤٢٥، ص ٢٨٧۔ ٢٩٧) ۔

 

٤۔ مدرسہ حدیثی یمن کے برجستہ آثار

مدرسہ یمن Ú©Û’ محدثین Ùˆ روات Ú©ÛŒ دو صدیوں Ú©ÛŒ انتھک کوشش Ú©Û’ بعد حدیثی تالیفات کا مجموعہ مرتب  ÛÙˆØ§ جس کا مقام ومرتبہ روائی مصادر میں بہت زیادہ ہے اور یہ بہت سی دوسری معتبر کتابوں Ú©Û’ لئے مرجع Ùˆ مآخذ Ú©Û’ عنوان سے پہچانی جاتی ہیں، اس وجہ سے بہتر ہے کہ اس مدرسہ سے زیادہ آشنائی حاصل کرنے کیلئے ان Ú©ÛŒ برجستہ تالیفات سے آشنائی حاصل کریں (مراجعہ کریں: کبسی ١٤٢٥، ص ٤٨٧ Û” ٤٩٤) Û”

Ù¡Û”  صحیفہ ہمام بن منبہ (١٣٢)

اس کتاب کو مشہور تابعی ''ہمام بن منبہ''نے مشہور صحابی ابوہریرہ سے نقل کرتے ہوئے لکھی ہے اور یہ بہت پرانی کتاب ہے جو احادیث نبوی کے سلسلہ میں لکھی گئی ہے ۔ جیسا کہ ذہبی نے اس کی تعریف میں کہا ہے: '' صاحب تلک الصحیفہ التی کتبھا عن ابی ہریرة و ھی نحو من مائة و اربعین حدیثا حدیث بھا عنہ معمر بن راشد'' ۔ (ذھبی ١٤٠٢، ج٥، ص ٣١١) ۔ اسی طرح ڈاکٹر صبحی صالح نے اس صحیفہ کے متعلق لکھا ہے : '' تعد ھذہ الصحیفہ نتیجہ علمیة باھرة تقطع بتدوین الحدیث فی عصر مبکر و تصحح الخطا الشایع ان الحدیث لم یدون الا فی اوائل القرن الھجری الثانی''۔ (صبحی صالح ١٣٨٨، ص ٣٢) ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next